پورٹ قاسم اراضی اسکینڈل، وزیراعظم نے تحقیقات کیلیے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے پورٹ قاسم اتھارٹی کی قیمتی زمین کے اسکینڈل کی تحقیقات کیلیے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی۔
سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے پورٹ قاسم اتھارٹی کی قیمتی زمین کے موجودہ حکومت کے دور میں اونے پونے دام دیئے جانے کے انکشاف کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی زمین چھوٹے اور درمیانے انڈسٹریل پارک کیلئے دی گئی، زمین کی لیزنگ میں مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات تین رکنی کمیٹی کریگی۔
چیئرمین وزیراعظم انسپیکشن کمیشن کمیٹی کے کنوینر مقررکردیٔے گئے جبکہ ڈائریکٹر آئی بی سراج الدین امجد اور ڈائریکٹر ایف آئی اے سید شاہد حسین تحقیقاتی کمیٹی کا حصہ ہونگے۔
کمیٹی کو خصوصی ٹاسک بھی سونپ دیا گیا جس کے تحت کمیٹی لیز کی منسوخی کے خلاف حکم امتناعی کو ختم کرنے کیلئے پورٹ قاسم اتھارٹی کی قانونی حکمت عملی کا جائزہ لے گی اور پورٹ قاسم اتھارٹی بورڈ کی طرف سے مدعی کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیہ کرنے کے فیصلہ کرنے میں غور کئے جانے والے عوامل کی تحقیقات کی مجاز ہوگی۔
کمیٹی بشمول دیگر تمام قانونی آراء جو عدالت سے باہر تصفیہ کی حمایت کرتی ہوں کا بھی جائزہ لے گی۔
ٹی او آرز کے مطابق کمیٹی چھان بین کرے گی کی آیاپورٹ قاسم اتھارٹی نے تصفیہ سے پہلے زمین کی قیمت کا از سر نو جائزہ لیا اور تحقیقات کرے گی کہ کیا موجودہ مارکیٹ قیمتوں کو فیصلے میں شامل کیا گیا۔
ٹی او آرز کے مطابق کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ عدالت سے باہر تصفیہ کی پیشکش مدعی کے انکار پر فوری واپس کیوں نہیں لی گئی۔ کمیٹی تاخیر میں معاون ثابت ہونے والے گورننس کے مسائل کی نشاندہی کرے گی۔
کمیٹی تحقیقات میں معاونت کیلئے ضرورت کے مطابق کسی دوسرے ممبر کو شریک کر سکتی ہے۔ وزارت سمندری امور سیکرٹریل معاونت فراہم کرے گی۔ انکوائری کمیٹی دو ہفتوں کے اندر وزیر اعظم کو اپنی رپورٹ پیش کریگی۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بحریہ مور میں پورٹ قاسم اتھارٹی کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا اور سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پورٹ قاسم اتھارٹی کے مطابق کرے گی
پڑھیں:
بارسلونا میں 10 پاکستانی دہشت گردی کے الزام میں گرفتار
بارسلونا (ڈیلی پاکستان آن لائن )بارسلونا میں 10 پاکستانی دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے جو اپنے مخالفین کے قتل اور سر قلم کرنے کی ترغیب دے رہے تھے۔
روز نامہ امت کے مطابق تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ملزمان ایک منظم مجرمانہ تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں جو میسجنگ گروپوں کے ذریعے پرتشدد احکامات جاری کرتی تھی۔بارسلونا میں ایک تنظیم کے خلاف بڑی کارروائی کی گئی، موسوس دی سکوادرا (کاتالونیا کی پولیس) ہسپانوی نیشنل پولیس اور اطالوی پولیس کے مشترکہ آپریشن میں 10 افراد کو بارسلونا میں اور ایک شخص کو اٹلی کے شہر پیاچینزا میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ہسپانوی پولیس فورسز کے جاری کردہ بیان کے مطابق، یہ آپریشن 3 مارچ کی رات کو انجام دیا گیا اور یہ تحقیقات 2022 میں 5 اور 2023 میں 14 افراد کی گرفتاری کے بعد کی گئی تھیں۔
پیر کو ہونے والی 10 گرفتاریاں مونتکادا ای ریشاک، سانت آدریا دی بیزوس، سابادیل اور سانتا کولوما دی گرامینیت میں ہوئیں۔تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ تنظیم ایک انتہا پسند جماعت سے منسلک تھی۔
پولیس کے مطابق یہ گروہ مکمل طور پر منظم اور درجہ بندی شدہ تھا اور میسجنگ ایپس کے ذریعے مخالفین کے خلاف پرتشدد پیغامات پھیلانے میں ملوث تھا۔ کچھ افراد نے یورپ میں مخصوص لوگوں کو ممکنہ اہداف کے طور پر شناخت کرنا شروع کر دیا تھا۔مزید یہ کہ ان کی پوسٹوں میں ان افراد کی تعریف بھی کی جاتی تھی جنہوں نے یورپ اور پاکستان میں گستاخی کے الزامات کے تحت حملے کئے تھے۔
تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ ایک میسجنگ گروپ، جس کی قیادت گرفتار شدہ خواتین میں سے ایک کر رہی تھی، صرف خواتین پر مشتمل تھا۔ اس گروپ کا مقصد صرف انتہا پسند نظریات کی تبلیغ نہیں بلکہ ممکنہ اہداف کی نشاندہی کرنا بھی تھا تاکہ مستقبل میں کارروائی کی جا سکے۔
اسلام آباد میں ایک شخص نے غلط فہمی کی بنیاد پر خواتین کو گاڑی سے اتار کر شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
مزید :