ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
تہران: ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا اور مزید مہاجرین کو پناہ دینے سے معذرت کا اظہار کیا ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی کے مطابق ملک میں افغان مہاجرین کے لیے مزید جگہ نہیں ہے، اس لیے حکومت نے سخت اقدامات کرتے ہوئے سرحدوں کی نگرانی مزید بڑھا دی ہے تاکہ غیر قانونی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔
افغانستان میں طالبان حکومت نے ایران اور پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی کو زبردستی کے بجائے ایک منظم طریقے سے انجام دیا جائے۔
گزشتہ روز پاکستانی وزارت داخلہ نے بھی تمام افغان سِٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
وزارت داخلہ کے مطابق 31 مارچ کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور یکم اپریل سے ملک بدر کرنے کا عمل شروع ہوگا۔
ایران اور پاکستان میں افغان مہاجرین کے خلاف سخت پالیسیوں کے بعد لاکھوں افغان شہری بے یقینی کی صورتحال کا شکار ہو گئے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین
پڑھیں:
حکومت کا افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم
اسلام آباد:وفاقی وزارت داخلہ نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک پاکستان چھوڑنا ککا حکم دے دیا۔
وفاقی وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکیوں کی واپسی کا پروگرام (آئی ایف آرپی) یکم نومبر 2023 سے نافذ ہے اور اب تمام غیر قانونی غیر ملکی اور اے سی سی ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ نے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی بھی یکم اپریل 2025 سے ڈپورٹیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ واپسی کے عمل کے دوران کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی، واپس جانے والے غیر ملکیوں کے لیے خوراک اور صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنے وعدوں اور فرائض کو پورا کرتا رہا ہے، پاکستان میں رہنے والے افراد کو تمام قانونی تقاضے پورے اور آئین کی پابندی کرنا ہوگی۔