Daily Mumtaz:
2025-03-09@17:27:54 GMT

پاکستانی نوجوان موسیٰ ہراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

پاکستانی نوجوان موسیٰ ہراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب

سابق وفاقی وزیر محمد رضا حیات ہراج کے صاحبزادے موسیٰ ہراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہوگئے۔

پاکستانی نوجوان موسیٰ ہراج اس عہدے پر منتخب ہونے والے چوتھے پاکستانی ہیں۔

سخت مقابلے کے بعد موسی ہراج نے 833 ووٹ حاصل حاصل کیے۔

کامیابی کے بعد موسیٰ ہراج نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کا صدر بننا میرے لئے اعزاز ہے، اس کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔

یاد رہے موسیٰ ہراج سے قبل سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو، احمد نواز اور اسرار خان بھی اس باوقار عہدے کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وزیر اعظم نے کپاس کی فصل کی بحالی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

وزیر اعظم شہباز شریف نے کپاس کی کم ہوتی ہوئی پیداوار کا نوٹس لیتے ہوئے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو فصل کی بحالی کے لیے 30 دن میں اقدامات کی سفارش کرے گی۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کو کمیٹی کا کنوینر نامزد کیا گیا ہے جو کپاس کی فصل کی صورتحال کا جائزہ لے گی اور فصل کی بحالی کے لیے پالیسی اور انتظامی مداخلت کی تجویز پیش کرے گی۔

یہ بین الاقوامی معیارات، خاص طور پر آلودگی کے پیرامیٹرز کے مطابق روئی کی گانٹھوں کی مناسب درجہ بندی اور اسے معیار کے مطابق بنانے کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گا۔

کمیٹی ملک بھر میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے تکنیکی تجاویز بھی پیش کرے گی۔

کمیٹی میں حیدرآباد سے رکن قومی اسمبلی حسین طارق جاموٹ، لمز سے ڈاکٹر احسن رضا، سابق وزیر اور سابق پی اے آر سی چیئرمین ڈاکٹر کوثر ملک، کپاس کے ماہر ڈاکٹر ایم اسلم، پاک کویت ٹیکسٹائل کے طارق محمود، اپٹما کے سابق چیئرمین آصف انعام، پی سی جی اے کے سابق چیئرمین میاں محمود احمد، سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کپاس کے کاشتکاروں بالترتیب عمران بزدار، احسن باجوہ اور ایم صدیقی، رحیم یار خان سے سابق رکن قومی اسمبلی شیخ فیاض، نواز شریف ایگریکلچر یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر اشفاق رجوانہ اور پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے محکمہ زراعت کے سیکریٹریز شامل ہوں گے۔

وزارت قومی غذائی تحفظ کے سیکریٹری کمیٹی کے سیکریٹری کے طور پر کام کریں گے۔

ناموافق درآمدی پالیسیوں اور موسمی حالات کی وجہ سے مقامی کپاس کی صنعت کو شدید بحران کا سامنا ہے۔ فصل کے سال 25-2024 کے لیے قومی پیداوار ملکی تاریخ کی دوسری کم ترین سطح پر آگئی ہے، جو سرکاری ہدف سے تقریباً 50 فیصد اور گزشتہ سال کی پیداوار سے 34 فیصد کم ہے۔

حکومت کی درآمدی پالیسیوں نے ٹیکسٹائل ملوں کو کپاس اور دھاگے کو مقامی طور پر خریدنے کے بجائے درآمد کرنے کی ترغیب دی ہے۔ اس کی وجہ سے مقامی اور غیر جن شدہ کپاس کی قیمتوں میں زبردست کمی آئی ہے، جس سے کپاس کے کاشتکاروں اور جننگ فیکٹریوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

درآمدی پالیسیوں کے علاوہ ناموافق موسمی حالات نے بھی کپاس کی پیداوار کو متاثر کیا ہے۔ گزشتہ سال فروری اور مارچ میں غیر متوقع بارشوں، اس کے بعد ہیٹ ویو اور جولائی اور ستمبر میں مزید بارشوں نے کپاس کے بیجوں کے اگاؤ کو بری طرح متاثر کیا۔

بیج پھوٹنے کی شرح 30 سے 40 فیصد تک گر گئی جو کہ تصدیق شدہ بیجوں کے لیے مطلوبہ 70 سے 75 فیصد سے بہت کم ہے۔ بیج کے اگاؤ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وزیر اعظم نے پہلے ہی نیشنل سیڈ ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کو سیڈ ایسوسی ایشن آف پاکستان سمیت اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی طالب علم موسیٰ ہراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب
  • محمد عامرکا آئی پی ایل کھیلنےکی خواہش کا اظہار
  • موسیٰ ہراج آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہوگئے
  • پنجاب پولیس، 39 ڈی ایس پیز کو ایس پی کے عہدے پر ترقی، نوٹیفیکیشن جاری
  • ہر یونین کونسل میں لڑکیوں کیلئے ہائی اسکول قائم کریں، وفاقی وزیر کا وزرائے اعلیٰ کو خط
  • پاکستانی نوجوان خواتین صلاحیتوں سے مالا مال ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • جیسن گلیسپی نے پاکستانی ٹیم بارے سنیل گواسکر کے منفی بیان کو ’’ بکواس ‘‘ قرار دے دیا
  • سنیل گواسکر کا بیان ٹھیک نہیں، پاکستانی ٹیم کسی کو بھی ہرا سکتی ہے، سابق کوچ جیسن گلیسپی
  • وزیر اعظم نے کپاس کی فصل کی بحالی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی