اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کی تاجر برادری نے نیب کی نئی بزنس فرینڈلی پالیسی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، جس میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی مشاورت سے 10؍ مقدمات پہلے ہی بند اور تاجروں کی متعدد شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نیب سے وابستہ امور کے فوکل پرسن احمد چنائے نے دی نیوز سے بات چیت میں بتایا ہے کہ کاروباری طبقے کو ہراسانی سے بچانے کیلئے متعارف کرائے گئے نظرثانی شدہ ایس او پیز نافذ ہونے سے مختلف کاروباری افراد کی جانب سے تقریباً 12؍ کیسز سامنے لائے گئے، مختلف نوعیت کے ان کیسز کو نیب کے ساتھ مل کر حل کیا گیا جبکہ تکنیکی بنیادوں پر دو کیسز زیر التوا ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیب کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ نے کئی جاری انکوائریز کا حیثیت میں جائزہ لیا، تحمل سے خدشات کو سنا اور ادارے کے عہدیداروں کو منصفانہ اور شفاف انکوائری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے نئے طریقہ کار نے کاروباری طبقے میں ادارے کے تشخص کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے، ادارے کے حوالے سے ناانصافی اور زیادتیوں کا تاثر کم ہو چکا ہے، ادارے پر اعتماد بحال ہو رہا ہے اور اب کاروباری طبقہ نیب کے ساتھ مل کر کام کرنے میں پرسکون محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مثبت تبدیلی سے سرمائے کی بیرون ملک منتقلی روکنے میں مدد ملی ہے اور ملک میں نئی ​​سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ احمد چنائے نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ نیب افسران اب زیادہ قابل رسائی ہیں، جس سے کاروباری افراد بلا خوف ان سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔ نیب کے چیئرمین نے گزشتہ ایک سال کے دوران متعدد بار کراچی کا دورہ کیا اور کاروباری برادری کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے بیورو پر اعتماد کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اقدامات کیے۔ 2024ء کے اوائل میں، نیب نے اعلیٰ کاروباری ایگزیکٹوز کے ساتھ مشاورت کے بعد بزنس کمیونٹی سے متعلق کیسز کے جائزے کیلئے نئے ایس او پیز متعارف کرائے۔ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ کی سربراہی میں اس اقدام کا مقصد ماضی کی شکایات کو دور کرنا اور کاروباری برادری کی سہولت کو یقینی بنانا تھا۔ نیب کے جارحانہ رویے کی وجہ سے برسوں سے تاجر برادری کو ہراسگی کا سامنا رہا، معروف تاجروں کیخلاف من گھڑت مقدمات اور جھوٹے الزامات عائد کیے گئے۔ احمد چنائے کے مطابق، اس صورتحال کے نتیجے میں سرمایہ بیرون ملک منتقل ہوا، سرکاری اداروں پر اعتماد کم اور اقتصادی ترقی میں زوال دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی قیادت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بیورو کی توجہ اب غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کرنے کے بجائے منصفانہ انداز سے کاروبار کو سہل آسان بنانے پر مرکوز ہے۔ ان اصلاحات کے تحت، نیب نے کراچی سمیت مختلف علاقائی دفاتر میں سہولتی مراکز قائم کیے ہیں تاکہ کاروباری افراد کو روایتی دھمکی آمیز ماحول کی بجائے پیشہ ورانہ اور تعاون پر مبنی ماحول فراہم کیا جا سکے۔ احمد چنائے کا کہنا تھا کہ نیب کا کاروبار دوست ادارے میں تبدیل ہونا ایک خوش آئند پیش رفت ہے، ہم ایف پی سی سی آئی کے حوالے سے منصفانہ رویہ اختیار کرنے پر چیئرمین کے عزم کو سراہتے ہیں کیونکہ اس سے ملک میں سرمایہ کاری کیلئے ماحول بہتر اور اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

انصار عباسی

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کے ساتھ کہ نیب نیب کے

پڑھیں:

افسوس ہے نئی نہروں کے منصوبے کی منظوری صدر زرداری نے دی، آفاق احمد

بھوک ہڑتالی کیمپ پر گفتگو کرتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ نہروں کیخلاف سندھ اسمبلی سے قرارداد پاس ہونی چاہیے، حکمران اپنے مفادات کیلئے صوبے کے مفادات کا سودا کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ جہاں سندھی بھائیوں کے ساتھ ناانصافی کی بات ہوگی تو ساتھ کھڑا ہوں، دریائے سندھ سے نئی نہروں کے فیصلے پر صدر زرداری کے دستخط ہیں، سندھ کے مفادات پر سودے پر شہری و دیہی سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں۔ سٹی کورٹ کراچی میں وکلاء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر بات کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ میرا یہاں بھرپور استقبال ہوا ہے، پانی کا مسئلہ صرف سندھیوں کا نہیں ہم سب کا ہے، ہم سب سندھ کے ہیں، ہمارے مسائل ایک ہیں، ہر مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کی تکالیف کا کوئی پُرسان حال نہیں، سندھ میں پانی کے مسئلے پر سندھ کے عوام کی آواز نہیں سنی گئی۔

آفاق احمد نے کہا کہ سندھ کے عوام وڈیروں کی زیادتی کا شکار ہیں، ہمیں ان سب کیخلاف متحد ہونا چاہیے، سندھ کے مسائل کیلئے شہری اور دیہی باشندے ایک ہیں، اگر دریائے سندھ کے پانی پر پنجاب نے ڈاکا ڈالا تو ہم شہری سندھ بھی احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ نکالی جانے والی 6 نہروں کے منصوبے کی منظوری صدر آصف زرداری نے دی ہے، ان نہروں کیخلاف سندھ اسمبلی سے قرارداد پاس ہونی چاہیے، حکمران اپنے مفادات کیلئے صوبے کے مفادات کا سودا کر رہے ہیں، پانی کا مسئلہ ہو یا کوئی بنیادی مسئلہ سندھ کے مستقل باشندے یک زبان ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں کل اہم کیسز سماعت کیلئے مقرر
  • جنسی ہراسانی کیس میں نانا پاٹیکر بڑی مشکل میں پھنس گئے؟ اداکارہ تنوشری دتہ کا دعویٰ
  • افسوس ہے نئی نہروں کے منصوبے کی منظوری صدر زرداری نے دی، آفاق احمد
  • ملک کی بڑی کاروباری شخصیات اور صنعت کاروں کا وزیراعظم کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار
  • حکومت سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے، وزیر اعظم
  • رکشہ اور ڈیزل بسیں الیکٹرک میں تبدیل کرنے کیلئے پالیسی بنانے کا حکم
  • حکومت ملک میں کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول فراہم کررہی ہے، وزیراعظم
  • مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے لیے 162 افسران نامزد،اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے منظوری دیدی
  • پی آئی اے نے سکردو کیلئے نیشنل اور انٹرنیشنل پروازیں بحال کر دیں