غیر قانونی مقیم افغانوں کیخلاف 31مارچ کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے براہ راست ملوث ہونے کے بعد فیصلہ
غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی، سیکیورٹی ذرائع
غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں اور افغان باشندوں کے خلاف 31 مارچ 2025 کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر کی پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن 31مارچ ہے ۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ کے بعد مقیم غیر قانونی، غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ایسے افراد کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جائے گا، پاکستان میں مقیم تمام افغان شہریوں کو واضح ہدایات دی گئی ہے کہ وہ باعزت طور پر واپس چلے جائیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان میں بڑھتی دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے براہ راست ملوث ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے ، 4 مارچ 2025ء کو بنوں کینٹ خود کش حملوں میں فتنہ الخوراج کے 16 دہشتگرد جہنم واصل کئے گئے تھے ، ان ہلاک خوارجین میں افغان دہشتگرد بھی شامل تھے اور اس حملے کی منصوبہ سازی افغان سرزمین پر کی گئی تھی۔واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی ہدایات کے مطابق غیر قانونی مقیم غیر ملکی اور افغان سٹیزنز کارڈ ہولڈر 31 مارچ تک رضاکارانہ پاکستان چھوڑ دیں۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ یکم اپریل سے تمام غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا عمل شروع کردیا جائے گا۔یاد رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک پاکستان چھوڑنا کا حکم دیا ہے ۔وفاقی وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکیوں کی واپسی کا پروگرام (آئی ایف آرپی) یکم نومبر 2023 سے نافذ ہے اور اب تمام غیر قانونی غیر ملکی اور اے سی سی ہولڈرز کو 31 مارچ 2025 تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ نے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔اس میں کہا گیا کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی بھی یکم اپریل 2025 سے ڈپورٹیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے ۔وزارت داخلہ نے کہا کہ واپسی کے عمل کے دوران کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی، واپس جانے والے غیر ملکیوں کے لیے خوراک اور صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنے وعدوں اور فرائض کو پورا کرتا رہا ہے ، پاکستان میں رہنے والے افراد کو تمام قانونی تقاضے پورے اور آئین کی پابندی کرنا ہوگی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں اور افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دیدی گئی
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں اور افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دیدی گئی۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا پروگرام (IFRP) یکم نومبر 2023 سے جاری ہے، قومی قیادت نے اب افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بھی وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزرات داخلہ نے کہا ہے کہغیر قانونی مقیم غیر ملکی اور افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز 31 مارچ تک رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑ دیں، یکم اپریل 2025 سے ملک بدری پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔
پریانکا چوپڑا نے ممبئی میں 4 فلیٹس بیچ دیے، کتنے میں فروخت ہوئے؟
وزارت داخلہ نے مزید کہا ہے کہ واپسی کے عمل کے دوران کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی،واپس جانے والوں کیلیے خوراک،صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ غیر ملکیوں کی باوقار واپسی کے لیے پہلے ہی کافی وقت دیا جا چکا ہے،پاکستان مہاجرین کیلئے مہربان میزبان رہا ہے۔پاکستان ذمہ دار ریاست کے طور پر وعدے اور ذمہ داریاں پوری کررہا ہے، پاکستان میں رہنے والے غیر ملکیوں کو قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے، پاکستان میں رہنے والے غیر ملکیوں کو پاکستان کے آئین کی پاسداری کرنا ہوگی۔
بھارتی فضائیہ کے دو طیارے چند ہی گھنٹوں میں حادثے کا شکار ہوگئے
مزید :