Express News:
2025-03-09@12:20:05 GMT

رحمت کا وسیلہ

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

صحت اور تعلیم بنیادی انسانی ضروریات میں سے ہیں۔ صحت کے سلسلے مشکل پیش آ جائے تو زندگی کے معمولات دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔تین روز قبل پنجاب کی وزیراعلیٰ نیمیو اسپتال لاہور کا دورہ کیا تو مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے۔

سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کا اس قدر رش ہے کہ حکوموں کے اپنے وسائل اور انتظامی ڈھانچہ چٹخ رہا ہے۔ کے پی کے،۔سندھ اور بلوچستان میں بھی صورتحال زیادہ مختلف نہیں۔ ایک طرف آبادی کا بڑھتا ہوا دباؤ اور شہروں کامسلسل پھیلاؤ، دوسری طرف محدود حکومتی سہولیات کی مجبوریاں۔۔۔عوام اپنی جگہ پریشان ہیں۔ جائیں تو کہاں جائیں!

کچھ یہی عالم تعلیم کے میدان میں بھی ہے۔ سرکاری اسکولوں کی عمومی حالت زار سب کے سامنے ہے۔ اس کے مقابل نجی شعبے نے تعلیم کے کاروبار میں کمائی کی آخری حدیں پھلانگ رکھی ہیں۔ حکومت اب اپنے اسکولوں کا خاصا بڑا حصہ نجی شعبے کے حوالے کرنے پر مجبور ہے۔ ایسی صورتحال میں تعلیم جیسی بنیادی انسانی سہولت بھی غریب اور نادار لوگوں کے لیے ناممکن ہوتی جا رہی ہے۔

مہنگائی اور بے روزگاری نے سفید پوش اور نچلے طبقات کو اس قدرزیر بار کر دیا ہے کہ بیماری کی صورت میں 'مرے کو مارے شاہ مدار' والا معاملہ ہو جاتا ہے۔ اللہ معاف کرے اگر تھیلیسیمیا، ڈائیلسز وغیرہ سے واسطہ پڑ جائے تو خاندان بھر کی زندگی زیر و زبر ہو جاتی ہے۔اصولاً ریاست کو غریب اور لاچار لوگوں کا آسرا بننا چاہیے لیکن حکومت اور ریاستی ڈھانچے کے اپنے مسائل ہیں۔

ایسے میں قابل قدر ہیں وہ پبلک ویلفیئر ادارے جو لوگوں کے دکھوں کا مداوا کرنے میں جتے ہوئے ہیں۔ سیلانی ٹرسٹ، ایدھی فاونڈیشن، الخدمت، اخوت، سندس فاونڈیشن، ریڈ اسکول سسٹم، الغزالی ایجوکیشن ٹرسٹ جیسے ادارے اپنے اپنے طور پر وسائل جمع کرکے ایسے لوگوں کے لیے علاج، تعلیم اور قدرتی آفات کی صورت میں مصروف عمل ہیں۔ اسی میدان میں چوہدری رحمت علی میموریل ٹرسٹ، ٹاون شپ لاہور بھی شامل ہے جو 39 سالوں سے خاموشی سے علاج معالجے اور تعلیم کے میدان میں مصروف عمل ہیں۔

رحمت علی پاکستان کی تاریخ کے انتہائی منفردکردار ہیں۔ متحدہ بھارت میں جب زیادہ تر سیاسی جماعتیں ملکی وحدت کے اندر سیاسی بقا اور آزادی کے لیے راستہ بنانے کی تگ و دو میں تھیں تو تیس کی دہائی کے اوائل میں انھوں نے مسلمانوں کے لیے علیحدہ علاقائی خطوں پر مشتمل ملک کی تجویز دی۔

1933 میں لکھے اپنے شہرہ آفاق کتابچے Now or Never میں پہلی بار انھوں نے نئے ممکنہ ملک کے لیے لفظ پاکستان استعمال کیا۔ یہ لفظ انھوں نے کیسے سوچا، اس کی توجیہہ ہم سب کو معلوم ہے۔انھوں نے اپنے تئیں پاکستان نیشنل موومنٹ نام کی ایک متحرک تنظیم بھی تشکیل دی۔ ان کے سیاسی نظریات مسلم لیگ سے مختلف تھے۔

تاہم 1940 کی قرارداد لاہور منظور ہونے پر گزشتہ روز پریس نے اس قرارداد کو پاکستان کے نام سے پکارا۔ گو مسلم لیگ نے اس وقت تک اس نام کو رسمی طور پر اپنایا نہیں تھا لیکن نام کی معنویت اور خوبصورتی نے جیسے آزادی کی تحریک کو ایک روح پرور چہرہ دے دیا۔ اس کے بعد چل سو چل۔ یہ الگ داستان ہے کہ اس نام کے خالق کے ساتھ بعد میں جو سلوک ہوا وہ یقیناً نامناسب تھا۔ ان کا کسمپرسی کے عالم میں برطانیہ میں ہی ہوا۔

ان کے ایک دوست ڈاکٹر ایس ایم کے واسطی جو لاہور کے مشہور چائلڈ اسپیشلسٹ اور میو اسپتال میں چلڈرن وارڈ کے بانیوں میں سے تھے، انھوں نے چند دوستوں کے ساتھ مل کر 1976 میں ان کے نام پر ٹرسٹ بنانے کی ٹھانی۔ جو پودا انھوں نے لگایا آج اس شجرِ سایہ دار کے تحت ایک 48 بیڈ کا اسپتال، ایک گرلز اسکول، ایک بوائز اسکول، ایک جونیئر اسکول، ایک مسجد اور اس سے ملحق مدرسہ قائم ہے۔

چوہدری رحمت علی ٹرسٹ اسپتال لاہور سے سالانہ 255,000 کے لگ بھگ افراد مستفید ہوتے ہیں، غریب اور مستحق افراد کا علاج مفت کیا جاتا ہے، معمولی رقم کی علامتی پرچی پر OPD سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

اسپتال میں جنرل میڈیسن،گائنی و زچہ بچہ،جنرل سرجری،ای این ٹی، نیورالوجی، جلد،چیسٹ و ٹی بی، چلڈرن، چشم،ڈینٹل ذیابیطس کے شعبہ جات کام کر رہے ہیں ، ڈائیگناسٹک کی سہولیات بھی موجود ہیں۔

ٹرسٹ کے زیر اہتمام وسیع کیمپس پر بوائز ہائی اسکول، گرلز اسکول اور جونیئر اسکول میں طلباء و طالبات کی تعداد 2300 سے زائد ہے۔ ماہانہ فیس انتہائی کم ، ذہین و مستحق طلباء طالبات فیس میں خصوصی رعایت / اسکالرشپ جب کہ انتہائی ضرورت مند طلباء مفت تعلیم سے مستفید ہوتے ہیں۔جامعہ مسجد رحمت و دارالعلوم میں بچوں کو حفظِ قرآن،ناظرہ تجوید و درسِ نظامی کی مفت تعلیم جب کہ ان بچوں کے کھانے پینے،علاج اور رہائش کے اخراجات بھی ادارہ کے ذمے ہے۔

مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور صحت کے بہتر سہولیات کی مسلسل ڈیمانڈ کے پیش نظر چوہدری رحمت علی اسپتال نے اسپتال کی توسیع اور اپ گریڈیشن کا منصوبہ شروع کیا ہے۔اس کے تحت نئی ایمرجنسی، 50 بیڈ کے نئے وارڈز کی تعمیر، نئے آپریشن تھیٹرز کی تعمیر سمیت بہت سے دیگر شعبوں میں توسیع، آپ گریڈیشن اور بہتری کے اقدامات زیر عمل ہیں۔

اس سلسلے میں بلڈنگ کی تعمیر اور توسیع کے ساتھ ساتھ میڈیکل آلات۔ تزئین سمیت متعلقہ ضروریات کے لیے ایک خطیر رقم درکار ہو ہے۔ امید ہے کہ اسپتال کی توسیع اور اپ گریڈنگ کا منصوبہ سال رواں کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔ اس سے علاقے کے لوگوں کو بہتر طبی سہولیات اور وسیع تر میڈیکل سروسز کی رینج دستیاب ہوگی۔

ٹرسٹ کے ماہانہ اخراجات ڈیڑھ کروڑ سے زائد ہیں جب کہ توسیع اور مزید سہولیات کے لیے عطیات اور مالی معاونت کا تخمینہ الگ۔ جو احباب اس شجر سایہ دار کا سایہ مزید پھیلانے میں زکوٰۃ، عطیات و صدقات کے ذریعے سے شامل ہو سکیں، اس میں ان کی دنیا اور آخرت کی بھلائی بھی ہے اور حق داروں کا حق ادا ہونے کی صورت بھی ہے۔ عطیات و زکوٰۃ آن لائن جمع کرانے کے لیے تفصیلات:

برائے عطیات:

Ch.

Rahmat Ali Memorial Trust

A/C #  201139351240201

IBAN # PK84BKIP0201139351240201

SWIFT CODE BKIPPKKAXXX

برائے زکات:

Ch. Rahmat Ali Memorial Trust Hospital

A/C # 201139351240202

IBAN # PK57BKIP0201139351240202

SWIFT CODE:  BKIPPKKAXXX

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رحمت علی انھوں نے کے لیے

پڑھیں:

محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم تنظیموں کو مالی امداد دینے پر پابندی عائد کردی

انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کالعدم تنظیموں کو کسی قسم کی معاونت فراہم کرنا جرم ہے۔ دہشتگردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث کالعدم تنظیموں کی امداد کرنیوالے قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔ پنجاب میں خیراتی اداروں کیلئے پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹریشن لازم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم تنظیموں اور غیر رجسٹرڈ خیراتی اداروں کی فہرست جاری کر دی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیررجسٹرڈ اور کالعدم خیراتی اداروں کو خیرات مت دیں۔ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کالعدم تنظیموں کو کسی قسم کی معاونت فراہم کرنا جرم ہے۔ دہشتگردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث کالعدم تنظیموں کی امداد کرنیوالے قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔ پنجاب میں خیراتی اداروں کیلئے پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹریشن لازم ہے۔ شہری اپنی زکوٰۃ، خیرات اور عطیات صرف پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹرڈ اداروں کو دیں۔ تمام رجسٹرڈ اداروں کی تصدیق انکے سرٹیفکیٹ پر موجود کیو آر کوڈ سے کی جا سکتی ہے۔ شہری یقینی بنائیں کہ انکی امداد دہشتگردوں کی بجائے صحیح حقدار تک پہنچ رہی ہے۔

محکمہ داخلہ کی جاری کردہ فہرست کے مطابق کالعدم تنظیموں میں لشکر جھنگوی، سپاہ محمد پاکستان، جیش محمد، الرحمت ٹرسٹ بہاولپور، الفرقان ٹرسٹ کراچی، لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریک جعفریہ پاکستان، تحریک نفاذ شریعت محمد، تحریک اسلامی، القاعدہ، ملت اسلامیہ پاکستان، خدام الاسلام، اسلامی تحریک پاکستان، جمعیت الانصار، جماعت الفرقان، حزب التحریر، خیر الناس انٹرنیشنل ٹرسٹ، بلوچستان لبریشن، اسلامک سٹوڈنٹس موومنٹ آف پاکستان، لشکر اسلامی، انصارالاسلام، حامی نامدار گروپ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچستان رپبلیکن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، لشکر بلوچستان، بلوچستان لبریشن ییونائیٹڈ فرنٹ، بلوچستان مسلم دفاع تنظیم، شیعہ طلبہ ایکشن کمیٹی گلگت، مرکز سبیل آرگنائزیشن گلگت، تنظیم نوجوانانِ اہلسنت گلگت، پیپلز امن کمیٹی لیاری، اہلِسنت ولجماعت، الحرمین فاؤنڈیشن، رابطہ ٹرسٹ، انجمن امامیہ گلگت بلتستان، مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت، تنظیم اہلسنت والجماعت گلگت شامل ہیں۔

کالعدم جماعتوں میں بلوچستان بنیاد پرست آرمی، تحریک نفاذ امن، تحفظ حدود اللہ، بلوچستان واجہ لبریشن آرمی، بلوچ رپبلیکن پارٹی آزاد، بلوچستان یونائیٹڈ آرمی، اسلام مجاہدین، داعش، جیش اسلام، بلوچستان نیشنل لبریشن آرمی، خانہء حکمت گلگت بلتستان، تحریک طالبان سوات، تحریک طالبان مہمند، یونائیٹڈ بلوچ آرمی، جیئے سندھ متحد محاذ، جماعت الاحرار، لشکر جھنگوی العالمی، انصارالحسین، تحریک آزادی جموں و کشمیر، جنداللہ، جماعت الدعوۃ، الانفال ٹرسٹ لاہور، ادارہ خدمت خلق لاہور، الدعوۃ الارشاد لاہور، الحمد ٹرسٹ لاہور/ فیصل آباد، مساجد اینڈ ویلفئیر ٹرسٹ لاہور، المدینہ فاؤنڈیشن لاہور، معاذ بن جبل ایجوکیشنل ٹرسٹ لاہور، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن، الفضل فاؤنڈیشن/ٹرسٹ لاہور، الایثار فاؤنڈیشن لاہور، پاک ترک انٹرنیشنل، سی اے جی ایجوکیشن فاؤنڈیشن، حزب الاحرار، جئے سندھ قومی محاذ، سندھو دیش ریولیوشنری آرمی، سندھو دیش لبریشن آرمی شامل ہیں۔

کالعدم جماعتوں میں خاتم الانبیاء،غازی فورس، غلامان صحابہ، معمار ٹرسٹ، سچل سرمست ویلفیئر ٹرسٹ کراچی، الجزاء پیشنٹ ویلفیئر سوسائٹی کراچی، الاختر ٹرسٹ، الراشد ٹرسٹ شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہر یونین کونسل میں لڑکیوں کیلئے ہائی اسکول قائم کریں، وفاقی وزیر کا وزرائے اعلیٰ کو خط
  • ’مہمان نوازی سے دلوں میں محبت اور رشتے مضبوط ہوتے ہیں‘
  • برطانیہ: ‎مسجد میں بچے پر مبینہ تشدد، سیکنڈری اسکول کا استاد برطرف
  • پنجاب: کالعدم تنظیموں اور خیراتی اداروں کی فہرست جاری، تعاون کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سول اسپتال،14سو طلبہ سے حاصل رقم میں جعلسازی
  • کالعدم تنظیموں کے سہولت کاروں کو قانون کے شکنجے میں لانے کافیصلہ
  • پنجاب: کالعدم تنظیموں اور خیراتی اداروں کی فہرست جاری
  • خبر دار! رمضان المبارک میں اپنی زکوۃ اور عطیات ان تنظیموں کو مت دیں، فہرست جاری
  • محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم تنظیموں کو مالی امداد دینے پر پابندی عائد کردی