Express News:
2025-03-09@12:08:11 GMT

ٹرمپ کا غزہ ؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT

حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر غزہ کے حوالے سے تیارکردہ ایک وڈیو بہت وائرل ہے، جوکہ مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلیجنس) کی مدد سے تیارکی گئی ہے، اس 30 سیکنڈ کی وڈیو میں ٹرمپ کی سوچ کے مطابق کا غزہ دکھایا گیا ہے، یہ وڈیو سب سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تھی۔

 اس وڈیو کی شروعات غزہ کی تباہی کے مناظر سے ہوئی لیکن چند ہی لمحوں سب کچھ تبدیل ہوگیا اور جنگی مناظرکے بجائے آسودگی اور آوارگی نظر آنے لگی، وڈیو میں غزہ کو پرآسائش مقام میں بدلتا ہوا دکھایا گیا ہے۔

ٹرمپ کی جانب سے پوسٹ کردہ وڈیو کے پہلے سین میں ہی اسکرین پر غزہ 2025 لکھا ہوا نظر آتا ہے۔ اس وڈیو میں تباہی کے مناظر کے بعد غزہ کے ساحل پر بچوں کو دوڑتے ہوئے اور اس کے اطراف میں اونچی اورکثیر عمارتوں کو دکھایا گیا ہے۔ غزہ کی سڑکوں پر دوڑتی ٹیسلا کاریں اور حمس کے ساتھ ڈبل روٹی کھاتے ایلون مسک کو بھی اے آئی وڈیو میں دکھایا گیا ہے، بلکہ ایک بچے کو ڈونلڈ ٹرمپ کی شکل کا ایک بڑا سا غبارہ بھی تھامے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

 مصنوعی ذہانت سے تیارکردہ اس خیالی وڈیو میں ٹرمپ خود بھی ایک نائٹ کلب میں ایک خاتون کے ساتھ رقص کر رہا ہوتا ہے اور ایلون مسک لوگوں پر پیسوں کی برسات کرتا نظر آتا ہے جب کہ سمندرکنارے بکنی اور اسکرٹس میں ملبوس داڑھی والے افراد کو بھی رقص کرتا ہوا دکھایا گیا ہے، وڈیو میں ایک بلند و بالا عمارت دکھائی گئی ہے جس پر ٹرمپ غزہ لکھا ہوا نظر آ رہا ہے، جہاں ٹرمپ کا مجسمہ بھی نصب ہے۔

 وڈیو میں ایک جگہ پر ایک سوئمنگ پول دکھایا گیا ہے جہاں امریکی صدر اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہوکوئی مشروب پی رہے ہیں، مضوعی ذہانت کی اس وڈیو میں ایک گانا بھی دکھایا گیا ہے، جس کے بول ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ آپ کو آزاد کریں گے، سب کے لیے زندگی لائیں گے، نہ کوئی سرنگ ہوگی، نہ کوئی ڈر ہوگا، بلاخر ٹرمپ کا غزہ آ گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی سوشل میڈیا سائٹ پر کسی نے وڈیو کو انتہائی نازیبا قرار دیا تو کسی نے نفرت انگیز اور خوفناک، وڈیو کو خاص طور پر ٹرمپ کے مسیحی حامیوں نے سخت ناپسند کیا، ٹرمپ کے سونے کے مجسمے کو بت پرستی کی علامت کہا اور لکھا کہ یہ مجسمہ دجال کی علامت ہے، دراصل ٹرمپ کہہ چکا ہے کہ وہ تقریباً 20 لاکھ کی فلسطینی آبادی کو غزہ سے صاف کر کے وہاں دبئی جیسا تفریحی مقام بنائے گا، دوسری جانب ناقدین اسے نسل کشی کا منصوبہ قرار دے رہے ہیں۔

5 فروری 2025 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ پر طویل عرصے کے لیے قبضہ کرے گا، غزہ کے رہائشیوں کو مصر اور اردن منتقل کیا جائے گا اور غزہ کی تعمیر نوکے ساتھ وہاں ہزاروں نوکریاں پیدا کی جائیں گی۔

حماس عہدیدار سمیع ابو زہری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان کو مضحکہ خیز اور غیر معقول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے غیر مناسب خیالات خطے میں آگ بھڑکا سکتے ہیں۔

 عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے پاس بہت زمین ہے، وہاں فلسطینیوں کو آباد کر کے ایک الگ فلسطینی ریاست بنا دے۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد اب اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ممکن نہیں ہے، اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو اس سے اسرائیلی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، نیتن یاہو کے اس مضحکہ خیز اور شرانگیزی پر مشتمل تجویز کو سعودیہ سمیت دیگر عرب ممالک نے مسترد کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض انتہا پسند ذہنیت یہ نہیں سمجھتی کہ فلسطینیوں کے لیے اُن کے وطن کا کیا مطلب ہے۔ قابض ذہنیت کے لیے یہ بات سمجھنا بھی مشکل ہے کہ فلسطینیوں کا اپنی سرزمین کے ساتھ شعوری، تاریخی اور قانونی طورکتنا گہرا تعلق ہے، سعودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہوکی تجویزکو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فلسطین کی خود مختاری کا خیال اور احساس ہے، نیتن یاہو کا بیان قابل مذمت ہے۔

کالم کا اختتام کرتے ہوئے کہنا چاہونگی کہ ٹرمپ کا غزہ منصوبہ بہت ہی مضحکہ خیز ہے، وہ لیڈر بن کر نہیں بلکہ بیوپاری بن کر غزہ کو بیچنا چاہ رہا ہے، جب کہ وہ بیچنے کا کوئی حق بھی نہیں رکھتا ہے، بات صاف ظاہر ہے کہ فلسطینی اس منصوبے کو قبول نہیں کریں گے، اگر ٹرمپ نے اپنی ضد نہیں چھوڑی تو خطے کا امن خراب ہوگا، جس کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا۔

دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کی حمایت کرتی ہے، امریکا اور اسرائیل بھائی اور شراکت دار سمجھے جاتے ہیں، اگر امریکا امن دوست ملک ہے تو اسے اسرائیل کو سمجھانا چاہیے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس سے اسے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے پوری دنیا کا امن برباد ہوسکتا ہے، جوکہ کافی حد تک متاثر ہوا بھی ہے، امریکا کو اسرائیل سے گہرے مراسم کے بجائے فلسطنیوں کی داد رسی کرنی چاہیے۔ پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ غزہ اور فلسطین کی مزید حمایت کرے، ہر عالمی فارم پرکشمیرکی طرح فلسطین کے حق میں بھی آواز بلند کرے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیتن یاہو کرتے ہوئے وڈیو میں ا گیا ہے کے ساتھ ٹرمپ کی ٹرمپ کا میں ایک کا غزہ کے لیے اور اس

پڑھیں:

ٹرمپ کی یوکرینی صدر سے جھگڑے کے بعد روس کو بھی دھمکی

WASHINGTON:

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے جھگڑے اور امداد بند کرنے کے بعد روس کو بھی بڑے پیمانے پر پابندیوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقین امن معاہدے کے لیے مذاکرات کریں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس اس وقت حقیقی معنوں میں یوکرین کو میدان جنگ میں کچل رہا ہے اور جب تک جنگ بندی نہیں ہوتی اور دونوں فریقیں امن معاہدے پر تیار نہیں ہوتے اس وقت تک روس پر بینکنگ اور ٹیرف سمیت بڑے پیمانے پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہا ہوں۔

انہوں نے پیغام دیا کہ روس اور یوکرین فی الفور مذاکرات کی ٹیبل پر آجائیں قبل اس کے کہ دیر ہوجائے۔

روس پر امریکا کی ممکنہ پابندیوں میں تیل اور گیس سے حاصل ہونے والا سرمایہ محدود کرنے سمیت روس کی تیل کی برآمد پر 60 ڈالر فی بیرل کا کیپ لگانا شامل ہے۔

دوسری جانب روس کی فورسز نے یوکرین کے ہزاروں فوجیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے، جنہوں نے گزشتہ برس روسی علاقے کرسک میں تباہی مچادی تھی اور یوکرین نے امید لگائی تھی شاید اس اقدام سے ماسکو امن مذاکرات کے لیے تیار ہوجائے۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ کرسک ریجن میں یوکرین کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے اور خاص طور پر گزشتہ 3 روز سے انتہائی خراب حالت ہے کیونکہ روسی فورسز نے یوکرین کی فوج کی دو مرکزی سپلائی لائنز کاٹ دی ہیں۔

فن لینڈ میں موجود عسکری ماہر نے بتایا کہ کرسک ریجن میں یوکرین کے لیے صورت حال انتہائی خراب ہے جبکہ روس یا یوکرین دونوں نے اس حوالے سے تصدیق یا تردید نہیں کی۔

ادھر یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ٹیلیگرام میں جاری بیان میں کہا کہ پائیدار امن کے قیام کے لیے پہلا قدم یہ ہے کہ روس کو اس طرح کے حملوں سے روک دینا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • فلم میں دکھایا منظر سچ مان کر پورا گاؤں چھپے سونے کی تلاش میں قدیم قلعے پر ٹوٹ پڑا
  • ٹرمپ کی روس سے مفاہمت… چال یا حقیقت
  • نیٹو نے رقم خرچ نہ کی تو ہم ہر گز انکا دفاع نہیں کریں گے، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا خط موصول ہوا نہ امریکا سے مذاکرات ہو سکتے ہیں: ایران
  • امریکا سے جوہری معاہدے پر مذاکرات کیلیے ٹرمپ کا خط نہیں ملا، ایران
  • ٹرمپ کی یوکرینی صدر سے جھگڑے کے بعد روس کو بھی دھمکی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کیلئے نامزد کر دیا گیا
  • تم تیسری عالمی جنگ کا جوا کھیل رہے ہو
  • ٹرمپ کی پالیسیاں اور عالمی تجارتی جنگ