اپوزیشن جماعتوں کے درمیان معاملات جلد حل ہوجائیں گے، شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے مابین معاملات جلد حل ہوجائیں گےاور ہمارے اور جے یو آئی کے درمیان کامن گراؤنڈ بن جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ سینٹر اسٹیج ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر عون عباس بپی اور اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تاہم وہ اپنی طاقت کا استعمال کریں، آئی جی کوایوان میں بلائیں ، ان کے وارنٹ جاری کریں ،ہمارے ساتھ صرف اظہاریکجہتی نہ کریں۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ مجھے ایف آئی اے کا کوئی نوٹس نہیں ملا، جب مجھے نوٹس موصول ہوا تو جواب بھی دے دیں گے، ہمیں نوٹس ملے گا تو اپنی پوزیشن واضح کر دیں گے،آج جوجے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے ان سے پوچھا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کا ٹوئٹرکون چلا رہا ہے ، پھر پوچھا کہ پارٹی کو فنڈنگ کہاں سے آرہی ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان صاحب کی کوئی مجبوریاں ہوں گی جو وہی جانتے ہیں ، ہمارے اور جے یو آئی کےدرمیان کامن گراونڈ تو بن جائے گا، بانی پی ٹی آئی کے حکم پرہرقربانی دیں گے۔
اپوزیشن اتحاد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس بنے،ہم نے ہراس جماعت کو آواز دی جواس حکومت کے خلاف ہے، اپوزیشن جماعتوں کے مابین جو بھی چیزیں ہیں وہ حل ہو سکتی ہیں، بہت سےمعاملات طے پا گئے تھے ،میں سمجھتا ہوں کہ باقی معاملات جلد حل ہوجائیں گے، صرف بانی پی ٹی آئی سے ان کی رائے اور ہدایات لینا ضروری ہے۔
مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرا کرعدالتی احکامات کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں طے ہوئی تھیں، ہماری ملاقاتیں پچھلے 6 ماہ سے نہیں ہو پا رہیں، ملاقات نہ کرا کے یہ حکومت والے توہین عدالت کر رہے ہیں، یہ عمران خان کی اپیلوں کو تاخیر کا شکار کرنا چاہتے ہیں،عدالتوں کوان معاملات پر ایکشن لینا پڑے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا
پڑھیں:
مشال یوسفزئی کے جیل میں داخلے پر پابندی کا کیس: یہ سب جہاں سے ہو رہا ہے اس کا نام بھی ہم نہیں لے سکتے، جسٹس سردار اعجاز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما مشال یوسفزئی کی جیل میں داخلے پرپابندی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست میں ایڈووکیٹ جنرل اور مشال یوسفزئی کی نوک جھوک کے دوران جسٹس سردار اعجاز نے ریمارکس دیے کہ آپ دونوں آپس میں کیوں لڑرہے ہیں اور سمجھتے کیوں نہیں کہ یہ کسی اور جگہ سے ہورہا ہے، یہ سب جہاں سے ہو رہا ہے اس کا نام بھی ہم نہیں لے سکتے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے پی ٹی آئی رہنما مشال یوسفزئی کی جیل میں داخلے پرپابندی کےخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں مشال یوسفزئی اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کا ہی حکم ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے لسٹ لےکرکوآرڈینیٹر کے ذریعے اجازت دی جائے۔
اس دوران ایس پی جیل نے بانی پی ٹی آئی کی لسٹ بھی عدالت میں پیش کی جس پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا یہ بانی پی ٹی آئی کے دستخط ہیں؟ ایس پی نے بتایا کہ جی یہ بانی پی ٹی آئی کے ہاتھ سے لکھی لسٹ ہے اور دستخط بھی ان کے ہیں۔اس پر مشال یوسفزئی نے کہا کہ یہ کبھی نام نکال دیتے اورکبھی نام ڈال دیتے ہیں، یہ لسٹ قابل بھروسہ نہیں، ویڈیو لنک پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے پوچھ لیاجائے۔
ایس پی جیل نے کہا کہ ہمارے پاس جتنے بھی نام آجائیں ہم لسٹ بانی پی ٹی آئی سے ہی فائنل کراتے ہیں، اس پر مشال یوسفزئی نے کہا کہ یہ ایک سے ایک نئی بات سامنے آتی ہے۔اس دوران جسٹس سردار اعجاز نے ریمارکس دیے کہ اس وقت ہم سب ایک ہی کشتی کے سوار ہیں اور دوسری کشتی میں کوئی اور سوار ہے۔
ایس پی جیل نے عدالت سے کہا کہ ہم ان کو ہی اجازت دیتے ہیں جن کو وہ بلاتے ہیں، اس پر مشال یوسفزئی نے کہا کہ پچھلے منگل کو وکلا کی بشریٰ بی بی سے ملاقات نہیں کرائی گئی، بشریٰ بی بی کے شور مچانے پر 10 منٹ کی ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی لسٹ ہے تو بانی پی ٹی آئی سے ہی ویڈیو لنک پرپوچھا جاسکتاہے۔
مشال یوسفزئی کے مو¿قف پر عدالت نے ہدایت دی کہ آپ ان کو لےجاکر دونوں سے ملاقات کرائیں اور وہاں ان سے لکھوالیں کہ کس کیس میں یہ وکیل ہیں، جس کیس میں ان کا وکالت نامہ ہو ان میں اجازت دی جائے، اس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ ہر روز ایک نیا وکالت نامہ لے آتی ہیں۔
جسٹس سردار اعجاز نے ریمارکس دیے کہ آپ دونوں آپس میں کیوں لڑ رہے ہیں اور سمجھتے کیوں نہیں کہ یہ کسی اور جگہ سے ہورہا ہے، یہ سب جہاں سے ہو رہا ہے اس کا نام بھی ہم نہیں لے سکتے، انہوں نے اپنے کلائنٹ سے ملنا ہے آج ملاقات کرادیں، یہ جاکر ان کومسئلہ بتائیں اور اگر وہ چاہیں تو اگلی مرتبہ لسٹ میں ان کا نام بھی شامل کرلیں، ابھی میں اس درخواست کو نمٹا رہاہوں۔
بعد ازاں عدالت نے مشال یوسفزئی کی توہین عدالت کی درخواست پرسماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کردی۔
اس بار عیدالفطر پر 5 چھٹیوں کا امکان کس طرح متوقع ہے؟
مزید :