ملک کے 2 بڑے ڈیمز میں پانی ڈیڈ لیول کے قریب، ارسا نے خطرے کی گھنٹی بجادی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ملک کے 2 بڑے ڈیمز میں پانی ڈیڈ لیول کے قریب پہنچنے سے پانی کی شدید قلت کا خدشہ ہے۔
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے بذریعہ مراسلہ صوبوں کو آگاہ کیا ہے کہ تربیلا اور منگلا ڈیم ڈیڈ لیول کے قریب پہنچ گئے ہیں، جس سے ملک میں پانی کی شدت کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے 4 سے5 روز میں منگلا، تربیلا ڈیمز میں پانی مکمل ختم ہونے کا خدشہ
ارسا کی جانب سے صوبوں کے محکمہ آبپاشی کو فوری اقدامات لینے کی ہدایت کی ہے۔
ارسا کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ نے رواں ربیع سیزن میں 16 فیصد پانی کی قلت برداشت کی جبکہ پنجاب نے 20 فیصد پانی کی قلت برداشت کی ہے۔
سندھ کو 27 ہزار کیوسک طلب کے مقابلے میں 25 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جارہا ہے، پنجاب کو 40 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جارہا ہے جبکہ اس کی طلب 45 ہزارکیوسک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حالیہ بارشوں سے پانی کی قلت کا خطرہ ٹل گیا؟
بارش نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی صورتحال بہتر ہونے کا امکان نہیں اور منگلہ اور تربیلا ڈیم میں 3 سے 4 دنوں میں پانی ڈیڈ لیول سے نیچے جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ تربیلا ڈیم کا ڈیڈ لیول 1402 فٹ اور منگلا ڈیم کا ڈیڈلیول 1050 فٹ ہے، تربیلا ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1409.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ارسا پاکستان پانی پنجاب تربیلا ڈیم، خیبرپختونخوا ڈیڈ لیول سندھ قلت منگلا ڈیم واپڈاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پانی تربیلا ڈیم خیبرپختونخوا قلت منگلا ڈیم واپڈا
پڑھیں:
کوئٹہ، ممکنہ خطرے کے پیش نظر پولیس کو حفاظتی اقدامات بڑھانے کی ہدایت
سی ٹی ڈی کیجانب سے پولیس کو ارسال مراسلے میں ممکنہ خطرے کے پیش نظر پولیس کو محتاط رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ممکنہ تخریب کاری کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے تھریٹ الرٹ جاری کر دیا۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پولیس کو جاری مراسلے میں ممکنہ خطرے کے پیش نظر پولیس کو محتاط رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیمیں کوئٹہ میں تخریب کاری کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ مراسلے کے مطابق 2 گاڑیاں کوئٹہ میں داخل ہوئی ہیں جو سرکاری دفاتر یا ہائی آفیشلز پر حملہ کر سکتی ہیں۔ پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوام اور سرکاری املاک کے تحفظ کے لئے مزید اقدامات اٹھائے۔