امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنوبی افریقہ کیلئے امداد روکنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کو دی جانے والی تمام وفاقی امداد روکنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ جنوبی افریقہ کی زمین سے متعلق پالیسیوں پر امریکی اعتراضات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔ 2024 میں، امریکہ نے جنوبی افریقہ کو تقریباً 323.4 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی تھی۔ اس سے قبل، فروری 2025 میں، ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کی زمین ضبطی کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے امداد روکنے کی دھمکی دی تھی۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیریل رامافوسا نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے کوئی زمین ضبط نہیں کی ہے اور وہ زمینی اصلاحات کی پالیسی پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کی درآمدات پر عائد ٹیرف ایک ماہ کے لیے کیوں ملتوی کیا؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی کچھ درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف اور کینیڈا سے کچھ درآمدات کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے احکامات پر دستخط کرنے سے پہلے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا گیا ہے، 2 اپریل امریکی تاریخ کا اہم دن ہوگا۔ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں۔
ٹرمپ کا اصرار ہے کہ تجارتی خسارے کو طے کرکے ٹیرف کو حل کیا جاسکتا ہے، انہوں نے اوول آفس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی 2 اپریل سے شروع ہونے والے باہمی محصولات عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا اصرار ہے کہ ٹیرف فینٹینائل اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ہے لیکن ٹرمپ کے تجویز کردہ ٹیکسوں نے شمالی امریکا کی دہائیوں پرانی تجارتی شراکت داری میں خلل ڈالا جبکہ اسٹاک مارکیٹ کو ڈوبنے اور امریکی صارفین کی گھبراہٹ کا سبب بھی بنایا۔
مزید پڑھیں: چین کا امریکا کی مسلط کردہ ’ٹیرف وار‘ آخر تک لڑنے کا اعلان
میکسیکو سے درآمدات جو 2020 USMCA تجارتی معاہدے کی تعمیل کرتی ہیں، ٹرمپ کے دستخط کردہ احکامات کے مطابق، ایک ماہ کے لیے 25 فیصد ٹیرف سے خارج کر دی جائیں گی۔ کینیڈا سے آٹو سے متعلقہ درآمدات جو تجارتی معاہدے کی تعمیل کرتی ہیں وہ بھی ایک ماہ کے لیے 25 فیصد ٹیرف سے بچیں گی، جبکہ پوٹاش جو امریکی کسان کینیڈا سے درآمد کرتے ہیں اس پر 10 فیصد ٹیرف لگے گا۔
کینیڈا سے قریباً 62 فیصد درآمدات کو اب بھی نئے محصولات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ وہ USMCA کے مطابق نہیں ہیں۔ میکسیکو سے آدھی درآمدات جو USCMA کے مطابق نہیں ہیں ان پر بھی ٹرمپ کے دستخط شدہ احکامات کے تحت ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کینیڈا اور میکسیکو سے ٹیرف ڈیل ممکن نہیں آج سے نفاذ ہوگا، صدر ٹرمپ
ادھر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا کے تمام جوابی اقدامات اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک امریکا اپنے محصولات کو مکمل طور پر واپس نہیں لیتا۔ کینیڈا کے وزیر خزانہ ڈومینک لی بلینک نے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ کچھ کم ٹیرف رکھنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں بلکہ کینیڈا ٹیرف کو ہٹانا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف 4 مارچ سے نافذ ہونا شروع ہوا تھا تاہم اب اسے ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹیرف جسٹن ٹروڈو ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا میکسیکو