وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت لاہور ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پر ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ڈپٹی کمشنر لاہور نے اجلاس کو منصوبے کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دی وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نہر کی بھل صفائی کا فوری حکم دیا اور سیوریج سسٹم کو مستقبل کی ضروریات کے مطابق جدید بنانے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ لاہور کی ترقی میں شفافیت اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا پراجیکٹ کے تحت واسا لاہور 780 کلومیٹر طویل ایک سے چھ فٹ قطر کے نئے سیوریج پائپ بچھائے گا جس کا پہلا مرحلہ 450 کلومیٹر پائپ لائن کی تنصیب پر مشتمل ہوگا ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت اور نگرانی کے لیے لاہور ڈویلپمنٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے تمام ٹھیکوں فزیکل اور فنانشل پراگریس کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کی جائے گی اس کے علاوہ نیسپاک کی "انسپکٹر ایپ" کو منصوبوں کی انسپکشن کے لیے استعمال کیا جائے گا اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شفافیت کے باعث 16 ارب روپے کی بچت ممکن ہوئی ہے وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ لاہور کے ساتھ ساتھ دیہات میں بھی گلیوں کو شہروں کے معیار کے مطابق تعمیر کیا جائے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے پراجیکٹ کے پہلے مرحلے میں لاہور کے چھ زونز میں تعمیر و مرمت اور ترقیاتی کام مکمل کیے جائیں گے جس میں فراہمی و نکاسی آب کا نظام رابطہ سڑکوں اور پختہ گلیوں کی تعمیر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور پارکوں کی بحالی شامل ہے وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ لاہور کی ترقی کے اس بڑے منصوبے میں معیار اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ شہریوں کو ایک جدید اور بہتر انفراسٹرکچر فراہم کیا جا سکے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیر اعلی

پڑھیں:

مریم نواز حکومت کا "موٹرسائیکل لین" کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 08 مارچ 2025ء ) مریم نواز حکومت کا "موٹرسائیکل لین" کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟ صوبائی دارالحکومت کی مصروف ترین شاہراہ پر بنائی گئی "موٹرسائیکل لین" کی وجہ سے ٹریفک مسائل کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے، حادثات میں بھی اضافہ ہو گیا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے فیروزپور روڈ پر بائیک لین کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

اس منصوبے کے تحت تین لین والی فیروزپور روڈ پر سبز نشانات کے ساتھ بائیک لین بنائی گئی تھی، لیکن سڑک پر تعمیر کردہ سخت ڈیوائیڈرز اور اینٹوں کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل اور حادثات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کی جانب سے سڑک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے لیے اینٹوں کا استعمال کیا گیا تھا، جس پر موٹرسائیکل سواروں اور دیگر ڈرائیوروں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ ایل ڈی اے کو سڑک کو تقسیم کرنے کے لیے اینٹوں کی بجائے "کیٹ آئیز" کا استعمال کرنا چاہیے تھا۔ شکایات اور رپورٹس کے مطابق، فیروزپور روڈ پر ٹریفک کا دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، اور حادثات کی تعداد میں بھی 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ لاہور ٹریفک پولیس نے بھی ابتدا میں ہی اس منصوبے کے خلاف تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اینٹوں کے ڈیوائیڈرز ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ کا سبب بنیں گے۔

فیروزپور روڈ کے روزمرہ استعمال کرنے والے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ سڑک پہلے ہی تنگ ہے، اور رات کے وقت ٹرکوں اور دیگر بڑی گاڑیوں کی آمد کے باعث حادثات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بائیک لین کے لیے بنائے گئے بلاکس نے باقی دو لینز کو ٹریفک کے لیے مزید تنگ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی رفتار انتہائی کم ہو گئی ہے۔ اکثر پرانی گاڑیاں یا رکشے خراب ہو جاتے ہیں، اور انہیں سڑک کے کنارے کھڑا کر دیا جاتا ہے، جس سے ٹریفک کا بہاؤ مزید متاثر ہوتا ہے۔

فیروزپور روڈ پر گاڑیوں کے آپس میں ٹکرانے کے واقعات معمول بن گئے ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک کی بندش جیسی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ بائیک لین بننے کے بعد ارضا کریم ٹاور سے لاہور کینال تک جانے میں لگنے والا وقت 5-10 منٹ سے بڑھ کر 20-25 منٹ ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز حکومت کا "موٹرسائیکل لین" کا تجرباتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟
  • خاتون وزیرِ اعلیٰ بن کر ہر بہن و بیٹی کی کامیابیوں کا سوچتی ہیں: وزیرِاعلیٰ پنجاب
  • وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کا فوکس اشیائے خورونوش پر ریلیف دینا ہے: بلال یاسین
  • مریم نواز کے لاہور میں طوفانی دورے، ترقیاتی کاموں کے معیار، رفتار کا جائزہ
  • مریم نواز نے جرنلسٹ سپورٹ فنڈ 5 سے بڑھا کر 10 کروڑ کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کا بھل صفائی کرانے کا حکم
  • لاہور ڈیولپمنٹ پلان میں شفافیت سے 16 ارب روپے کی بچت
  • مریم نواز نےاہم شخصیت کو عہدے سے ہٹا دیا
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی میو اسپتال آمد، مریضوں کی شکایات پر میڈیکل سپرنٹینڈنٹ برطرف