لاہور:

الیکٹرک بسوں پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ذاتی تشہیر کے خلاف  عدالت میں درخواست دائر کردی گئی۔

ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر  سماعت کرتے ہوئے جسٹس فاروق حیدر نے چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈی جی پی آر سے جواب طلب کرلیا۔

دورانِ سماعت قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی احمد خان کےوکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے سرکاری خزانے سے الیکٹرک بسیں خریدیں اور سرکاری بسوں پرورزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تصاویر لگا کرذاتی تشہیر کی گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ذاتی تشہیر سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ذاتی تشہیر کرنے پر ذمے داروں کےخلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔ عدلت ذاتی تشہیر کے لیے خرچ رقم کی تفصیلات طلب کرتے ہوئےواپس کرنے کا حکم بھی دے۔ اور چیف سیکرٹری پنجاب کو تشہیری مواد ہٹانے کا حکم جاری کرے۔

بعد ازاں عدالت نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ذاتی تشہیر

پڑھیں:

عافیہ واپسی کیس؛ امریکا سے معاہدہ نہیں پھر بھی بندہ پکڑ کر حوالے کردیا؟ عدالت کا سوال

اسلام آباد:

عافیہ صدیقی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ امریکا کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں پھر بھی بندہ پکڑ کر ان کے حوالے کردیا۔
 

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت یابی اور وطن واپس لانے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ دوران سماعت وفاقی حکومت کی جانب سے عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست فوری نمٹانے کے لیے متفرق درخواست دائر  کی گئی، جس پر عدالت نے حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب  کرلیا۔

دورانِ سماعت پاکستان کے ہاتھوں گرفتار داعش کمانڈر شریف اللہ کی امریکا حوالگی کا تذکرہ بھی ہوا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ  کرتے ہوئے کہا کہ  آپ کہتے ہیں  امریکا کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ کل آپ نے بغیر کسی ایگریمنٹ کے بندہ پکڑ کر امریکا کے حوالے کر دیا۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو امریکا حوالگی سے متعلق آپ کو ان کیمرہ آگاہ کرنے کا موقع بھی دیا گیا۔ 2 ڈیکلریشن آئے، حکومت کو جواب کا کہا گیا، حکومت کی جانب سے غیر تسلی بخش جواب دیا گیا۔ اب حکومت عافیہ صدیقی کی درخواست کو نمٹانے کا کہہ رہی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ سادہ الفاظ میں یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اس کیس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے خط لکھنا تھا لکھ دیا، ان کو ویزا چاہیے تھا دے دیا، آپ نے جو کرنا تھا کر دیا۔  ایسا رویہ اپنانے سے پوری دنیا کو  پتا لگ جائے گا حکومت پاکستان نےکیا کیا، آپ نے کیا تیر مارے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ پچھلی سماعت پر اٹارنی جنرل آفس کو کہا تھا کہ حکومت کو تجاویز دیں اور عدالت کو بھی آگاہ کریں لیکن آپ کہہ رہے ہیں کیس ختم کریں۔

سماعت کے دوران درخواستگزار وکیل عمران شفیق ایڈووکیٹ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے ۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور امریکی وکیل اسمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔

بعد ازاں عدالت نے متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • خواتین کیخلاف کسی بھی امتیازی سلوک، ناانصافی کی گنجائش نہیں: مریم نواز
  • 26 نومبر احتجاج کیس؛ پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست ضمانت پر فریقین کونوٹس جاری
  • رکشہ اور ڈیزل بسیں الیکٹرک میں تبدیل کرنے کیلئے پالیسی بنانے کا حکم
  • عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کی درخواست فوری نمٹانے کیلئے متفرق درخواست دائر
  • عافیہ واپسی کیس؛ امریکا سے معاہدہ نہیں پھر بھی بندہ پکڑ کر حوالے کردیا؟ عدالت کا سوال
  • بانی پی ٹی آئی کا نام میڈیا پرنشر نہ کرنے کیخلاف درخواست ، پیمرا نے ترمیمی قانون جمع کروا دیا
  • وزیراعلیٰ پنجاب کی تشہیری مہم، ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری سے رپورٹ مانگ لی
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف کیس کی سماعت
  • فیصل جاوید نے آف لوڈ کرنے کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست دائر کردی