آئی ایم ایف مذاکرات؛ بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز مسترد
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات میں بجلی کے صارفین کے لیے قیمتوں میں کمی سے متعلق بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے صنعتی اور زرعی شعبے کے لیے موسم سرما کے ریلیف پیکیج کو پورے مالی سال تک توسیع کی اجازت سے بھی انکار کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ توانائی شعبے میں گردشی قرض میں کمی کے لیے بھی مذاکرات جاری ہیں۔
مزید پڑھیں؛ گردشی قرضے ختم کرنے کیلیے 11 فیصد سے کم شرح سود پر 12.
5 کھرب کی قرض ڈیل
آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی کہ گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے کمرشل بینکوں سے 1250 ارب روہے قرض لیا جائے گا اور یہ قرضہ 10.8 فیصد شرح سود پر لیا جائے گا جس پر معاہدہ طے پا گیا۔
ذرائع کے مطابق رئیل اسٹیٹ، پراپرٹی، مشروبات اور تمباکو سیکٹر کو ریلیف دینے کی تجویز ہے۔ آئی ایم ایف کی منظوری سے ان شعبوں پر ٹیکس بوجھ کم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں؛ آئی ایم ایف کی شرط پر سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے پورٹل لانچ کرنے کا فیصلہ
اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بھی ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی تجویز ہے۔
ری ٹیل سمیت مختلف شعبوں سے 250 ارب روپے ٹیکس وصولی کا پلان ہے، تاجر دوست اسکیم اور کمپلائنس رسک مینجمنٹ سمیت انتظامی اقدامات سے ٹیکس جمع ہوگا تاہم تمام اقدامات کی حتمی منظوری آئی ایم ایف سے لی جائے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کی تجویز کرنے کی کے لیے
پڑھیں:
فری بجلی، بھاری بلوں سے پریشان عوام کے لئے بڑی خوشخبری
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 300 یونٹ تک فری بجلی دینے کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنادی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سولر ہوم سسٹمز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے چلنے والا سولر توانائی کا منصوبہ اہم اقدام ہے، کم آمدنی والے 2 لاکھ گھروں کو سستے سولر ہوم سسٹم کٹس فراہم کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جولائی 2025 کے اختتام تک 2 لاکھ سولر ہوم سسٹم کٹس کی تقسیم مکمل کریں گے ، ہرضلع میں ہفتہ وار 400 سولر ہوم سسٹم کٹس تقسیم کرنے کا ہدف مقررکیا ہے۔انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے عالمی برادری کو پاکستان کے موسمیاتی نقصانات سے آگاہ کیا، تھر کول منصوبے سے 3300 میگا واٹ سستی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہورہی ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 2 ہزار 640میگاواٹ سستی بجلی تھرکے کوئلے سے نکل رہی ہے، سندھ حکومت سولر سے سب سے سستی بجلی کے پلانٹ لگا رہی ہے، سولر منصوبے سے 300 یونٹ تک فری بجلی دی جائے گی۔انھوں نے بتایا کہ 310 عمارتوں اور 656اسکولز کو سولر پر منتقل کر رہے ہیں جبکہ کراچی کے 7ڈسٹرکٹ میں 50 ہزار روپے مالیت کے سولر سسٹم دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان ساری کاوشوں کا سہرا جناب صدرآصف علی زرداری کے سر ہے، جنہوں نے اس منصوبے کے افتتاح کے لیے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو تھر لانے میں اہم کردار ادا کیا اور وفاقی سطح پر تعاون کو یقینی بنایا گیا۔ان کا وزیر توانائی ناصر حسین شاہ اور ان کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا کلین توانائی کی طرف منتقل ہو رہی ہے اور سندھ عالمی بینک اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون سے اس تبدیلی میں ایک رہنما بننے کے لیے پرعزم ہے۔