نیلم منیر کا شادی کے بعد شوبز چھوڑنے کی افواہوں پروضاحتی بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
نیلم منیر کا شادی کے بعد شوبز چھوڑنے کی افواہوں پروضاحتی بیان سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایسپاکستانی اداکارہ نیلم منیر نے شادی کے بعد اپنی زندگی کے رنگ بالکل بدل دیے ہیں اور اپنے لباس میں بھی واضح تبدیلی کی جس کی وجہ سے وہ مداحوں کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ ان کی یہ تبدیلی کچھ لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث بنی، تو کچھ نے اس پر تنقید بھی کی۔
نیلم منیر نے اپنے کریئر کا آغاز روڈ شوز اور اشتہارات سے کیا اور پھر آہستہ آہستہ اداکاری کی دنیا میں قدم جمانا شروع کیا۔ انہوں نے کئی کامیاب ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں ”دل موم کا دیا“، ”احرامِ جنون“، ”محبت داغ کی صورت“، ”محشر“ اور ”خمار“ جیسے مشہور ڈرامے شامل ہیں۔
نیلم منیر نے 2025 کے آغاز میں اپنی زندگی کا ایک نیا باب شروع کیا اور شادی کے بندھن میں بندھ گئیں۔ ان کی شادی محمد راشد سے ہوئی، جو دبئی میں رہائش پذیر ہیں اور ٹریول اینڈ ٹورازم کا کاروبار کرتے ہیں۔
شادی کے بعد نیلم منیر نے انسٹاگرام پر کئی ایسی پوسٹس شیئر کیں جن سے ان کے مذہب کی طرف مائل ہونے کا تاثر مل رہا تھا۔ اس دوران یہ افواہیں بھی اُٹھنے لگیں کہ نیلم نے شوبز کی دنیا کو چھوڑ دیا ہے۔
ان افواہوں کا جواب دیتے ہوئے نیلم منیر نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے شوبز کو نہیں چھوڑا اور اداکاری ان کا شوق ہے، جسے وہ چھوڑ نہیں سکتی ہیں۔
ایک صارف نے نیلم منیر کی اس وضاحت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شوق کا پیچھا کرنا ضروری نہیں ہے، بلکہ انسان کو اپنے نفس پر قابو رکھنا فرض ہے اور اسے حلال و حرام کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شادی کے بعد نیلم منیر
پڑھیں:
افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ، غیرملکی اسلحہ کا استعمال ثبوت: آرمی چیف
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ بنوں میں ہونے والے گھناؤنے حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا جبکہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے 4 مارچ کو فتنہ الخوارج کے دہشتگرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ کیا، جہاں پاک فوج کے سربراہ کو سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بنوں کنٹونمنٹ پر دہشت گرد حملے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ آرمی چیف کو جاری آپریشنز اور علاقے کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے سی ایم ایچ بنوں میں زخمی اہلکاروں کی عیادت کی اور ان کی مستقل مزاجی اور غیر متزلزل عزم کو سراہا۔ پاک فوج کے سربراہ نے زخمی اہلکاروں کے بلند حوصلے اور عزم کی تعریف کی۔ اس موقع پر، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج ریاست کی سلامتی، استحکام یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی اور ملکی استحکام کے لیے دہشت گردی کے خلاف دفاع کا فریضہ ادا کرتی رہے گی جبکہ کسی کو بھی ملکی امن اور استحکام میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جنرل عاصم منیر نے مقامی برادری کے کلیدی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی اتحاد ناگزیر ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔ آرمی چیف نے دہشت گردی کے اس گھناؤنے اور بزدلانہ واقعہ میں اپنی جانیں گنوانے والے بے گناہ شہریوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگرچہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کو بہادر فوجیوں نے فوری طور پر ہلاک کردیا، تاہم اس بزدلانہ حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو بھی جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔ پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بچوں، خواتین اور بزرگوں سمیت شہریوں کو وحشیانہ طور پر نشانہ بنانے سے خوارج کے اسلام دشمن ہونے کے حقیقی عزائم بے نقاب ہو گئے ہیں۔ آرمی چیف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کی جرات مندانہ کارروائیوں کو سراہتے ہوئے حملہ آوروں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے میں فوری اور فیصلہ کن رد عمل کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن عناصر کی ایما پر کارروائی کرنے والے خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جنگ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فتنہ الخوارج سمیت دہشت گرد گروہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں میں غیر ملکی ہتھیاروں کا استعمال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ افغانستان ایسے عناصر کی محفوظ پناہ گاہ ہے۔