واشنگٹن(اوصاف نیوز)امریکہ نے کابل ایئرپورٹ دھماکے میں ملوث داعش دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادکرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی گروس نے میڈیا بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ شریف اللہ کی گرفتاری کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے۔پاکستان ہمارا دہشتگردی کی جنگ میں پارٹنر ہے ۔ پاکستانی حکومت نے تعاون کرکے امریکی مفادات کو تحفظ فراہم کیا۔

امریکی ترجمان ٹیمی گروس کا کہنا تھا کہ شریف اللہ کی گرفتاری اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان اور امریکہ دہشتگردی کیخلاف متحد ہیں اور باہمی تعلقات بھی اہم ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی گروس نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان ہمارا اتحادی ہے اور یہ دونوں ممالک کا مشترکا مفاد بھی ہے۔

پاکستانی آرمی چیف اور وزیراعظم کے شکرگزار ہیں جنہوںنے امریکہ کو مطلوب دہشتگرد کو پکڑوانے میں اہم کردار ادا کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹر نے بھی داعش دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون کرنے پر پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کی تھی۔
کیا صدر ٹرمپ عمران خان کو رہا کروائیں گے؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سوال نظر انداز کردیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شریف اللہ کی گرفتاری ترجمان ٹیمی گروس

پڑھیں:

پاک امریکا انٹیلیجنس تعاون جاری رہتا ہے، شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی کوئی الگ واقعہ نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک امریکا سیکیورٹی اور انٹیلیجنس تعاون جاری رہتا ہے، اس میں کوئی تعطل نہیں آیا۔ شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی کوئی الگ واقعہ نہیں۔ ایبی گیٹ حملے کے دہشتگرد شریف اللہ کو وزیراعظم کے ٹوئیٹ کے مطابق پاک-افغان بارڈر سے گرفتار کیا گیا۔ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے داعش کے خلاف خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ صحافی سوال کر رہے ہیں کہ کس قانون کے تحت شریف اللہ کو امریکا کے حوالے کیا گیا؟ اس بارے میں آپ لوگ وزارت داخلہ سے پوچھ لیں۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شہباز شریف حکومت کو آنکھوں پر کیوں بٹھایا؟

شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے لندن میں ایک تقریب کے دوران دیے گئے ریمارکس کو مسترد کرتے ہیں۔ مختلف بھارتی سیاستدانوں کی جانب سے آزاد کشمیر کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات دیے جا رہے ہیں جنہیں مسترد کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر بین الاقوامی قوانین کے مطابق متنازع علاقہ ہے۔ مسئلہ کشمیر صرف کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے مستونگ میں دہشتگردی کیمپ چلانے کے الزامات مسترد کرتے ہیں۔ یوکرین کے معاملے پر ہم امن کی حمایت کرتے ہیں۔ روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد روکے جانے کی مذمت کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’کوئی بحث نہیں چاہیے‘، بھارت پر ٹیکس لگانے جارہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی پر واضح کردیا

پاکستان اور افغان شہریوں پر سفری پابندیوں کا علم نہیں، طورخم بارڈر پاکستان نے یکطرفہ طور پر بند نہیں کیا۔ افغان حکومت نے پاکستان کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کیں، افغان اشتعال انگیزی کی وجہ سے بارڈر بند کیا گیا۔ افغانستان ہمسایہ ملک ہے، اس کے ساتھ تعلقات کی بہت ساری جہتیں ہیں۔ لیکن افغانستان کے ساتھ ہمارا مسئلہ دہشتگردی کا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا انڈیا پاکستان ترجمان دفتر خارجہ ٹرمپ جعفر خان روس شریف اللہ مستونگ یوکرین

متعلقہ مضامین

  • شریف اللہ کی گرفتاری کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے: امریکا
  • کیا صدر ٹرمپ عمران خان کو رہا کروائیں گے؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سوال نظر انداز کردیا
  • شریف اللّٰہ کی گرفتاری کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے، ٹیمی بروس
  • داعش دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا پاکستان سے اظہار تشکر
  • شریف اللہ نے پاکستانی اور امریکی حکام کے سامنے اعتراف جرم کیا، ترجمان وائٹ ہاؤس
  • شریف اللہ نے پاکستانی اور امریکی حکام کے سامنے اعتراف جرم کیا، ترجمان وائٹ ہاوس
  • ٹرمپ نے داعش دہشتگرد شریف اللہ کی گرفتاری کے بارے میں پہلے کسے بتایا؟
  • پاک امریکا انٹیلیجنس تعاون جاری رہتا ہے، شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی کوئی الگ واقعہ نہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • امریکہ کے حوالے کیا گیا افغان دہشتگرد شریف اللہ ورجینیا کی عدالت میں پیش