رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ماہرِ امراض خون ڈاکٹر ثاقب نے کہا ہے کہ رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی کا سامنا ہے۔
چلڈرن اسپتال کراچی کے سربراہ ڈاکٹر ثاقب نے نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، انیمیا، بلڈ کینسر اور دیگر امراض میں مبتلا مریض مشکلات کا شکار ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ماہانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد بلڈ بیگز کی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرِ امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری نے یہ بھی بتایا ہے کہ افطار کے بعد بھی خون کے عطیات دیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گرمی اور طویل روزوں کے باعث شہریوں کی جانب سے خون کے عطیات نہیں کیے جارہے، مریض بچوں کے لیے خون کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے کہا کہ تھیلیسیمیا اور دیگر خون کے امراض میں مبتلا بچوں کی زندگیاں خون کے عطیات سے جڑی ہوتی ہیں ،خون نہ ملنے سے ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خون کے عطیات ڈاکٹر ثاقب
پڑھیں:
ماہر معیشت ڈاکٹرز حفیظ پاشا نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی اعداد وشمار غلط قرار دے دیے
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 06 مارچ 2025ء ) ماہر معیشت ڈاکٹرز حفیظ پاشا نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی اعداد وشمار غلط قرار دے دیے۔ تفصیلات کے مطابق آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اور ماہر معیشت ڈاکٹر حفیظ پاشا نے انکشاف کیا کہ ملک میں بجلی اور آٹا مہنگا ہو رہے ہیں لیکن حکومت اپنے جاری اعداد و شمار میں کہتی ہے کہ بجلی 15 فیصد سستی ہو گئی۔ نہوں نے کہا کہ حکومت کے جاری اعداد وشمارغلط ہیں، ملک میں بجلی اورآٹا کے نرخ بڑھے ہیں، حکومت اس میں کمی بتا رہی ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمت ہونے سے پاکستان اور باقی ملکوں کو فائدہ ہوگا، اس سے ملک میں مہنگائی میں کمی آئے گی اور عوام کو ریلیف ملے گا۔ سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پراپرٹی پر ٹیکسز نہ ہونے کے برابر ہیں، ہمیں پراپرٹی ٹیکس بڑھانا ہوگا، ملک میں اس وقت 100 ٹیکسٹائل ملیں بند ہوچکی ہیں، اس انڈسٹری میں منافع نہیں رہا ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیر خزانہ کہا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت 11ارب ڈالرزسے زائد ہیں، ہم ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل آئے ہیں، تاہم ملک میں نیا پیسہ آنے میں کمی آئی ہے جس سے ہمارے معاشی حالات دشواری کا شکار ہیں۔ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر ملکی معیشت کے لئے خطرناک ہے، چین اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے یہ کافی منفی بات ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ ہم نے حکومت کے دوسرے ملکوں سے کافی معاہدے ہوتے ہوئے دیکھے ہیں، لیکن ان کا ملکی معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، شرح نمو ایک فیصد تک گر چکا ہے، شارٹ فال بڑھتا جا رہا ہے۔