UrduPoint:
2025-03-09@03:39:31 GMT

شام: تشدد کے بدترین واقعے میں درجنوں افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

شام: تشدد کے بدترین واقعے میں درجنوں افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 مارچ 2025ء) سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (ایس او ایچ آر) نے جمعرات کے روز بتایا کہ شام کے صوبے لاذقیہ میں شامی سکیورٹی فورسز اور سابق صدر بشار الاسد کے حامی جنگجوؤں کے درمیان لڑائی میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق معزول صدر بشار الاسد کی حامی فورسز نے گھات لگا کر ایک پولیس ٹیم پر حملہ کیا اور 16 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔

اس کے بعد شامی سکیورٹی فورسز کی طرف سے جوابی کارروائی کے نتیجے میں جھڑپیں ہوئیں، جس میں اسد کے حامی 28 جنگجوؤں اور چار شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

غزہ اور شام میں جنگ کے سائے تلے ماہِ رمضان

مانیٹرنگ باڈی ایس او ایچ آر نے ان جھڑپوں کو "بشار الاسد کے خاتمے کے بعد سے نئی حکومت کے خلاف سب سے پرتشدد حملہ" قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبے لاذقیہ میں یہ جھڑپیں روس کے زیر کنٹرول ایئربیس کے قریب ہوئی ہیں، جہاں جمعہ کی صبح تک کرفیو کا اعلان کیا گیا تھا۔

گزشتہ دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے یہ شام کی اسلام پسند حکومت سے منسلک فورسز پر سب سے طاقتور حملہ بتایا جاتا ہے۔

شام کانفرنس: ملک کے مستقبل کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش

لاذقیہ میں ہونے والی جھڑپوں کے بارے میں ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟

یہ واقعہ ساحلی صوبے لاذقیہ کے شہر جبلہ کے ارد گرد پیش آیا، جو شام کی علوی اقلیتی برادری کا مرکز ہے۔

شام کے معزول صدر اسد کا بھی اسی برادری سے تعلق ہے۔

لاذقیہ میں ایک سکیورٹی اہلکار مصطفیٰ کنیفاتی نے کہا کہ "منصوبہ بند اور پہلے سے تیار کی گئی حکمت عملی کے تحت، اسد ملیشیا کے باقی ماندہ حامیوں کے کئی گروپوں نے جبلیہ کے علاقے میں ہماری پوزیشنوں اور چوکیوں پر حملہ کیا اور گشت کرنے والی ہماری ٹکڑیوں کو نشانہ بنایا۔"

شام کی اگلی حکومت یکم مارچ سے کام شروع کر دے گی، الشیبانی

ایس او ایچ آر نے اطلاع دی ہے کہ سکیورٹی فورسز نے گھات لگا کر حملہ کرنے والوں پر جوابی فائرنگ کے لیے ہیلی کاپٹر گن شپ کا استعمال کیا، جن میں مبینہ طور پر شامی فوج کے سابق جنرل سہیل الحسن کے وفادار جنگجو بھی شامل تھے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا حسن اس لڑائی میں ملوث تھے یا نہیں۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس اے این اے نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے سابق سینیئر انٹیلیجنس اہلکار ابراہیم ہویجی کو گرفتار کر لیا ہے، جنہیں سن 1977 میں لبنانی دروز رہنما کمال جمبلات کے قتل کو منظم کرنے کے لیے ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔

ترکی، عراق، شام اور اردن کا داعش کے خلاف مشترکہ کارروائی کا فیصلہ

علوی فرقے کے مرکزی علاقوں میں فرقہ وارانہ تشدد

سرکاری نیوز ایجنسی کی اطلاعات کے مطابق ان حملوں کے بعد بڑی تعداد میں فوجی کمک علاقے میں تعینات کی گئی ہے اور علوی آبادی والے علاقوں بشمول قریبی طرطوس اور شام کے تیسرے شہر حمص میں رات بھر کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔

مقامی میڈیا نے ایک سکیورٹی اہلکار سجاد الدیک کے حوالے سے بتایا کہ صورتحال اب قابو میں ہے۔ انہوں نے ایسی رپورٹوں کو مسترد کیا کہ حملے علوی لوگوں نے کیے تھے اور انہوں نے "فرقہ وارانہ جذبات کو ابھارنے سے پرہیز کرنے" پر زور دیا۔

اطلاعات ہیں کہ جن علاقوں میں علوی فرقے زیادہ آباد ہیں، ان علاقوں میں کشیدگی بڑھ رہی ہے کیونکہ سنی عسکریت پسند سابق غالب گروپ پر حملے کرتے ہیں۔

البتہ شام کی نئی حکومت نے اجتماعی سزا یا فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف خبردار کیا ہے۔

شام: کار بم دھماکے میں کم از کم بیس افراد ہلاک

لیکن بعض اطلاعات کے مطابق رہائشیوں اور مبصرین نے سکیورٹی فورسز پر گھروں پر قبضہ کرنے، پھانسی دینے اور اغوا کرنے کا الزام لگایا ہے کیونکہ وہ اسد کے وفاداروں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں۔

بہر حال، حکومت نے ان خلاف ورزیوں کو "اکا دکا واقعات" قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

تدوین جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکیورٹی فورسز بشار الاسد لاذقیہ میں کے خلاف اسد کے کے بعد شام کی

پڑھیں:

ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، تین خوارج ہلاک

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں کارروائی کر کے 3 خوارج کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 08 مارچ کو سیکورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن کیا۔ جس کے دوران خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔

آپریشن کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں 3 خوارج ہلاک ہوئے جن کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ مارے جانے والے دہشتگرد سیکورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ علاقے میں مزید ممکنہ خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔

روزہ بلڈ کلاٹنگ سے بچانے میں مددگار ثابت

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ٹانک میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا : سکیورٹی فورسز کی ضلع ٹانک میں کارروائی ،3 خوارج ہلاک
  • ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، تین خوارج ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کا ضلع ٹانک میں آپریشن ، 3 خوارج دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا
  • ٹانک میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 3 خوارج ہلاک
  • شام میں تشدد کی لہر جاری، پانچ سو سے زائد افراد ہلاک
  • برطانیہ: ‎مسجد میں بچے پر مبینہ تشدد، سیکنڈری اسکول کا استاد برطرف
  • پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ
  • اہلیہ پر بدترین تشدد اور  سر کے بال مونڈنے والا شوہر گرفتار؛ ویڈیو دیکھیں