دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
مشیرِ اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ دہشتگردی پر قابو پانے کے لیے افغانستان سے بات چیت کرنا ناگزیر ہے۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ وفاق نہ خود افغانستان سے بات کر رہا ہے اور نہ ہمیں بات کرنے دے رہا ہے، وفاق نے افغانستان سے بات چیت کیلئے طے شدہ ٹی او آرز سرد خانے میں ڈال دیے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاق تماشا دیکھنے کے بجائے دہشتگردی کے خلاف ٹھوس حکمت عملی بنائے، خیبرپختونخوا کے عوام اور سیکیورٹی فورسز قربانیاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی صرف کے پی کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، دہشتگردی کے قومی مسئلے کے حل کے لیے قومی یکجہتی ضروری ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ اندرونی و بیرونی سطح پر دہشتگردی روکنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، کے پی حکومت دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغانستان سے بات نے کہا
پڑھیں:
کے پی حکومت کا کوہ سلیمان رینج کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کیلئے وفاق سے رابطہ
رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا نے وزارت انوائرنمنٹل کوآرڈینیشن کو مراسلہ ارسال کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے اہم اقدام کرتے ہوئے کوہ سلیمان رینج کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کے لئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا نے وزارت انوائرنمنٹل کوآرڈینیشن کو مراسلہ ارسال کردیا۔ مراسلے میں پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پھیلے کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کو وائلڈ لائف کنزرونسی قرار دینے کے لئے مذکورہ صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ کوہ سلیمان بعض نایاب نباتات اور جنگلی حیات کے مسکن کے لحاظ سے ایک منفرد حیثیت اور اہمیت کا حامل پہاڑی سلسلہ ہے،کوہ سلیمان میں پائے جانے والی نایاب حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو یقینی بنا کر اس پہاڑی سلسلے کو عالمی پہچان دیا جاسکتا ہے، اس پہاڑی سلسلے کے ایکو سسٹم کا تحفظ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے اور مقامی آبادی کی فلاح و بہبود کے لئے بھی انتہائی ضروری ہے۔
مراسلے کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت اپنی حدود میں واقع کوہ سلیمان کے رقبے پر جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے پہلے ہی سے کئی اقدامات اٹھا رہی ہے، چونکہ کوہ سلیمان کا پہاڑی سلسلے خیبر پختونخوا کے علاوہ بلوچستان اور پنجاب کی حدود پر پھیلا ہوا ہے، اس لئے کوہ سلیمان میں نایاب جنگلی حیات اور بناتات کے تحفظ کے لئے تینوں صوبائی حکومتوں کی طرف سے یکساں اقدامات کی ضرورت ہے۔ مراسلہ کے متن کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کے یہ اقدامات تب موثر ثابت ہونگے جب باقی دو صوبے بھی اس ضمن میں اقدامات یقینی بنائیں، لہذا وفاقی حکومت پورے کوہ سلیمان رینج کو تینوں صوبوں کی ٹرانز باؤنڈری وائلڈ لائف کنزرنسی قرار دینے کے لئے کردار ادا کرے۔