پاکستان کا یمن کیلئے مذاکرات اور فوری انسانی امداد پر زور
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان کو یمن میں بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یمن تنازع سنگین انسانی، سیاسی، اقتصادی اور ماحولیاتی بحران کو جنم دے رہا ہے، فریقین امن معاہدوں پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ سلامتی کونسل میں پاکستان نے یمن کے لیے مذاکرات اور فوری انسانی امداد پر زور دیا ہے۔ سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان کو یمن میں بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن تنازع سنگین انسانی، سیاسی، اقتصادی اور ماحولیاتی بحران کو جنم دے رہا ہے، فریقین امن معاہدوں پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔ پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد اور تحفظ ضروری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اہم ڈیٹا کے تبادلے کے ساتھ ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل
پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کے درمیان ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے لیے تکنیکی سطع کے مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں جبکہ دوسرا مرحلہ پیر کو شروع ہوگا۔
تکنیکی سطح کے مزاکرات میں جمعے کو خیبرپختونخوا نمائندہ کی مشن سے ملاقات ہوئی جس میں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے معاشی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، کن اہم امور پر مذاکرات ہوں گے؟
خیبرپختونخوا حکومت کے نمائندے نے آئی ایم ایف مشن کو صوبائی حکومت کی جانب سے زرعی انکم ٹیکس قانون سازی بارے آگاہ کیا اور صوبائی سطح پر محصولات میں اضافے کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
مذاکرات میں صوبے میں سرکاری افسران کی کارکردگی بڑھانے کے بارے میں اور گورننس میں بہتری کے لیے اقدامات بارے بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
آئی ایم ایف مشن کے ساتھ تکنیکی سطح کے مزاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے اور اب اقتصادی جائزے کے لیے پالیسی سطح پر مذاکرات کا دوسرا مرحلہ پیر کو شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا 26-2025 کے بجٹ میں تکنیکی امور آئی ایم ایف طے کرے گا؟
یاد رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا 9 رکنی مشن اگست 2023 میں پاکستان کے لیے منظور ہونے والے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے تحت اگلی ایک ارب ڈالر کی قسط سے قبل معاشی جائزہ کے لیے 3 مارچ کو پاکستان پہنچا تھا۔
آئی ایم ایف کا وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں 15 مارچ تک 2 ہفتے تک پاکستان میں قیام کرے گا، اس دوران آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گا، تنخواہ دار طبقے کے لیے کوئی بھی ریلیف آئی ایم ایف کی منظوری سے مشروط ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پاکستان کی سنجیدگی و عزم قابل تعریف، مزید تعاون کے لیے تیار ہیں، آئی ایم ایف
آئی ایم ایف مشن وزارت خزانہ، وزارت توانائی، وزارت منصوبہ بندی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کے ساتھ بھی بات چیت کرے گا۔
وفد کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں اور وزارتوں کے ساتھ بھی مذاکرات شیڈول ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی ایم ایف اگلی قسط پاکستان خیبرپختونخوا قرضہ