مائیکروسافٹ نے  اسرائیلی فوج کو اے آئی اور کلاؤڈ سروسز دینے کے  خلاف احتجاج کرنے والے 5 ملازمین کو نوکری سے برخاست کردیا ہے۔

مائیکروسافٹ ملازمین کا یہ احتجاج ایسوسی ایٹڈ پریس کی تحقیقات کے بعد سامنے آیا جب گزشتہ ہفتے انکشاف ہوا کہ مائیکروسافٹ اور اوپن اے آئی کے جدید ترین اے آئی ماڈل غزہ اور لبنان میں حالیہ اسرائیلی بمباری کے اہداف کو منتخب کرنے کے لیے اسرائیلی فوجی پروگرام کے حصے کے طور پر استعمال کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا مائیکروسافٹ کا نیا اے آئی ماڈل صارفین کی سیکیورٹی کے لیے خطرناک ہے؟

2023 میں اسرائیل کے ایک غلط فضائی حملے میں ایک لبنانی خاندان کے افراد کو لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 3 نوجوان لڑکیاں اور ان کی دادی شہید ہو گئی تھیں۔

مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا واشنگٹن میں کمپنی کے کارپوریٹ کیمپس میں ملازم ٹاؤن ہال میٹنگ میں نئی ​​مصنوعات کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ اس کے دائیں طرف تقریباً 15 فٹ پر کھڑے کارکنوں نے پھر ٹی شرٹس کا انکشاف کیا کہ جب وہ ساتھ کھڑے ہوئے تو سوال کیا کہ “کیا ہمارا ضابطہ بچوں کو مارتا ہے، ستیہ؟‘

اس واقعے کی تصاویر اور ویڈیو لائیو سٹریم کی گئی، اس دوران نڈیلا بولتے رہے، مظاہرین کے احتجاج پر  دو آدمیوں نے تیزی سے کارکنوں کے کندھوں پر تھپکی دی اور انہیں کمرے سے باہر لے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: آپ اکاؤنٹ اور پیسوں سے محروم ہو سکتے ہیں، مائیکروسافٹ نے اینڈروئیڈ صارفین کو خبردار کر دیا

مائیکروسافٹ نے اے پی کو فراہم کردہ ایک بیان میں کہا، ’ہم تمام آوازوں کو سننے کے لیے بہت سے راستے فراہم کرتے ہیں، اہم بات یہ ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ ایسا اس طرح کیا جائے جس سے کاروبار میں خلل نہ پڑے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو، ہم شرکا سے کہیں گے کہ وہ منتقل ہوجائیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ ہمارے کاروباری طرزعمل کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھیں۔

مائیکروسافٹ کے مطابق جب یہ پوچھا گیا کہ آیا احتجاج میں شامل ملازمین کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا، جس پر کمپنی نے کوئی جواب نہیں دیا۔

گزشتہ سال اکتوبر میں، مائیکروسافٹ نے اپنے ہیڈ کوارٹر میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے غیر مجاز لنچ ٹائم نگرانی کا اہتمام کرنے میں مدد کرنے پر 2 کارکنوں کو برطرف  کردیا تھا،  مائیکروسافٹ نے اس وقت کہا تھا کہ اس نے ’داخلی پالیسی کے مطابق‘کچھ لوگوں کی ملازمتیں ختم کی ہیں لیکن تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔

کارکنوں کا ایک گروپ کئی مہینوں سے کمپنی کے اندر مائیکروسافٹ کی جانب سے اپنے کلاؤڈ کمپیوٹنگ پلیٹ فارم کے ذریعے اسرائیلی فوج کو خدمات فراہم کرنے کے بارے میں خدشات کا اظہار کر رہا ہے۔ کمپنی کے کچھ ملازمین نے بھی اسرائیل کی حمایت میں بات کی ہے اور کہا ہے کہ فلسطینیوں کی حمایت کرنے والوں نے انہیں غیر محفوظ محسوس کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مائیکروسافٹ کا 4 بڑے ممالک پر ’ اے آئی ٹولز‘ چوری کرنے کا الزام

اے پی کی تحقیقات میں کمپنی کے اندرونی ڈیٹا اور دستاویزات سے اخذ کردہ خصوصی تفصیلات شامل ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی طرف سے مائیکروسافٹ کے اے آئی ماڈلز کے استعمال میں تقریباً 200 گنا اضافہ ہوا۔

اے پی کی رپورٹ کو سوشل میڈیا پر مائیکروسافٹ ملازمین نے شیئر کیا، اے پی کے ذریعہ جائزہ لینے والے اسکرین شاٹس کے مطابق، ایک درجن سے زائد دیگر افراد نے سوال کیا کہ کیا کمپنی انسانی حقوق کے دفاع کے لیے اپنے بیان کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور اپنے اے آئی ماڈلز کو لوگوں کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہیں ہونے دے رہی ہے۔

عبدو محمد ایک محقق اور ڈیٹا سائنسدان جو مائیکروسافٹ کے کارکنوں میں سے ایک تھے، انہیں گزشتہ سال اکتوبر میں کمپنی سے نکال دیا گیا تھا، نے کہا کہ کمپنی اپنے انسانی حقوق کے وعدوں پر منافع کو ترجیح دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات واضح ہیں ستیہ نڈیلا اور مائیکروسافٹ کے ایگزیکٹوز کو اسرائیلی فوج کے ساتھ معاہدے ختم کرکے اپنے کارکنوں کو جواب دینا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج اسرائیلی فوج اے آئی بمباری حزب اللہ حماس غزہ کلاؤڈ سروسز لبنان مائیکروسافٹ ملازمین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج اے ا ئی حزب اللہ کلاؤڈ سروسز مائیکروسافٹ ملازمین مائیکروسافٹ نے اسرائیلی فوج کمپنی کے اے ا ئی کے لیے

پڑھیں:

جنوبی سوڈان: یو این مشن کے ہیلی کاپٹر پر حملہ، ایک اہلکار ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 مارچ 2025ء) جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن (یو این ایم آئی ایس ایس) کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کے نتیجے میں عملے کا ایک رکن ہلاک اور دو شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

یہ واقعہ ملکی ریاست بالائی نیل کے علاقے ناصر میں اس وقت پیش آیا جب ہیلی کاپٹر کے ذریعے جنوبی سوڈان کی فوج کے ایک زخمی جرنیل سمیت متعدد اہلکاروں کو وہاں سے نکالا جا رہا تھا جو اس واقعے میں ہلاک ہو گئے۔

Tweet URL

یہ اقدام ناصر میں تشدد کو روکنے میں مدد دینے اور سیاسی تناؤ میں کمی لانے کے لیے مشن کی کوششوں کا حصہ تھا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں اس علاقے میں فوج اور نوجوانوں کے مسلح گروہوں کے مابین جھڑپیں ہوتی رہی ہیں جن میں لوگوں کی بڑی تعداد ہلاک ہوئی اور شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔جنگی جرم

مشن کے سربراہ نکولس ہیسوم نے کہا ہے کہ یہ حملہ ایک گھناؤنی کارروائی ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرم ہے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والے اہلکار کے اہلخانہ اور عزیزوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان لوگوں کی ہلاکتوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے جنہیں اس کارروائی کے ذریعے تحفظ دینے کی کوشش کی گئی جبکہ اس کے لیے محفوظ رہداری مہیا کرنے کی ضمانت بھی دی گئی تھی۔

انہوں نے اس واقعے کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جنگ بندی کا احترام

اقوام متحدہ کے مشن نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ مزید تشدد سے باز رہیں اور ملکی رہنما بات چیت کے ذریعے کشیدگی کو ختم کرنے مں تعاون کریں جبکہ ناصر اور دیگر علاقوں میں سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

مشن کا کہنا ہے کہ تمام فریقین کو جنگ بندی قائم رکھنا اور امن معاہدے کو تحفظ دینے سے متعلق اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • 54 کروڑ روپے خرد برد کرنے کا الزام: معروف ماڈل نادیہ حسین کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا
  • فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے ہر تجویز کو رد کیا جائے، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب
  • جنوبی سوڈان: یو این مشن کے ہیلی کاپٹر پر حملہ، ایک اہلکار ہلاک
  • احتجاجی مظاہروں میں توڑپھوڑ کا خرچہ مظاہرین سے وصول کرنے کا فیصلہ
  • اسرائیلی فوج کا ’’ChatGPT‘‘ ہر فلسطینی پر نظر رکھے گا
  • ’’ماسی‘‘کے روزگار کو خطرہ، گھریلو کام کاج کیلیے روبوٹ تیار
  • ٹیکسٹائل سیکٹر میں بہتری کے لیے حکومت کو تجاویز پیش
  • صیہونی فوج اگلے ہفتے غزہ پر دوبارہ حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے، اسرائیلی میڈیا
  • احتجاجی کسانوں کو روکنے کیلئے چندی گڑھ میں 18 داخلی مقامات پر رکاوٹیں