پاکستان کا یمن کے لیے مذاکرات اور فوری انسانی امداد پر زور
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
فائل فوٹو
سلامتی کونسل میں پاکستان نے یمن کے لیے مذاکرات اور فوری انسانی امداد پر زور دیا ہے۔
سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان کو یمن میں بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن تنازع سنگین انسانی، سیاسی، اقتصادی اور ماحولیاتی بحران کو جنم دے رہا ہے، فریقین امن معاہدوں پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔
پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد اور تحفظ ضروری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا مصر اور امریکا کی جنگ بندی کی کوشش امید کی کرن ہے، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم پاکستان اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا مصر اور مریکا کی جنگ بندی کی کاوش امید کی کرن ہے۔
یہ بات انہوں نے غزہ میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
نائب وزیراعظم پاکستان اسحاق ڈار نے کہا کہ او آئی سی وزارئے خارجہ کانفرنس کی میزبانی پر حرمین شریفین اور سعودی ولی عہد کے شکر گزار ہیں، او آئی سی سیکریٹری جنرل نے خصوصی اجلاس کے لیے فوری اقدامات کیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آج غزہ تاریک ترین دور سے گزر رہا ہے، عورتوں اور بچوں سمیت 48 ہزار معصوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہے، اسکول عبادت گاہیں، مکان، تجارتی مراکز ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، مصر اور امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی کاوش امید کی کرن ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال مسلم دنیا سے فوری ردعمل کی طلب گار ہے، پاکستان غزہ میں جنگ بندی کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ صرف مستقل امن سے ہی ممکن ہے، غزہ میں انسانی امداد ایک بار پھر روکی جاچکی ہے، رمضان المبارک میں بھی اس طرح کا ظلم شدید مذمت کے قابل ہے کیوں کہ امداد کی ترسیل کو روکنا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے اور غزہ کے عوام کی بقا اس امداد کی ترسیل سے ہی ممکن ہے، امداد کی ترسیل کے لیے جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے۔
نائب وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے اور جبر کی اسرائیلی خواہش کو متحدہ ہوکر روکنا ہوگا، مغری پٹی پر اسرائیلی اقدامات جاری رہنے تک امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا،