زرمبادلہ ذخائر میں ہفتہ وار بنیاد پر اضافہ، مجموعی طور پر کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ہفتہ وار بنیادوں پر2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوگیا جبکہ مجموعی ذخائر میں 5 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کی کمی آئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق 28 فروری کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں مرکزی بینک کے ذخائر 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اضافے سے 11 ارب 25 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کے کل مائع زرمبادلہ کے ذخائر 15.
کمرشل بینکوں کے ڈالر ڈیپازٹس 7 کروڑ 90 لاکھ ڈالر گھٹ کر 4 ارب 62 کروڑ 43 لاکھ ڈالر رہ گئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 21 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک ڈالر زرمبادلہ ذخائرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک ڈالر زرمبادلہ ذخائر اسٹیٹ بینک لاکھ ڈالر کے ذخائر
پڑھیں:
ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی تیاری مکمل، بھاری جرمانے تجویز
ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنےکے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، اور ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی تیاریاں مکمل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہونے کے بعد اس شعبے میں غیر رجسٹرڈ افراد کے کے کاروبار کرنے اور ٹیکس چوری کرنے پر مقدمات قائم کرنے کے ساتھ ساتھ سزائیں بھی دی جا سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں کیا شرح سود میں کمی کے بعد اب ریئل اسٹیٹ مارکیٹ بہتر ہو جائے گی؟
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس شعبے میں کاروبار کرنے والا شخص اگر ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی میں رجسٹریشن نہیں کرائے گا تو اسے 50 ہزار روپے سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، جبکہ 3 سال تک قید کا اختیار بھی مل سکتا ہے۔
رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو غلط معلومات فراہم کرنے والے ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا، اور ایسے شخص کو 2 لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔
اگر کوئی شخص غلط پراپرٹی ٹرانسفر کرتا ہے تو ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ ایسے شخص کو 5 سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرے۔ اس کے علاوہ اتھارٹی کو مطلوب دستاویز فراہم نہ کرنے پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کررکھا ہے کہ اس شعبے میں ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط کا حصول، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری
یہ بھی یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد اس وقت پاکستان میں ہے اور جائزہ پالیسی مذاکرات جاری ہیں، بات چیت کامیاب ہونے کے بعد پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی دوسری قسط جاری کی جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھاری جرمانے تجویز تیاری مکمل ٹیکس چوری ریئل اسٹیٹ سیکٹر ریگولیٹری اتھارٹی وی نیوز