اسلام آباد :وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناء اللہ نے کہاہے کہ پرویز خٹک کو وزیربنانے کا فیصلہ ن لیگ کا نہیں،وزیرداخلہ محسن نقوی خود بتائیں گے کہ ان کا کس پارٹی سے تعلق ہے؟سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل(ر)فیض حمیدنے ایک بریفنگ میں کہاتھاکہ طالبان کو واپس آنےکا موقع دیاجائے ،وہ یہ بات اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر)قمرجاویدباجوہ کی منظوری کے بغیرنہیں کرسکتے تھے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی دورحکومت میں پارلیمنٹ ہاوس میں ان کیمرہ بریفنگ ہوئی تھی،اجلاس میں تمام جماعتوں کی نمائندگی موجود تھی ،صوبائی وزرائے اعلیٰ بھی موجود تھے ،اس بریفنگ میں اس وقت کے آرمی چیف قمرجاویدباجوہ موجود تھے ،اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے آنامناسب نہیں سمجھاکیونکہ انہوں نے ہمیشہ ایسی میٹنگزمیں آنے سے گریزکیاجس میں اپوزیشن موجود ہو،فیض حمید نے بریفنگ دی کہ جو لوگ افغانستان میں ہتھیاراٹھائے ہیں ان کی تعداد8سے 10ہزارہے وہ اتنے عرصے سے وہاں گئے ہوئے ہیں ان کی بیویاں اور بچے ہیں، یہ لوگ جب تک وہاں رہیں گےہمارے دردسربنے رہیں گے کیوں نہ ان کواس شرط پر واپس آنے دیاکہ ہتھیارچھوڑکرآئیں اورملک کے آئین وقانون کو تسلیم کریں۔راناثناء اللہ نے کہاکہ پنجاب ،سندھ اورخاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخواسے تعلق رکھنے والے بعض ارکان نے اس پر اعتراض کیاکہ بھلے یہ لوگ خالی ہاتھ واپس آئیں لیکن ان کو کوئی اورکام تو آتانہیں وہ واپس آکروہیں کریں گے جو پہلے کرتے رہے ،تاہم طالبان کی واپسی کے حوالے سے فیض حمید کی بریفنگ اتمام حجت تھی ،اس حوالے سے فیصلہ ہوچکاتھا۔
پرویزخٹک کی کابینہ میں شمولت سے متعلق راناثناء اللہ نے کہاکہ پرویز خٹک کو وزیربنانے کا فیصلہ ن لیگ کا نہیں ،صرف ن لیگ کی حکومت ہوتی تو پرویز خٹک کابینہ کا حصہ نہ ہوتے ،پرویزخٹک کا ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں۔اسی طرح عون چوہدری بھی ہیں انہیں بھی مسلم لیگ ن نے تو نہیں وزیربنایا۔
ایک سوال پر راناثناء اللہ نے کہاکہ محسن نقوی کی پارٹی ہے کیاوہ بغیرپارٹی کے ہیں؟تاہم انہوں نے کہاکہ نقوی خود بتائیں گے کہ ان کا کس پارٹی سے تعلق ہے؟ بطورسینیٹر ق لیگ اورآصف زرداری نے محسن نقوی کو سپورٹ کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: راناثناء اللہ نے کہاکہ پرویز خٹک واپس ا

پڑھیں:

وزیراعظم  ایک سالہ کارکردگی پرمطمئن، وزراء کو سراہا

اسلام آباد (طارق محمودسمیر)وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت کا باضابطہ طورپر ایک سال مکمل ہوگیا ہے،حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم نےنئی اور اچھی مثال قائم کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کا اوپن اجلاس منعقد کیاجس میں وزارت خزانہ،توانائی،آئی ٹی،منصوبہ بندی اور گرین پاکستان منصوبے سے متعلق وزراء اور سینئرحکام نے بریفنگ دی،وزیراعظم شہبازشریف نے سینئرصحافیوں،تاجروں کے نمائندوں اور نوجوانوں کی موجودگی میں کابینہ سے اہم خطاب کیاجس میں انہوں نے ایک سالہ کارکردگی ،مستقبل کے چیلنجز،مہنگائی میں کمی ،دہشتگردی اورسیاسی عدم استحکام جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومتی ترجیحات سے آگاہ کیا،اس تقریب کااہتمام وزارت اطلاعات ونشریات نے اس تاریخی کنونشن سنٹر میں کیاجس میں حال ہی میں 27سال بعد ایس سی او سربراہی کانفرنس منعقدہوئی تھی ،وفاقی وزراء ،وزرائے مملکت،مشیروں اور معاون خصوصی کی تعداد50کے قریب ہے،وزیراطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ،پرنسپل انفارمیشن آفیسرمبشرحسن،وزیراعظم کے میڈیاکوآرڈینیٹرشہبازبدرخاصے متحرک نظرآئے ،اور وزیراعظم نے کابینہ کے خصوصی اجلاس کے انتظامات کو سراہا،حیران کن بات یہ تھی کہ تحریک انصاف چھوڑنے والے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویزخٹک وزیراعظم کے مشیرکاعہدہ لینے کے باوجودکابینہ کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جب کہ وزیرداخلہ محسن نقوی اور ایم کیوایم کے خالدمقبول صدیقی بھی وہاں موجود نہیں تھے،وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بہت سے اہم نکات پر روشنی ڈالی اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے کرنے کاپس منظربھی بتایااور کہاکہ شبانہ روزمحنت کے نتیجے میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 40فیصد سے کم ہوکر ایک اعشاریہ پانچ فیصدپر آگئی،دہشت گردی ایک مسئلہ درپیش ہے 2018میں ہم نے دہشت گردی پر قابو پالیاتھااب پھر مسائل پیداہوئے ،دہشتگردوں کو واپس کون لایاسب کو پتہ ہے،وزیراعظم خوشگوارموڈ میں تھے ،انہوں نے خواجہ آصف ،اسحاق ڈار اور احسن اقبال کا باربارنام لیا اور ایک باراحسن اقبال پوچھاکہ ٹیم میں کتنے کھلاڑی ہوتے ہیں تو انہیں بتایاگیاکہ کرکٹ کی طرح ہاکی ٹیم میں بھی گیارہ کھلاڑی ہوتے ہیں جس پر وزیراعظم نے کہاکہ وہاں بھی کپتان کی ہدایت پرعمل ضروری ہوتاہے آپ نے میری ہدایات پر عمل کرکے ملک کو مشکلات سے نکالنے میں کرداراداکیا،وزیراعظم نے آرمی چیف کے کردارکوسراہتے ہوئے کہاکہ معیشت کی بہتری کے لیے آرمی چیف نے جوکرداراداکیاوہ قابل تحسین ہے ،ادارے اور حکومت ایک کشتی کے سوارہیں،وزیراعظم نے دوست ممالک کی مددکابھی تذکرہ کیااور اپوزیشن پر طنزکرتے ہوئے کہاکہ کارکردگی اتنی اچھی تھی کہ اپوزیشن کو ئی جھوٹاسکینڈل بھی سامنے نہیں لاسکی ،وزیراعظم نے اس عزم کا بھی اعادہ کیادہشت گردی کے ساتھ ساتھ سیاست میں گالم گلوچ کے کلچرکوبھی ختم کرناہوگا،انہوں نے کسی کانام لئے بغیریہ جملہ بھی کساکہ جادوٹونانہیں محنت سے کام کرناہوگاہم نومئی نہیں 28مئی والے ہیں،نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے سفارتی محاذ پر ایک سالہ کامیابیوں کا تفصیلی تذکرہ کیا،وزیرخزانہ نے معاشی پالیسیوں،پالیسی ریٹ میں کمی ،آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات ،ایف بی آرکی تنظیم نو،ڈیجیٹائزیشن ودیگرامورپر پریزنٹیشن دی،وزیرتوانائی اویس لغاری نے بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے اب تک کئے گئے اقدامات پر کابینہ کو بریفنگ دی،شزافاطمہ نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ،گرین پاکستان پروجیکٹ کے سی ای او میجرجنرل ر شاہدنذیرنے گرین پاکستان منصوبے کے تحت زرعی شعبے میں کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا،اٹارنی جنرل نے بھی حکومت کے اہم اقدام کاتذکرہ کرتیہوئے کہاکہ ایف بی آرکو بہتربنایاگیا اور عدالتی اصلاحات کام جاری ہے جب کہ 23ارب روپے ایک دن میں عدالت سے حکم امتناع ختم کراکرواپس کرائے گئے ہیں،بہرحال وزیراعظم نے ایک یہ اچھی روایت ڈالی کہ کابینہ کا اوپن اجلاس منعقدکیااور یہ روایت جاری رہنی چاہئے ،نئے وفاقی وزراء کو اجلاس میں بولنے کا موقع نہیں ملااور وہ مختلف اہم شخصیات سے اپنے متوقع محکموں کے حوالے سے معلومات لینے کی کوشش کرتے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے حلقہ پی بی میں مبینہ دھاندلی کے معاملے پر محفوظ فیصلہ سنا دیا
  • کیا 1951میں آرمی ایکٹ موجود تھا، جسٹس جمال مندوخیل کا حامد خان سے استفسار
  • 44 سال قبل کھوئی انگوٹھی میلوں دور ایک باغ میں کیسے ملی؟
  • کابینہ توسیع، پرویز خٹک تا حال متنازع، فیصلے کو خوشدلی سے قبول نہیں کیا گیا؟
  • وزیراعظم  ایک سالہ کارکردگی پرمطمئن، وزراء کو سراہا
  • فریب و مکر کی حکومت میں پرویز خٹک جیسے ہی مشیر بنیں گے، سلمان اکرم راجہ
  • ہمارا معیشت کو ڈیفالٹ سے بچانا کچھ عناصر کو ہضم نہیں ہو رہا: اسحاق ڈار
  • پی ٹی آئی رہنما کا وزیراعظم کے مشیر پرویز خٹک پر  طنز
  • انٹرا پارٹی سمیت مخصوص نشستوں کیلیے بھی الیکشن کمیشن نے فیصلہ روکا ہوا ہے، بیرسٹر گوہر