پی آئی اے کی نیلامی میں خریدار کمپنیوں کی خواہش پر تبدیلیاں لانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیر نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ اور مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری میں دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں کے تمام تحفظات دور کر دیے گئے ہیں اور حکومت نے پی آئی اے کی فروخت کے لئے خواہش مند پارٹیوں کے مطابق تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کیا ہے.

جمعرات کو یہاں پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نجکاری نے مزید کہا کہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کو زیادہ سے زیادہ پرکشش بنانے کے لئے نیا لائحہ عمل دے رہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ تین ماہ میں اس نجکاری کے تمام مراحل طے کرلیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کے عمل میں انویسٹرز کی طرف سے بہت بہتر اظہار دلچسپی آنے کی توقع ہے کیونکہ یورپ کے لئے پی آئی اے کی فلائٹس کے آغاز سے نجکاری کا ماحول مزید سازگار ہوگا، حالیہ اقدامات کے باعث یہ قومی ادارہ دوبارہ منافع بخش ہونے جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ یورپ کے بعد آئندہ تین ماہ میں برطانیہ کے لئے بھی پی آئی اے کی فلائٹس شروع ہونے جا رہی ہیں، 24 کروڑ پاکستانیوں کی اولین ترجیح پی آئی اے سے سفر کرنا ہے، اسی طرح یورپ اور برطانیہ کے بعد اگلے مرحلے میں امریکا اور مشرق بعید کے لئے فلائٹس کھولی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ انشا اللہ مثبت اقدامات کے ساتھ پی آئی اے کی ساکھ کو بحال کر کے اس ادارے کو واپس اپنے عروج پر پہنچائیں گے۔وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کا مزید کہنا تھا کہ اس امر میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کے ادارے میں آج بھی اتنا دم خم موجود ہے کہ اسے دوبارہ منافع بخش بنایا جا سکے۔ انہوں نے پی آئی اے کی نجکاری کو پہلے سے کہیں بہتر اور قابل عمل ہونے کی توقع کا اظہار کیا جس سے پرائیویٹائزیشن کے عمل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پی آئی اے کی

پڑھیں:

دوران روزہ جسم میں جنم لیتی سالماتی تبدیلیاں

طبی سائنس دانوں نے طویل تحقیق اور تجربات کے بعد یہ حیرت انگیز سچائی دریافت کی ہے کہ انسان اگر صرف سات دن روزے رکھے ، یعنی ہر روز معین عرصے تک بھوکا پیاسا رہے تو اس کا جسم منظم ’’ریسیٹنگ‘‘ سے گزرتا ہے۔ توانائی کے ذرائع میں تبدیلی، چربی ختم ہو جانا اور اہم اعضا کی صحت سے منسلک منفرد پروٹین تبدیلیوں کا چالو ہونا اس جسمانی ترتیب ِ نو کی خصوصیات ہیں۔ یہ تبدیلیاں صحت وتندرستی کے نئے دروازے کھول دیتی ہیں۔

یہ منفرد تحقیق عیاں کرتی ہے، طویل روزہ رکھنے سے انسان کے بدن میں متعدد اہم اور منظم تبدیلیاں آتی ہیں جو اس کی صحت پر مثبت اثرات ڈالتی ہیں۔ مگر یہ اثرات پانے کے لیے ضروری ہے کہ کم ازکم تین دن مسلسل روزے رکھے جائیں۔

برطانیہ کی کوئین میری یونیورسٹی آف لندن کے پریسجن ہیلتھ کیئر یونیورسٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محققین اور نارویجن اسکول آف اسپورٹس سائنسز مل کر روزوں سے پہنچنے والے صحت کے ممکنہ فوائد کی کھوج میں محو رہے۔ انھوں نے انسانی جسم میں ’’سالماتی سطح کے نظاموں ‘‘ (molecular mechanisms) پر توجہ مرکوز رکھی۔ ان کے نتائج نے مستقبل میں نئی تحقیق کی بنیاد رکھ دی۔

ہزاروں برسوں کے دوران انسانوں نے خوراک کے بغیر طویل مدت تک زندہ رہنے کے لیے خود کو ڈھال لیا ہے۔ آج روزہ طبی، مذہبی اور ثقافتی، تینوں وجوہ کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے جس کے اہداف بہتر صحت سے لے کر وزن میں کمی لانے تک ہیں۔ تاریخی طور پر روزہ مرگی اور ریمیٹائڈ گٹھیا جیسے امراض سنبھالنے کے لیے بھی استعمال ہوا ہے۔

روزے کے دوران جسم اپنی توانائی کے منبع اور قسم کو تبدیل کرتا ہے۔ وہ نظام ہضم میں موجود غذا کے ساتھ ساتھ اعضا میں محفوظ چربی بھی اپنے کاموں میں استعمال کرنے لگتا ہے۔ تاہم ایندھن کے ذرائع میں اس تبدیلی سے آگے سائنس داں اس بارے میں بہت کم جانتے تھے کہ کھائے پئیے بغیر طویل مدت گذارنے سے صحت پر کس قسم کے منفی یا مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اور کیا جسم کوئی نیا ردعمل ظاہر کرتا ہے۔

خوش قسمتی سے طبی سائنس کی ترقی کے باعث اب ایسی تکنیکیں جنم لے چکی جن کی مدد سے ماہرین طب دیکھ سکتے ہیں کہ ہمارے خون میں گردش کرتے ہزارہا پروٹینی مادوں میں دوران روزہ کس قسم کی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔ یوں محققین کو موقع مل گیا کہ وہ انتہائی چھوٹی یعنی سالماتی سطح پر روزوں سے جنم لینے والی اچھی بری تبدیلیوں کا مشاہدہ کر سکیں۔

محققین نے 12 صحت مند رضاکاروں کی پیروی کی جنھوں نے سات دن تک روزے رکھے اور روزانہ تیرہ چودہ گھنٹے کھانے پینے سے پرہیز کیا۔ ان کے خون میں تقریباً ’’تین ہزار‘‘ پروٹین کی سطح میں تبدیلیوں کو ریکارڈ کرنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر قریب سے نگرانی کی جاتی رہی۔ ریکارڈ رکھنے سے بیشتر سبھی پروٹین کی موجودہ حالت نوٹ کر لی گئی تھی۔

جیسا کہ توقع کی گئی تھی، محققین نے جسم میں توانائی کے ذرائع میں تبدیلی ہونے کا مشاہدہ کیا۔ روزے رکھنے کے دو تین دن بعد ہی جسم گلوکوز کے بجائے ذخیرہ شدہ چربی اپنی توانائی بنانے کے لیے استعمال کرنے لگا۔ روزے کے پہلے دو یا تین دنوں کے اندر رضاکاروں نے اوسطاً 5.7 کلوگرام وزن کم کیا۔ دلچسپ بات یہ کہ جب رضاکاروں نے روزے رکھنے چھوڑ دئیے تو ان کے عضلات پر گوشت واپس آ گیا مگر چربی نہ چڑھ سکی۔گویا محض سات دنوں کے روزوں نے چربی کو دیس نکالا دے ڈالا۔

اس طر ح پہلی بار محققین نے تین دن روزے رکھنے کے بعد پورے جسم میں سالماتی سطح پر پروٹین مادوں میں جنم لیتی تبدیلیوں کا واضح مشاہدہ کیا۔اس دوران جسم نے کم کیلوریز استعمال کیں بلکہ ان کی راشن بندی کر ڈالی۔ ماہرین نے ہر تین پروٹینی مادوں میں سے دو میں تبدیلی پائی۔ حتی کہ وہ پروٹین بھی بدل گئے جو دماغ میں دماغی خلیوں کا مددگاری ڈھانچا بناتے ہیں۔ اس سے عیاں ہے، روزے رکھنے کے اثرات صرف وزن میں کمی تک محدود نہیں رہتے۔

روزے کے اثرات پر ماہرانہ رائے

کوئین میری پریسیزن ہیلتھ یونیورسٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (PHURI) کی ڈائریکٹر کلاڈیا لینگنبرگ کہتی ہیں:’’پہلی بار ہم یہ دیکھنے کے قابل ہوئے کہ جب ہم روزہ رکھتے ہیں تو پورے جسم میں سالماتی سطح پر کیا ہوتا ہے۔ روزہ جب محفوظ طریقے سے رکھا جائے تو یہ جسمانی وزن میں کمی کرنے کا مؤثر طریق کار ہے۔

’’اب ہماری تحقیق سے افشا ہوا ہے کہ روزے رکھنے سے صرف وزن کم نہیں ہوتا بلکہ انسانی صحت کو دیگر کئی فوائد بھی ملتے ہیں۔مگر یہ مثبت اثرات پانے کے لیے ضروری ہے کہ کم از کم تین روزے مسلسل رکھے جائیں۔ اگر ایک دن کا بھی وقفہ ہو گیا تو مطلوبہ نتائج نہیں ملیں گے۔‘‘

 PHURI کے ہیلتھ ڈیٹا چیئر اور برلن کے انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ ایٹ چیریٹے میں کمپیوٹیشنل میڈیسن گروپ کے شریک سربراہ ، مائک پیٹزنر نے کہا:’’ہماری تحقیق و تجربات سے یہ سچائی سامنے آئی ہے کہ تاریخی طور پر روزوں کو بیماریوں کا موثر علاج کیوں سمجھا جاتا ہے۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ طریق کار سبھی مریضوں کے لیے موزوں نہیں۔اس لیے ہر مریض کو اپنی بیماری کی جانچ پرکھ ماہر ڈاکٹر سے کرانی چاہیے۔ اگر یہ معلوم ہو جائے کہ روزے رکھنے سے بیماری میں افاقہ ہو گا تو روزے ضرور رکھیے۔ گویا روزے بیماریوں کی تشخیص و علاج میں ڈاکٹروں کے لیے ایک اہم ذریعہ بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہماری تحقیق سے یہی قیمتی نکتہ نمایاں ہوا۔‘‘   n

متعلقہ مضامین

  • حکومت پی آئی اے کی نجکاری 3 ماہ میں مکمل کرلے گی، علیم خان
  • وفاقی کابینہ کے 21 نئے ارکان کیلئے قلمدانوں کا فیصلہ نہ ہو سکا
  • دوران روزہ جسم میں جنم لیتی سالماتی تبدیلیاں
  • آئی ایم ایف کا توانائی شعبے کی اصلاحات میں پیش رفت پر اظہار اطمینان
  • پاکستان کو قیمتی جڑی بوٹیوں، پودوں کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
  • اسٹاک مارکیٹ میں چار روز کی مندی کے بعد تیزی، 100 انڈیکس 756 پوائنٹس اضافے کے ساتھ بند
  • حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر مہنگائی میں کمی کی خبر خوش آئند ہے: وزیر اعظم
  • دورہ نیوزی لینڈ؛ ٹیم کا اعلان آج ہوگا! بڑے ناموں کی چھٹی کا امکان
  • حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، اویس لغاری