اسلام آباد:

وزیر نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ اور مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری میں دلچسپی رکھنے والی پارٹیوں کے تمام تحفظات دور کر دیے گئے ہیں اور حکومت نے پی آئی اے کی فروخت کے لئے خواہش مند پارٹیوں کے مطابق تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کیا ہے.

ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعرات کو یہاں پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نجکاری نے مزید کہا کہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کو زیادہ سے زیادہ پُرکشش بنانے کے لئے نیا لائحہ عمل دے رہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ تین ماہ میں اس نجکاری کے تمام مراحل طے کرلیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کے عمل میں انویسٹرز کی طرف سے بہت بہتر اظہار دلچسپی آنے کی توقع ہے کیونکہ یورپ کے لئے پی آئی اے کی فلائٹس کے آغاز سے نجکاری کا ماحول مزید سازگار ہوگا، حالیہ اقدامات کے باعث یہ قومی ادارہ دوبارہ منافع بخش ہونے جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ یورپ کے بعد آئندہ تین ماہ میں برطانیہ کے لئے بھی پی آئی اے کی فلائٹس شروع ہونے جا رہی ہیں، 24 کروڑ پاکستانیوں کی اولین ترجیح پی آئی اے سے سفر کرنا ہے، اسی طرح یورپ اور برطانیہ کے بعد اگلے مرحلے میں امریکا اور مشرق بعید کے لئے فلائٹس کھولی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ مثبت اقدامات کے ساتھ پی آئی اے کی ساکھ کو بحال کر کے اس ادارے کو واپس اپنے عروج پر پہنچائیں گے۔

وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کا مزید کہنا تھا کہ اس امر میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کے ادارے میں آج بھی اتنا دم خم موجود ہے کہ اسے دوبارہ منافع بخش بنایا جا سکے۔

انہوں نے پی آئی اے کی نجکاری کو پہلے سے کہیں بہتر اور قابل عمل ہونے کی توقع کا اظہار کیا جس سے پرائیویٹائزیشن کے عمل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی آئی اے کی کے لئے

پڑھیں:

21 نئے وفاقی وزرا میں قلمدانوں کی تقسیم پر حکومت تذبذب کا شکار

وفاقی کابینہ میں 21 سے زائد نئے ارکان کی شمولیت کے تقریباً ایک ہفتے بعد بھی حکومت ان نئے وزرا اور مشیروں کو قلمدانوں کی تقسیم کے بارے میں متذبذب نظر آتی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو کچھ نئے وزرا کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طے نہیں ہوا کہ کس کو کون سی وزارت ملے گی۔

اندرونی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اتحاد میں سب سے بڑی جماعت ہونے کے ناطے مسلم لیگ (ن) کلیدی وزارتیں حاصل کرنا چاہتی ہے، جن میں کچھ ایسی وزارتیں بھی شامل ہیں جن میں اتحادی جماعتوں کے ارکان نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری، اختیار ولی، وزیر مملکت عبدالرحمٰن کانجو اور طلال چوہدری کے علاوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر بھی شامل تھے۔

وزیراعظم آفس کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ کچھ قلمدانوں کی تصدیق ہوچکی ہے تاہم ان کا باضابطہ اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے۔

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے ووٹرز کو یقین ہے کہ انہیں وزارت ریلوے مل جائے گی کیونکہ مری روڈ پر گزشتہ کچھ دنوں سے آویزاں بینرز میں انہیں وزیر ریلوے بننے پر مبارکباد دی گئی ہے۔

اسی طرح قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری کو وزارت صحت ملنے کا امکان ہے۔

احد چیمہ کے پاس اس وقت دو قلمدان ہیں جن میں اقتصادی امور اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن شامل ہیں اور ممکنہ طور پر وہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے محروم ہو سکتے ہیں جو وزیر اعظم کے معتمد اور نئے مقرر کردہ مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ کے پاس جاسکتا ہے۔

تحریک پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے عبدالعلیم خان، جن کے پاس اس وقت تین وزارتیں ہیں، وزارت مواصلات اپنے پاس رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کی مسلم لیگ (ن) کو بھی لالچ ہے، اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما خالد مگسی بھی اسی وزارت پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف، جن کے پاس اس وقت دفاع اور دفاعی پیداوار کے قلمدان ہیں، کو خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے حق میں عہدہ چھوڑنا پڑ سکتا ہے، جو اس سے قبل عمران خان کی کابینہ میں وزیر دفاع رہ چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 21 نئے وفاقی وزرا میں قلمدانوں کی تقسیم پر حکومت تذبذب کا شکار
  • وفاقی کابینہ کے 21 نئے ارکان کیلئے قلمدانوں کا فیصلہ نہ ہو سکا
  • امریکی پالیسیوں میں ہونے والی تبدیلیاں کوئی حیران کن بات نہیں ہے، بھارت
  • شہباز شریف کے وفاقی کابینہ ارکان کو قلمدان سونپنے سے قبل صلاح مشورے
  • وفاقی وزیر نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کا کریڈٹ عوام کو دے دیا، دل کھول کر تعریف
  • حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری سنادی
  • کراچی میں 3 اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کا فیصلہ
  • وفاقی کابینہ کے بعد پنجاب کابینہ میں بھی توسیع کا فیصلہ
  • یورپی یونین کا نئے دفاعی پیکیج کا اعلان