نئی دہلی(ویب ڈیسک )مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے روزہ نہ رکھنے پر شامی کو شریعت کے تحت “مجرم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک لازمی فریضہ ہے اور اسے خدا کو جواب دینا چاہیے۔

آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی کےبھارتی کرکٹر محمد شامی کو رمضان کے دوران روزہ نہ رکھنے پر ’مجرم‘ قرار دینےسے نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا۔

بھارتی خبر ایجنسی سے بات کرتے ہوئے مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے کہا کہ روزہ نہ رکھ کر اس نے جرم کیا ہے، اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے، وہ شریعت کی نظر میں مجرم ہے، اسے خدا کو جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ روزہ فرض فرائض میں سے ہے اور جو اس پر عمل نہیں کرتا وہ مجرم ہے۔ لازمی فرائض میں سے ایک روزا ہے، اگر کوئی صحت مند مرد یا عورت روزے کی پابندی نہیں کرتا ہے تو وہ بڑا مجرم ہے۔ہندوستان کی مشہور کرکٹ شخصیت محمد شامی نے میچ کے دوران پانی یا کوئی اور مشروب پیا تھا۔جس کا مطلب ہے کہ وہ صحت مند ہے۔ ایسی حالت میں، اس نے نہ تو روزہ رکھا اور پانی پیا، اس سے لوگوں میں غلط پیغام گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں کھیلی جا رہی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت اپنے میچ یو اے ای میں کھیل رہا ہے۔ بھارت اور نیوزی لینڈ کا فائنل 9 مارچ کو ہے۔

اس سے قبل ایک میچ میں شامی کو انرجی ڈرنک پیتے دیکھا گیا تھا۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے ان پر روزہ توڑنے کا الزام لگایا گیا۔
مزیدپڑھیں:بی جے پی رکنِ اسمبلی نےمعروف گلوکارہ سے شادی کرلی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شامی کو

پڑھیں:

اترپردیش، رام پور میں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے افطاری کے اعلان پر تنازعہ، 9 مسلمان گرفتار

پولیس نے دونوں مذاہب کے لوگوں کو سمجھایا لیکن ہندو انتہا پسند اس عمل سے سخت ناراض تھے، اس معاملے میں پولیس نے مسجد کے امام سمیت 9 مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے اور مسجد سے لاؤڈ اسپیکر بھی ہٹا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے رام پور میں اس وقت ہنگامہ مچ گیا جب مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے افطاری کا اعلان کیا گیا۔ ہندو انتہا پسندوں نے اس پر احتجاج کیا۔ اطلاع ملتے ہی تھانہ ٹانڈہ اور دیگر کئی تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور دونوں طبقوں سے بات کر کے انہیں سمجھایا۔ جس کے بعد پولیس نے مسجد کے امام سمیت 9 مسلمانوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ تھانہ ٹانڈہ علاقے کی سید نگر چوکی کے گاؤں مانک پور بجاڑیہ میں ایک مسجد ہے جو تقریباً 15 سے 20 سال پرانی ہے۔ اس مسجد میں گاؤں کے تقریباً 20 خاندان نماز ادا کرتے ہیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسجد سے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے افطاری کا اعلان کیا گیا۔ جس کی وجہ سے ہندوؤں نے اسے ایک نئی روایت قرار دیتے ہوئے پولیس سے اس کی شکایت کی۔ اطلاع ملتے ہی 112 پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

پولیس نے دونوں طبقوں کے لوگوں کو سمجھایا لیکن ہندو انتہا پسند اس عمل سے سخت ناراض تھے۔ تاہم اس معاملے میں پولیس نے مسجد کے امام سمیت 9 مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے اور مسجد سے لاؤڈ اسپیکر بھی ہٹا دیا ہے اور ان تمام کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اتل کمار شریواستو نے کہا کہ تھانہ ٹانڈہ کے گاؤں مان پور بجاریہ سے لاؤڈ سپیکر سے اعلان کرنے پر دو فریقوں کے درمیان جھگڑے کی اطلاع ملی تھی۔ اس میں فوری کارروائی کی گئی اور 9 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سابق بھارتی کرکٹر سارو گنگولی پولیس انسپکٹر بن گئے؟
  • 50 سے زائد خواتین سے زیادتی، چینی طالب علم برطانیہ کا خطرناک ترین جنسی مجرم قرار
  • کیا میرا یہ قصور ہے کہ میں پشتون مٹی میں رہتا ہوں؟ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی ویڈیو وائرل
  • دوران روزہ جسم میں جنم لیتی سالماتی تبدیلیاں
  • اترپردیش، رام پور میں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے افطاری کے اعلان پر تنازعہ، 9 مسلمان گرفتار
  • آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا، کس بھارتی فلم میں جلوہ گر ہوں گے؟
  • برطانیہ میں ماہ رمضان اور مسلمان
  • بھارتی کرکٹر محمد سراج کے ساتھ ڈیٹنگ؟ ناگن 3 کی مشہور اداکارہ ماہرہ شرما نے راز فاش کردیا
  • سفارشی بھرتیوں نے پی ٹی وی کو تباہ کیا، رمضان پروگرام کیلئے خاتون اینکر رکھنے پر تنقید کا سامنا ہوا: وزیر اطلاعات