افواجِ پاکستان اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے اہلکار ملکی دفاع کے لیے دن رات شہادتوں کا نذرانہ پیش کر ہی ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 مارچ2025ء) مسلم لیگ ق کے رہنما خواجہ رمیض حسن نے پریس ریلیز میں کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور بقا کے لیے قوم افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
خوارج کی پاکستان مخالف کاروائیوں سے قوم کے حوصلے اور بلند ہورہے ہیں جس سے بیرونی دشمن بری طرح پریشان اور متاثر ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں قوم کا سرمایہ اور پاکستان کا فخر ہیں نوجوانوں کا ریاست کے حق میں مخلصانہ کردار ریاست کی بالادستی کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے
پڑھیں:
دشمن تو پاکستان کو ڈیفالٹ میں دیکھنا چاہتا ہے: اسحاق ڈار
نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار —فائل فوٹونائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دشمن تو پاکستان کو ڈیفالٹ میں دیکھنا چاہتا ہے، آنے والے دور میں چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کریں گے۔
اسلام آباد میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے ہیڈ آفس کی سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے نوجوان اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ قانون میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، کارپوریٹ لاء اتھارٹی کو خود مختار ادارہ بنایا، مسابقتی کمیشن صارفین کے حقوق کے تحفظ کا ذمے دار ہے۔
نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مہنگائی 5 فیصد کے قریب آ گئی ہے، اس ماہ 5 فیصد سے کم نمبر آئے ہیں، ترسیلاتِ زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ملک کو آگے لے کر جانا ہم سب کی اجتماعی ذمے داری ہے، تمام اسٹاک مارکیٹوں کے انضمام کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج آج بلندیوں کو چھو رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسابقتی کمیشن کی ذمے داری کنزیومر پروٹیکشن سوسائٹی کے لیے اہم ہے، 2013ء میں پاکستان غیرمستحکم مارکیٹ ڈکلیئر ہوگیا تھا، اس کے بعد معیشت بہتر ہوئی، اسٹاک مارکیٹ بلندیوں پر پہنچی، اگر ملک نے آگے جانا ہے تو اس میں بہت پوٹینشل ہے۔
نائب وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ خدا نے ہمارے ملک کو ہر قسم کی نعمت سے نوازا ہے، ہم نے اینٹی مناپلی لاء کو مضبوط کیا، لوگوں کو مناپلی کے بارے میں زیادہ سمجھ نہیں، ڈاکٹر کبیر سدھو سی سی پی کو کامیابی سے آگے لے کر بڑھ رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا یہ بھی کہنا ہے کہ27 سال کے بعد ہم نے ایس ای او کی صورت میں کثیر الجہتی ایونٹ کیا، اس طرح آگے بڑھتے رہے تو 2030ء تک پاکستان جی 20 کا حصہ ہو گا۔