’اچھے لباس والی خواتین کو انعام‘ فہد مصطفیٰ کے گیم شو پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)فہد مصطفیٰ کے گیم شو ’جیتو پاکستان‘ میں خواتین کی جانب سے اچھا لباس پہننے کے نئے سیگمنٹ کو شروع کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔
’جیتو پاکستان‘ نامی گیم شو کا شمار ملک کے مقبول ترین شوز میں ہوتا ہے اور یہ شو گزشتہ 11 سال سے مسلسل نشر ہوتا آ رہا ہے۔
پروگرام کو ماضی میں بھی متنازع سیگمنٹ شامل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، تاہم حال ہی میں شو میں شروع کیے گئے نئے سیگمنٹ پر صارفین نے اظہار برہمی کیا۔
گیم شو میں ’اچھا لباس پہن کر آنے والی خواتین‘ کو انعام دینے کا نیا سیگمنٹ شروع کیا گیا، جس پر صارفین نے میزبان اور ٹی وی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔
پروگرام کے نئے سیگمنٹ میں شو میں شریک ہونے والی کسی ایک خاتون کو اچھا لباس پہننے پر انعام دیا گیا، جس پر صارفین نے میزبان کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سیگمنٹ کے تحت گیم شو میں شامل مہمانوں نے شو میں اچھا لباس پہن کر شریک ہونے والی چار خواتین کو بلایا، جس میں سے ایک خاتون کو انعام دیا گیا۔
جیتنے والی خاتون کا فیصلہ شو میں موجود باقی شائقین نے تالیاں بجا کر کیا۔
شو میں مذکورہ سیگمنٹ کو شامل کرنے پر فہد مصطفیٰ اور ٹی وی چینل انتطامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے صارفین نے گیم شو ہی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
بعض افراد نے فہد مصطفیٰ کو سمجھایا کہ اچھا نہیں بلکہ مہذب لباس بولیں اور مہذب لباس پہننے والی خاتون کو ہی انعام دیں۔
کچھ افراد نے نئے سیگمنٹ کو فضول قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جن بچیوں کو ایسے انعامات کی ضرورت ہے، انہیں دیے جائیں تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
بعض صارفین نے لکھا کہ دوسروں کے گریبان میں جھانکنے سے قبل اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔
کچھ لوگوں نے سیگمنٹ کو بیہودہ قرار دیا اور اس بات پر بھی اظہار برہمی کیا کہ رمضان المبارک میں ایسے پروگرامات نشر کیے جا رہے ہیں۔
بعض صارفین نے یہ بھی لکھا کہ اگر خواتین کو انعام دینا ہی ہے تو حجاب پہن کر آنے والی خواتین کو منتخب کریں۔
View this post on Instagram
A post shared by ARY Digital (@arydigital.
مزیدپڑھیں:ایک لاکھ 30 ہزار گھروں کی مفت سولرائزیشن اسکیم متعارف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نئے سیگمنٹ صارفین نے اچھا لباس خواتین کو فہد مصطفی سیگمنٹ کو کو انعام نے والی گیم شو
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط
کراچی:سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک مجموعی طور پر 17,980 موٹر سائیکلیں ضبط کی جا چکی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے سینئر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کریک ڈاؤن کے حوالے سے بریفنگ دی۔
انہوں نے بتایا کہ فینسی نمبر پلیٹس، ٹنٹڈ گلاس، اور دیگر غیر قانونی لوازمات کے خلاف 1,295 کارروائیاں عمل میں لائی گئیں جبکہ 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں۔
شرجیل میمن کے مطابق 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے مخصوص شرائط کے تحت چھوڑا گیا، شرائط میں تکنیکی بہتری، فٹنس سرٹیفکیٹ کی تجدید، اور دیگر عوامل شامل ہیں۔
اپنے بیان میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں نے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی صرف ایک معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کارروائیاں بلا تفریق جاری رہیں گی، ان کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں اور غیر قانونی لوازمات سے گریز کریں۔