بنوں خودکش حملے کے منصوبہ سازوں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) بنوں کا دورہ کیا اور خودکش حملے میں زخمی ہونے والے سپاہیوں کی عیادت کی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جمعرات کو جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس موقعے پر فوجی اہلکاروں کی بہادری اور غیرمتزلزل ہمت کو سراہا۔
آرمی چیف نے ریاست کے استحکام اور تحفظ کے لیے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان فوج کی خدمات کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
بیان کے مطابق ’آرمی چیف نے دہشت گردی کے اس گھناؤنے واقعے میں جان کھو دینے والے بے گناہ شہریوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے یقین دلایا کہ اس واقعے میں ملوث کرداروں اور منصوبہ سازوں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
آرمی چیف نے کہا کہ عام شہریوں، بچوں اور خواتین کو نشانہ بنانے والے اس اقدام سے خوارج کی نیت واضح ہو گئی کہ وہ اسلام کے دشمن ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں واقع کینٹ میں دو خودکش دھماکوں میں کم ازکم 13 افراد ہلاک جبکہ 32 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردوں نے کینٹ کی دیوار توڑنے کے لیے دو خودکش دھماکے کیے۔ دھماکوں کے بعد حملہ آوروں نے اندر گھسنے کی کوشش کی جنہیں سکیورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سوات، سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشتگرد ہلاک، گولہ بارود برآمد
ترجمان پاک فوج (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 18 اپریل کو ضلع سوات میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سکیورٹی فورسز کے سوات میں آپریشن کے دوران 4 خوارج دہشت گرد مارے گئے، جن سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ ترجمان پاک فوج (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 18 اپریل کو ضلع سوات میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ فورسز کے آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ اس دوران 4 دہشت گرد مارے گئے۔ ہلاک ہونے والے خوارجی دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دہشت گرد علاقے میں متعدد تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔ آپریشن کے بعد علاقے میں کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ ممکنہ طور پر موجود دیگر خوارج کا بھی خاتمہ کیا جا سکے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز اور پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔