108 سالہ خاتون نے حیرت انگیز عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
جاپان سے تعلق رکھنے والی ایک 108 سالہ خاتون نے حیرت انگیز عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا ۔
انہوں نے دنیا کی سب سے معمر خاتون حجام کا ریکارڈ اپنے نام کیا ۔ وہ 9 دہائیوں سے بال کاٹنے کا کام کر رہی ہیں۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق Shitsui Hakoishi نامی خاتون دہائیوں سے یہ کام کر رہی ہیں اور ان کا کام چھوڑنے کا ارادہ نہیں۔
ان کا ہیئر سیلون Nakagawa میں موجود ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ‘میں اپنا کام مرتے دم تک جاری رکھوں گی ۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں اس عالمی اعزاز پر بہت زیادہ خوش ہوں اور ہر ایک کی شکر گزار ہوں ۔
Shitsui Hakoishi کی پیدائش 10 نومبر 1916 کو ہوئی اور وہ ایک کاشتکار خاندان کی چوتھی اولاد تھیں۔
جب ان کی عمر 14 سال ہوئی تو وہ تنہا ٹوکیو چلی گئیں اور وہاں حجام کا کام سیکھنے کا موقع ملا۔
انہوں نے بتایا کہ ‘میں اس کام میں دیگر ساتھیوں کو پیچھے چھوڑ دینا چاہتی تھی اور میں رات گئے اپنی تکنیکس کا مظاہرہ کرتی تھی ۔
انہیں 1936 میں 20 ویں سالگرہ سے قبل حجام کا لائسنس ملا اور انہوں نے 3 سال بعد اپنے شوہر کے ساتھ ملکر اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔
انہیں دوسری جنگ عظیم کے دوران متعدد مشکلات کا سامنا ہوا، ایک فضائی حملے میں ان کا سیلون تباہ ہوگیا جبکہ ان کے شوہر کو جاپانی فوج میں شامل کیا گیا جو جنگ سے گھر واپس نہیں آئے۔
درحقیقت انہیں 1953 میں باضابطہ طور پر شوہر کی موت کا سرکاری نوٹیفکیشن موصول ہوا، جس کے بعد انہوں نے ایک کرسی پر مشتمل دکان کھولنے کا فیصلہ کیا تاکہ اپنے دونوں بچوں کی پرورش کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی لمبی زندگی کا راز ہر روز درجنوں ورزشیں کرنے میں چھپا ہوا ہے جو وہ 70 سال کی عمر سے کر رہی ہیں۔
ان کی اسی عادت کے باعث انہیں 2021 کے ٹوکیو اولمپکس میں مشعل اٹھانے کے لیے بھی منتخب کیا گیا تھا۔
اب ان کے گھٹنوں میں درد رہتا ہے جس کے باعث وہ پہلے کی طرح بہت زیادہ بال نہیں کاٹتی مگر اب بھی ہر ماہ محدود افراد کی حجامت خود کرتی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔
شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔