واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی سفری پابندیوں کے باعث پاکستان اور افغانستان کے باشندوں کا آئندہ ہفتے سے امریکہ میں داخلہ بند ہو سکتا ہے۔جیو نیوز کے مطابق امریکی انتظامیہ مختلف ملکوں میں سیکیورٹی اور جانچ پڑتال کے نظام کا جائزہ لے رہی ہے، اس نظرِ ثانی کے نتیجے میں مختلف ملکوں سے آنے والوں کا امریکہ میں داخلہ بند ہو سکتا ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے رواں سال 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیا گیا تھا جس میں امریکی سلامتی کو خطرات کی نشاندہی کے لیے امریکہ آنے والوں کی سخت جانچ پڑتال کو ضروری قرار دیا گیا تھا۔ٹرمپ نے کابینہ اراکین کو ہدایت کی تھی کہ کمزور اور ناقص جانچ پڑتال والے ممالک کی فہرست فراہم کی جائے جن پر جزوی یا مکمل پابندی کا اطلاق کیا جانا چاہیے۔ افغانستان اور پاکستان پر مکمل سفری پابندی کی تجویز دی جا سکتی ہے۔نئی پابندیوں سے وہ ہزاروں افغان بھی متاثر ہو سکتے ہیں جنہیں امریکہ میں بسانے کے لیے کلیئرنس مل چکی ہے اور طالبان کے انتقام کے ڈر سے امریکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے افغان باشندے بھی ان افراد میں شامل ہیں جنہیں پناہ گزین یا خصوصی ویزے پر امریکہ میں بسانے کا فیصلہ ہوا تھا۔

اسد قاسم بلوچستان سے جنرل نشست پر سینٹر منتخب

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: امریکہ میں

پڑھیں:

کینیڈا، میکسیکو اور چین پر امریکی عائد کردہ نئے ٹیرف نافذ

امریکہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ مزید بڑھ گئی، امریکہ کی جانب سے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر عائد کردہ نئے ٹیرف نافذ ہو گئے، جس کے جواب میں بیجنگ اور اوٹاوا نے فوری جوابی اقدامات کا اعلان کر دیا۔
کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد ہونے والی اشیا پر امریکی محصولات نافذ ہو چکی ہیں کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا اس اقدام سے سپلائی چین میں شدید خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔
فروری میں ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر مجموعی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد میں انہیں عارضی طور پر معطل کر دیا ان کا مؤقف تھا کہ یہ دونوں ممالک غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
نئے محصولات نافذ کرنے کے فیصلے کا جواز پیش کرتے ہوئے ٹرمپ نے امریکہ میں فینٹینائل جیسی منشیات کے بہاؤ کو روکنے میں پیش رفت نہ ہونے کا حوالہ دیایہ ٹیرف امریکہ میں کینیڈا اور میکسیکو سے آنے والی تقریباً 918 ارب ڈالر کی درآمدات کو متاثر کریں گے۔
اسی دوران صدر ٹرمپ نے پیر کے روز چین پر پہلے سے عائد 10 فیصد ٹیرف کو بڑھا کر 20 فیصد کرنے کے احکامات پر دستخط کر دیے،جو پہلے سے مختلف چینی مصنوعات پر لاگو ہیں۔
چین نے امریکی اقدام کو یکطرفہ معاشی دباؤ قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل دیا اور اعلان کیا کہ وہ امریکہ سے درآمد ہونے والی زرعی اشیا، پر 10 سے 15 فیصد تک کے جوابی محصولات عائد کرے گا یہ جوابی ٹیرف اگلے ہفتے سے نافذ ہوں گے۔
چین امریکی زرعی اجناس کا ایک بڑا خریدار ہے 2021-22 میں امریکہ نے چین کو33.8 ارب ڈالر کی زرعی برآمدات کیںجبکہ 2022 میں یہ 36.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں چین نے حالیہ برسوں میں اپنے زرعی درآمدات کے ذرائع کو متنوع بنا لیا ہے اور برازیل اور ارجنٹینا جیسے ممالک سے زیادہ مقدار میں سویا بین خرید رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی نئی سفری پابندیاں، پاکستانیوں اور افغانوں کا امریکا میں داخلہ بند ہونے کا خدشہ
  • پاکستانیوں کے امریکہ میں داخلے کا راستہ  آئندہ ہفتے سطبد ہونے کا خدشہ
  • نئے ٹریول بین کے باعث پاکستانیوں کے امریکہ داخلے پر پابندی کا امکان
  • بارہ مارچ سے پاکستان اور افغان شہریوں کا امریکا میں داخلہ بند ہونے کا خدشہ
  • نئی ٹرمپ ویزا پالیسی: پاکستانی شہریوں پر امریکا کے دروازے بند ہونے کا امکان
  • اگلے 4 سے5 روز میں منگلا، تربیلا ڈیمز میں پانی مکمل ختم ہونے کا خدشہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کا ویزا پابندیوں کی نئی پالیسی کا اعلان
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا کلکٹر کسٹمز ایف بی آر کا نام سفری پابندی لسٹ سے نکالنے کا حکم
  • کینیڈا، میکسیکو اور چین پر امریکی عائد کردہ نئے ٹیرف نافذ