عاقب جاوید ایک ’مسخرہ‘ ہے، جیسن گلیپسی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 مارچ 2025ء) سابق آسٹریلین کرکٹر جیسن گلیسپی کا کہنا ہے کہ گزشتہ دسمبر میں پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹ کوچ کے عہدے سے سبکدوش ہونے سے قبل ان کی کارکردگی کو نشانہ بنایا گیا۔ گلیپسی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کا استعمال کرتے ہوئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید کو ''مسخرہ‘‘ قرار دیا۔
گلیسپی فاسٹ بولر تھے، جنہوں نے کوچنگ کا پیشہ اختیار کرنے سے قبل 1996 سے لے کر 2006 تک آسٹریلیا کے لیے 71 ٹیسٹ اور 97 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ انہیں گزشتہ اپریل میں دو سال کے لیے پاکستان کا ٹیسٹ کوچ مقرر کیا گیا تھا لیکن آٹھ ماہ سے بھی کم عرصے بعد جنوبی افریقہ میں ہونے والی سیریز سے قبل انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
(جاری ہے)
پاکستان کے قومی سلیکٹر اور عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے رواں ہفتے پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی کے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد اعتراف کیا تھا کہ چھانٹیوں اور تبدیلیوں کے باوجود بھی قومی ٹیم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
پاکستان کے محدود اوورز کے اسکواڈ میں تازہ ترین تبدیلی کا اعلان کرنے کے لیے بلائی گئی ایک نیوز کانفرنس میں ان کا کہنا تھا، ''ہم نے گزشتہ دو سالوں میں تقریباً 16 کوچز اور 26 سلیکٹرز کو تبدیل کیا ہے۔
آپ یہ فارمولہ دنیا کی کسی بھی ٹیم پر لاگو کریں، مجھے لگتا ہے کہ وہ بھی اسی حالت میں ہوں گے۔‘‘ان کا مزید کہنا تھا، ''جب تک آپ اوپر سے نیچے، چیئرمین سے نیچے تک مستقل مزاجی اختیار نہیں کریں گے، تب تک آپ کی ٹیم ترقی نہیں کرے گی۔‘‘
گلیسپی نے ان تبصروں کا جواب بدھ کے روز ایک انسٹاگرام اسٹوری پوسٹ کرکے دیا جس میں انہوں نے عاقب جاوید کے مذکورہ تجزیے کو ''مزاحیہ‘‘ قرار دیا گیا۔
گلیسپی نے اپنی پوسٹ میں کہا، ''عاقب واضح طور پر گیری اور میرے خلاف پس پردہ مہم چلا رہے تھے تاکہ وہ خود تمام فارمیٹس میں کوچ بن سکیں۔"انہوں نے کہا، ''وہ ایک مسخرہ ہے۔‘‘
عاقب جاوید، ایک سابق پاکستانی انٹرنیشنل کرکٹر ہیں، اور وہ اس وقت پاکستانی ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ ہیں۔ عاقب کا معاہدہ ابتدائی طور پر چیمپئنز ٹرافی تک تھا لیکن وہ اس کردار کو اس وقت تک جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں، جب کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کل وقتی متبادل کی تلاش کر رہا ہے۔
ش ر/اب ا (روئٹرز، اے پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کے عاقب جاوید کے لیے
پڑھیں:
26؍نومبر احتجاج صنم جاوید، مشعال یوسفزئی کی ضمانت خارج
پی ٹی آئی کے 16رہنماؤں و کارکنان کی ضمانتیں خارج ہونے والوں میں صحافی سمیع ابراہیم بھی شامل
ملزمان عدالت سے مسلسل غیر حاضر ہیں، عبوری ضمانت کی رعایت کا ناجائز استعمال کیا،پراسیکیوٹر
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں راجا بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، نادیہ خٹک سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروی پر خارج کر دی جب کہ صحافی سمیع ابراہیم کا نام بھی ضمانت خارج ہونے والوں میں شامل ہے ۔پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی درخواست ضمانتوں پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان چار ماہ سے عدالتی رعایت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مسلسل عدالت سے غیر حاضر ہیں۔ملزمان تفتیشی عمل میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور عبوری ضمانت کی رعایت کا بھی ملزمان نے ناجائز استعمال کیا۔پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے ریفرنس بھی عدالت میں پیش کیے جس پر عدالت نے پی ٹی آئی کے 16رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروری پر خارج کردی۔ضمانت خارج ہونے والوں میں سابق صوبائی راجہ بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، سیمابیہ طاہر، تیمور مسعود، فہد مسعود، سعد علی خان، راجہ ناصر محفوظ، جاوید کوثر، شہباز احمد، نادیہ خٹک، عمر تنویر بٹ، بابر لودھی، نثار خان، عبدالوحید جبکہ صحافی سمیع ابراہیم کے نام شامل ہیں۔واضح رہے کہ ملزمان کیخلاف راولپنڈی اور اٹک کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔