---فائل فوٹو 

سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے حالات سب کے سامنے ہیں۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا کہ محسن عزیز نے بلوچستان اور خیبر پختون خوا سے متعلق بل پیش کیا تھا، آپ اگر اس وقت بھی آئین و قانون کے مطابق کارروائی کرتے تو سمجھ آتی، جب بات اپوزیشن کی ہوتی ہے تو آپ کو آئین و قانون یاد آجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بات آپ پر آتی ہے تو آپ کسی آئین و قانون کو یاد نہیں رکھتے، سینیٹر عون عباس بپی کو گرفتار کیا گیا، میں اس پر بات کرنا چاہتا تھا، تمام سینیٹر یہاں عزت کے ساتھ آئے ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی پاکستان کو بدنام اور کمزور کر رہی ہے: منظور کاکڑ

بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما اور سینیٹر منظور کاکڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان کو بدنام اور کمزور کر رہی ہے۔

سینیٹر منظور کاکڑ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا رکن ہو تو ایسی کارروائیاں ہوتی ہیں، یہ ایوان سب کے لیے برابر ہے، ہم حکومت میں ہیں مگر حکومت کا یہ رویہ ٹھیک نہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے بھی لوگ ہوں گے جن کے بڑے گناہ ہوں گے مگر ادھر کوئی نہیں دیکھے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

چھبیس نومبر احتجاج: پی ٹی آئی کے 52 کارکنوں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

چھبیس نومبر احتجاج: پی ٹی آئی کے 52 کارکنوں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ اور دیگر الزامات سے متعلق کیسز میں پی ٹی آئی کے 52 کارکنوں کی ضمانت منظور کر لی۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے 5 ،5 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض پی ٹی آئی کے کارکنوں کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے 52 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق درخواست گزار ملزمان ایف آئی آر میں نامزد نہیں، درخواست گزار ملزمان کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا، بادی النظر میں ملزمان کے خلاف مزید انکوائری کا کیس ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان پر الزام کا تعین صرف شواہد ریکارڈ کرنے کے بعد کیا جا سکتا ہے، ملزمان کے وکیل کے مطابق ملزمان کا مقدمے کے ساتھ تعلق نہیں جوڑا جاسکا، پراسیکیوٹر نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزمان گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں، پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمان کو شناخت پریڈ میں گواہوں نے شناخت کیا۔

پراسیکیوشن عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی کہ ملزمان ضمانت کی شرائط پر عمل نہیں کریں گے، اس کا امکان نہیں کہ ملزمان انصاف کے نظام میں خلل ڈالنے کی کوشش کریں گے۔ اعلیٰ عدالتیں طے کر چکی ہیں کہ ضمانت سزا کے طور پر مسترد نہیں ہو سکتی، عدالت نے تمام 52 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹر عون عباس کی گرفتاری,سینیٹ میں اپوزیشن کا شدید احتجاج,کاروائی کا بائیکاٹ
  • عون عباس کی گرفتاری پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور منظور کاکڑ میں سخت جملوں کا تبادلہ
  • ہمارے ایک اور سینیٹر کو اٹھا لیا گیا: شبلی فراز
  • چھبیس نومبر احتجاج: پی ٹی آئی کے 52 کارکنوں کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
  • قائمہ کمیٹی: وزارت قانون نے نیب ترمیمی بل واپس لے لیا، ملزم 14 دن ریمانڈ میں رہے گا
  • حکومت نے نیب ترمیمی بل 2024واپس لے لیا
  • حکومت نے نیب ترمیمی بل 2024 واپس لے لیا، وزیر قانون کی تصدیق 
  • حکومت نے نیب ترمیمی بل 2024 واپس لے لیا
  • وزارت قانون نے حکومت کا نیب ترمیمی بل واپس لے لیا