کراچی سمیت سندھ بھر میں پانی کی شدید قلت اور خشک سالی کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
محکمہ آبپاشی کے مراسلے کے مطابق کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، ٹھٹھہ، بدین میں خشک سالی کے اثرات نمایاں ہونے لگے ہیں، دادو، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، نوشہروفیروز، لاڑکانہ، جیکب آباد اور تھرپارکر میں بھی صورت حال خشک سالی والی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے کراچی سمیت سندھ بھر میں پانی کی شدید قلت اور خشک سالی کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ مراسلے کے مطابق رواں ربیع سیزن میں بارشوں کی کمی سے پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو چکے ہیں، تربیلا میں صرف 0.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فاروق ستار
میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی متنازع کینالوں کے معاملے پر جلسوں کے پیچھے چھپنے کے بجائے آل پارٹیز کانفرنس بلائے اور بتائے کہ صدر نے اس فیصلے پر دستخط کئے تھے یا نہیں، پیپلز پارٹی پنجاب سے سندھ کے حصے کا پانی لیتی ہے مگر کراچی کو اُسکے حق کا پانی نہیں دیتی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ فرنیچر نمائش کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو فاروق ستار نے زور دیا کہ پیپلز پارٹی متنازع کینالوں کے معاملے پر جلسوں کے پیچھے چھپنے کے بجائے آل پارٹیز کانفرنس بلائے اور بتائے کہ صدر نے اس فیصلے پر دستخط کئے تھے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی پنجاب سے سندھ کے حصے کا پانی لیتی ہے مگر کراچی کو اُسکے حق کا پانی نہیں دیتی ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متنازع کینالز کے معاملے پر ہمارا دو ٹوک مؤقف ہے، ایم کیو ایم پاکستان سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی والے فراغ دل ہونے کے ساتھ ساتھ صابر اور شاکر بھی ہیں کہ جن کو کبھی بجلی، پانی تو کبھی گیس کی لوڈشیڈنگ کے نام پر تنگ کیا جاتا ہے، شہر کی سڑکیں اور انفراسٹرکچر تباہ و برباد ہوچکا مگر اسکے باوجود کراچی کے شہری صبر کئے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اس وقت میٹرک کے امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ اور مختلف سینٹرز کی تبدیلیوں نے طلباء اور والدین کو پریشان کر رکھا ہے۔