اگر گیس فراہم نہیں کرنی تھی تو شیڈول کا اعلان کیوں کیا؟، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
تقریب سے خطاب میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ایم کیو ایم کو پتا لگتا ہے کہ کوئی کام ہونے جا رہے ہیں تو وہ فوری بینر لگا دیتے ہیں، ایم کیو ایم نے 300 لوگوں کی جگہ 600 لوگ بھرتی کئے اور پھر واجبات ادا نہیں کر پائے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضی وہاب نے وفاق پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گیس فراہم نہیں کرنی تھی تو شیڈول کا اعلان کیوں کیا؟، وزیراعظم کراچی آئیں تو پوچھیے گا کہ وعدہ کرتے ہیں تو وفا کیوں نہیں کرتے۔ بلدیہ عظمی کراچی کے مرکزی دفتر میں پنشن، بقایا جات چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیراعظم، مصطفی کمال، گورنر صاحب اور خالد مقبول سے گیس لوڈ شیڈنگ پر سوال ہونا چاہیئے۔ کراچی سمیت سندھ میں گیس کی لوڈشیڈنگ کا اعلان کیا گیا تھا لیکن گیس مکمل ہی بند کر دی گئی، جس پر میئر کراچی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ گیس موجود نہیں ہے اور اربوں روپے گیس انفرااسٹرکچر کو ٹھیک کرنے پر لگائے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا وزیر اعظم کراچی آئیں تو پوچھیے گا کہ وعدہ کرتے ہیں تو وفا کیوں نہیں کرتے۔
ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میئر کراچی نے کہا ایم کیو ایم کو پتا لگتا ہے کہ کوئی کام ہونے جا رہے ہیں تو وہ فوری بینر لگا دیتے ہیں، ایم کیو ایم نے 300 لوگوں کی جگہ 600 لوگ بھرتی کیے اور پھر واجبات ادا نہیں کر پائے۔ انہوں نے کہا ہم کے ایم سی کے 600 ملازمین کی تنخواہیں، پنشن اور دیگر بقایات جات دے رہے ہیں، ماضی کے حکمرانوں نے روزگار تو دیا لیکن یہ نہیں سوچا کہ ان کو تنخواہیں کہاں سے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ٹاؤن میں بلدیہ عظمی کراچی کام کرتی نظر آئے گی، بلدیہ عظمی کراچی بڑے بڑے پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے، تجاوزات کے خلاف آپریشن چلتے رہتے ہیں، جیسا کہ پتھاروں کے خلاف، اگرچہ ہم لوگ خود پتھارے والوں سے زیادہ خریداری کرتے ہیں لیکن سچ یہ ہے کہ پتھارے فٹ پاتھ نہیں سڑک بلاک کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم میئر کراچی کرتے ہیں رہے ہیں نہیں کر کہا کہ ہیں تو نے کہا
پڑھیں:
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، آئینی عہدوں پر رہتے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ کا کہنا تھا کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قائد محمد نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔