قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے عاقب جاوید کو ’جوکر‘ قرار دے دیا۔
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق آسٹریلوی ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے عاقب جاوید کو ’جوکر‘ قرار دے دیا۔ سابق آسٹریلوی کوچ جیسن گلیسپی نے دعویٰ کیا کہ عاقب جاوید نے خود کوچ بننے کے لیے میرے اور گیری کے خلاف مہم چلائی، لگاتار تبدیلیوں پر ان کا بات کرنا مذاق سے کم نہیں۔ جیسن گلیسپی کو اپریل 2024 میں ریڈبال کا ٹیم کا ہیڈ کوچ بنایا گیا تھا تاہم انہوں نے آٹھ ماہ بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ سابق کوچ کا یہ ردعمل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عاقب جاوید کو چیمپئنز ٹرافی میں گرین شرٹس کی خراب کارکردگی پر تنقید کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی 2025 میں دو میچ کھیلے لیکن دونوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کو 19 فروری کو پہلے میچ میں ہوم گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ سے 60 رنز سے شکست ہوئی اور دبئی میں روایتی حریف بھارت نے 6 وکٹوں سے شکست دی۔ ویرات کوہلی نے پاکستان کے خلاف ناقابل شکست سنچری اسکور کی اور 242 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی میں صرف ایک پوائنٹ حاصل کرسکی کیونکہ بنگلادیش کے خلاف آخری میچ بارش کے باعث منسوخ کردیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جیسن گلیسپی عاقب جاوید
پڑھیں:
بابر اور شاہین کو ڈراپ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے آگے کراس لگا دیا: عاقب جاوید
بابر اور شاہین کو ڈراپ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے آگے کراس لگا دیا: عاقب جاوید WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز )قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ بابر اور شاہین کو ڈراپ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے ناموں کے آگے کراس لگا دیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے عاقب جاوید کا کہنا تھاکہ چیمپئنز ٹرافی میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں لیکن کامیابی کیلئے پلیئرز سے لے کر بورڈ کے سربراہ کے تقرر تک فیصلوں میں تسلسل ضروری ہے، چیئرمین سے نیچے تک تسلسل آنا چاہیے اسی طرح کارکردگی میں تسلسل آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف کھیلنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، نیوزی لینڈ میں بھی مشکل ہوگا لیکن اسی مشکل سے وہ سیکھیں گے، کامران غلام کو ہم ٹیسٹ میں لے کرآئے وہ انگلینڈ کے خلاف اچھا کھیلے، ہمارا خیال ہے کہ 50 اوورز کی کرکٹ اب زیادہ چیلنجنگ ہو چکی ہے، فیلڈنگ سے متعلق ہمیں بہت تحفظات ہیں لہذا فیلڈنگ سے متعلق ہمیں کامران غلام کو دیکھنا پڑتا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ ساجد خان کے پاس وائٹ بال کی ایسی پرفارمنس نہیں کہ انہیں قومی وائٹ بال ٹیم میں لیا جائے۔
شاداب خان سے متعلق عاقب جاوید کا کہنا تھاکہ شاداب خان کی انجریز کی وجہ سے پرفارمنس خراب ہوئی، ٹیم میں آل رانڈر کی کمی محسوس ہوئی، اس لیے شاداب کو شامل کیا ہے، شاداب خان کا ٹی ٹوئنٹی میں کپتانی کا تجربہ اچھا ہے، شاداب خان کا انداز بھی جارحانہ ہے ان کا مائنڈ سیٹ اچھا ہے، سلمان آغا اور شاداب خان کا یہ کمبی نیشن اچھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بابر اعظم اور شاہین آفریدی کو ڈراپ کرنے کا مطلب یہ نہیں کے ان کے ناموں کے آگے کراس لگا دیا، تین سال پہلے کی ٹی ٹوئنٹی اور آج کی ٹی ٹوئنٹی میں فرق ہے ، ہم نے بھی یہی پلان کیا ہے کہ جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہے، بے خوف کرکٹ کیلئے نوجوانوں کو موقع دیا ہے، ٹاپ 3 میں ہمیں فائر پاور چاہیے یہی لاجک محمد رضوان سیمتعلق ہے۔
ہیڈکوچ کا کہنا تھاکہ شاہین آفریدی ٹی ٹوئنٹی کے اب بھی اچھے بولر ہیں، ایسا نہیں ہے کہ شاہین آفریدی اب ہمیشہ ٹی ٹوئنٹی ہی کھیلیں گے، اگر ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ ورلڈکپ تک ٹیم بنے تو ہمیں کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہے، ضروری نہیں ہے کہ یہی پندرہ رہیں لیکن ہمیں ان پر اعتماد کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صائم ایوب اور فخر زمان فٹ ہو کر آ سکتے ہیں ، یہی ہمارا بینچ آف پلیئر ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کیلئے ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے ٹیموں کا اعلان کر دیا گیا۔ بابر اعظم، محمد رضوان اور نسیم شاہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا۔ دورہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کریں گے، شاداب خان کی بطور نائب کپتان ٹیم میں واپسی ہوئی جبکہ محمد رضوان ون ڈے ٹیم کے کپتان برقرار رہیں گے۔ چیمپئنز ٹرافی کی ٹیم میں شامل شاہین آفریدی، حارث رف، سعود شکیل اور کامران غلام کو ون ڈے ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچز کی سیریز 16 مارچ سے شروع ہوگی۔