آآزاد کشمیر پولیس کے 60ویں ریکروٹ کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، پاسنگ آئوٹ پریڈ کا معائنہ کیا اور 60ویں ریکروٹ کورس میں نمایاں کارکردگی پر جوانوں کو حسن کارکردگی سرٹیفکیٹ اور نقد انعامات دیے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر پولیس کے 60ویں ریکروٹ کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب پولیس لائن مظفرآباد میں منعقد ہوئی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، پاسنگ آئوٹ پریڈ کا معائنہ کیا اور 60ویں ریکروٹ کورس میں نمایاں کارکردگی پر جوانوں کو حسن کارکردگی سرٹیفکیٹ اور نقد انعامات دیے۔ اس موقع پر انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر رانا عبدالجبار ان کے ہمراہ موجود تھے۔ اس موقع پر 60 ویں ریکروٹ کورس کو مکمل کرنے والے ریکروٹس سے حلف لیا گیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر رانا عبدالجبار نے مہمان خصوصی وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا بالخصوص اور دیگر معزز مہمانان، شرکاء کا پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی کو درپیش نئے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے اینٹی رائٹ فورس کے قیام کا جو ہم نے وعدہ کیا تھا الحمدللہ آج پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے، آج ہم فخر سے کہ سکتے ہیں کہ ترکش ماڈل پر تربیت حاصل کرنے والے یہ ریکروٹ شہریوں کو امن فراہم کرنے کیلئے اپنی جان دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ آج ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ یہ ریکروٹس ریاست کی دی گئی طاقت کا استعمال قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کریں گے اور بدامنی پھیلانے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ ہم نے سکیورٹی کو درپیش نئے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے آزاد کشمیر پولیس کے استعداد کار کو بڑھانے کیلئے اہداف مقرر کیے ہیں جن میں جدید طرز کا کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور ٹریننگ سنٹرز شامل ہیں جو پولیس فورس کے جوانوں کو انوسٹی گیشن کی جدید تیکنیکس سے روشناس کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے درکار وسائل فراہم کئے جس کی مثال نہیں ملتی، آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں شہریوں کو فوری سہولیات کی فراہمی کیلئے خدمت مراکز کا قیام بھی موجودہ حکومت کا بہترین کارنامہ ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر نے مالی بحران کے باوجود محکمہ پولیس کی ترقی کیلئے درکار وسائل فراہم کئے جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر رانا عبدالجبار نے پاس آئوٹ ہونے والے جوانوں اور تربیت فراہم کرنے والے اساتذہ کو مبارکباد دی۔ پاسنگ آئوٹ تقریب کے اختتام پر مظاہرین کی جانب سے مختلف شکلوں میں کئے گئے احتجاج کے خلاف نبرد آزما ہونے کیلئے اینٹی رائٹ دستوں نے جدید طریقوں پر مشتمل شاندار عملی مشقوں کا مظاہرہ کر کے شرکاء کی جانب سے داد وصول کی۔ تقریب میں سینئر موسٹ وزیر کرنل(ر) وقار احمد نور، وزراء حکومت فیصل ممتاز راٹھور، چوہدری اظہر صادق، دیوان علی خان چغتائی، جاوید بڈھانوی، عامر یاسین چوہدری، مشیر حکومت محترمہ نثارہ عباسی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل محترمہ مدحت شہزاد، سیکرٹریز حکومت، اعلی سول و فوجی حکام اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاسنگ آئوٹ پریڈ
پڑھیں:
اوورسیز پاکستانیوں کیلئے مراعاتی پیکج شاندار ہے، چوہدری شجاعت
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)سابق وزیراعظم پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے اوورسیز کنونشن میں اپنے خطاب میں حقیقی معنوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات کی ترجمانی کی اوور سیز پاکستانیوں کے بچوں کے لئے تعلیمی اداروں میں کوٹہ مختص کر کے ان کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا گیا اوورسیز پاکستانیوں کے لئے مراعاتی پیکج شاندار ہے ان خیالات کا اظہارِ انہوں نے اتوار کو پاکستان مسلم لیگ کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر محمد امجد کے ہمراہ گجرات اور منڈی بہائولدین سے تعلق رکھنے والے آئے اوورسیز پاکستانیوں کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں اوور سیز پاکستانیوں کے بچوں کو مشکلات کا سامنا تھا اور یہ ان کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ کالجز، یونی ورسٹیوں اور خاص طور پر میڈیکل کالجز میں آن کے بچوں کے لئے کوٹہ مقرر کیا جائے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے بچوں کے لئے تعلیمی اداروں میں کوٹہ مختص کیا جانا ایک مثالی اقدام تصور کیا جائے گا انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے مراعاتی پیکج کی بھی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے اپنے ملک میں جائداادوں کے جھگڑوں اور مشکلات کے حل کے لئے وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرنا دشوار تھا۔ اب وہ بیرون ملک ہی سے خصوصی عدالت کے ذریعے یہ مسائل باآسانی حل کروا سکتے ہیں۔ اب وہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے مقرر کردہ ہائیکورٹ کے سرونگ جج کے ذریعے ان جھگڑوں اور دیگر مقدمات کو باآسانی حل کروا سکتے ہیں۔ اب ان کو ملک واپس آکر دربدر کی ٹھوکریں نہیں کھانی پڑیںگی۔