کیا میرا یہ قصور ہے کہ میں پشتون مٹی میں رہتا ہوں؟ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ہونے والے حملے کے بعد میڈیا سے بات کرتے نظر آرہے ہیں۔
شہاب علی شاہ کا کہنا تھا کہ کیا میرا یہ قصور ہے کہ میں پشتون مٹی میں رہتا ہوں؟ مجھے ہی شہیدوں کے جنازے اٹھانے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کے خلاف بندوق اٹھائی ہے اور میڈیا سوال اٹھائے کہ یہاں کون کافر تھا جس پر آپ حملہ کرنے آئے تھے؟ آپ اپنا مقصد بتائیں کہ آپ کیا مقصد حاصل کرنا چاہتے تھے۔
کیا میرا یہ قصور ہے کہ میں پشتون مٹی میں رہتا ہوں؟ مجھے ہی جنازے اٹھانے ہیں؟ میں نے ان کیخلاف بندوق اٹھائی ہے آپ ان سوال اٹھائیں کہ یہاں کون کافر تھا جس پر تم حملہ کرنے آئے تھے؟ چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ pic.
— Muhammad Faheem (@MeFaheem) March 6, 2025
چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے مزید کہا کہ نہ یہاں سے پاکستان جائے گا، نہ پاکستان کی حکومت جائے گی اور نہ ہی ریاست جائے گی تو اس دھماکے سے آپ نے کیا حاصل کیا۔
صحافی فرزانہ علی لکھتی ہیں کہ یہ وہ سوال ہیں جو سب کے ذہن میں ہر وقت آتے ہیں جس پر ہم بات بھی کرتے ہیں لیکن ہمیں اس کے جواب نہیں ملتے۔
چیف سیکرٹری پختونخوا شہاب علی شاہ نے بڑے جینون سوال اٹھائے ہیں ۔۔
یہ وہ سوال ہیں جو سب کے زہن میں ہر وقت رہتے ہیں جس پر ہم بات بھی کرتے ہیں
لیکن ۔۔۔جواب کھبی نہیں ملتا ۔۔۔۔۔ pic.twitter.com/1iURarlZ6o
— Farzana Ali (@farzanaalispark) March 6, 2025
واضح رہے کہ بنوں کینٹ پر منگل کی شام شدت پسندوں کا ایک حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی میں 4 خودکش بمبار بھی مارے گئے، جوابی کارروائی میں 5 بہادر فوجی شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ حملے کے نتیجے میں مسجد اور رہائشی عمارت کو شدید نقصان، 13 معصوم شہری شہید اور 32 زخمی ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنوں حملہ چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ خیبر پختونخواذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنوں حملہ چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ خیبر پختونخوا چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ
پڑھیں:
فیسوں میں اضافہ کرنے پر سیکرٹری ہیلتھ اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی پر جرمانہ، جواب طلب
پشاور:پشاور ہائی کورٹ نے بغیر وجہ فیس بڑھانے پر سیکرٹری ہیلتھ اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک سیکٹر کے میڈیکل کالج کی فیسوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔وکیل درخواست گزار حمیرہ گل ایڈوکیٹ نے کہا کہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیز نے فیسوں میں بغیر کوئی وجہ بتائے اضافہ کیا، 2021،2022 میں فیسوں میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا، 2023/24 میں پھر اضافہ کیا گیا، اس بار 200 سے 300 فیصد اضافہ کیا گیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پبلک سیکٹر میڈیکل کالجز کی فیسیں دیگر صوبے کے مقابلے میں زیادہ ہیں، خیبرپختونخوا کے طلباء کے ساتھ یہ امتیازی سلوک ہے۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ فیسیں خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے خود بڑھائی ہیں، محکمہ ہیلتھ کی جانب سے ہم نے کمنٹس جمع کرائے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ہم نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے تفصیلی جواب مانگا تھا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ محکمہ صحت سے رابطہ کیا ہے، تفصیلی جواب آئندہ سماعت پر جمع کرائیں گے۔
بعدازاں عدالت نے سیکرٹری ہیلتھ اور کے ایم یو پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا اور آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔