راولپنڈی: خاتون سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
راولپنڈی کے علاقے میں واہ کینٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مدعیہ مقدمہ نے کہا کہ ملزم عمر نے میری بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واہ کینٹ پولیس نے متاثرہ خاتون کی والدہ کی درخواست پر فوری مقدمہ درج کرکے ملزم عمر کو گرفتار کرلیا، حکام نے کہا کہ متاثرہ خاتون کا میڈیکل پراسس کروایا گیا ہے، ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کیا جائے گا۔
ایس پی پوٹھوہار طلحہ ولی نے کہا کہ خواتین اور بچوں سے زیادتی، ہراسمنٹ نا قابل برداشت ہیں، ملوث افراد قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
50 سے زائد خواتین سے زیادتی، چینی طالب علم برطانیہ کا خطرناک ترین جنسی مجرم قرار
لندن: برطانیہ میں زیر تعلیم چینی طالب علم ژینہاؤ زو کو متعدد خواتین کو نشہ دے کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ کے خطرناک ترین جنسی مجرموں میں شامل ہو سکتا ہے، جبکہ پولیس کو شبہ ہے کہ اس کے شکار ہونے والی خواتین کی تعداد 50 سے زائد ہو سکتی ہے۔
28 سالہ زو 2017 میں اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ آیا تھا۔ وہ پہلے کوئینز یونیورسٹی بیلفاسٹ میں زیر تعلیم تھا اور بعد میں یونیورسٹی کالج لندن (UCL) سے پی ایچ ڈی کر رہا تھا۔ وہ امیر خاندان سے تعلق رکھتا تھا اور مہنگی رہائش، برانڈڈ کپڑوں اور کاسمیٹک سرجری پر لاکھوں خرچ کرتا تھا۔
زو نے خفیہ کیمرے لگا کر خواتین کی ویڈیوز بنائیں اور نشہ آور کیمیکل استعمال کرکے انہیں اپنی درندگی کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق، وہ 2019 سے 2024 تک برطانیہ اور چین میں خواتین پر حملے کرتا رہا۔
پولیس کو زو کے گھر سے متاثرہ خواتین کے کپڑے اور زیورات ملے، جنہیں وہ یادگار کے طور پر جمع کرتا تھا۔ تفتیش میں 9 مختلف ریپ کی ویڈیوز سامنے آئیں، جنہیں اس نے خود ریکارڈ کیا تھا۔
عدالت میں جب ان ویڈیوز کو پیش کیا گیا تو ججز اور جیوری کے افراد جذباتی ہو گئے۔ جج روزینا کاٹیج نے زو کو "خطرناک اور شکاری مجرم" قرار دیا اور کہا کہ اسے سخت سزا دی جائے گی۔
میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق، میڈیا کوریج کے بعد ایک خاتون نے پولیس سے رابطہ کیا ہے اور مزید متاثرین سے سامنے آنے کی اپیل کی گئی ہے، خاص طور پر لندن میں چینی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین سے۔
زو کو 11 بار ریپ، 3 بار ویوئرزم (خفیہ ویڈیوز بنانے)، 10 بار انتہائی فحش مواد رکھنے اور 3 بار جنسی جرم کے ارادے سے نشہ آور اشیا رکھنے کے الزامات میں مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔
اس نے اپنی صفائی میں کہا کہ یہ تمام حرکات "رضامندی پر مبنی کردار ادا کرنے" کا حصہ تھیں، لیکن عدالت نے اس کا دفاع مسترد کر دیا۔
یونیورسٹی کالج لندن (UCL) نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اس جرم پر "شدید صدمے" میں ہیں، جبکہ پراسیکیوشن نے زو کو "سلسلہ وار ریپسٹ اور خواتین کے لیے خطرہ" قرار دیا ہے۔