دنیا جنوبی ایشیا میں امن چاہتی ہے تو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانا ہو گا، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میں کشمیری صحافیوں کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر جب بھی مذاکرات ہوں، یہ سہ فریقی ہونے چاہیے اور کشمیریوں کو بھی مذاکرات کی میز پر ہونا چاہیے اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے اس اہم، نازک اور فیصلہ کن موڑ پر تمام سیاسی قیادت کو متحد و متفق ہونا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے امریکہ اور برطانیہ کے دورے کے بعد ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میں کشمیری صحافیوں کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر جب بھی مذاکرات ہوں، یہ سہ فریقی ہونے چاہیے اور کشمیریوں کو بھی مذاکرات کی میز پر ہونا چاہیے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے اصل اور اہم فریق کشمیری عوام ہیں جنہوں نے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی ہندوتوا پالیسیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کا دو قومی نظریے کی بنیاد پر پاکستان بنانے کا فیصلہ بالکل درست تھا کیونکہ بھارت اس وقت کشمیری عوام اور بھارت میں مقیم اقلیتوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھے ہوئے ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت دنیا کی سب بڑی جمہوریت نہیں بلکہ ایک ہندو آمریت ہے۔
صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام کشمیر کی وحدت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ میرے حالیہ امریکہ اور برطانیہ کے دورے کے بعد بھارت عالمی سطح پر دفاعی پوزیشن پر آ گیا ہے۔ یہ موقع ہے کہ عالمی برادری کو یہ باور کرایا جائے کہ اگر مسئلہ کشمیر حل نہ کیا گیا تو جنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ کے خطرات منڈلاتے رہیں گے۔ دنیا کا امن مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دورے کے دوران عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم بند کرانے کے لئے فوری اقدامات کرے۔ میں نے اپنے امریکہ اور برطانیہ کے دوروں میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور امریکی ارکان کانگریس سے ملاقاتوں میں عالمی برادری پر واضح کیا کہ اگر دنیا جنوبی ایشیا میں امن چاہتی ہے تو اسے بھارت پر دبائو ڈال کر کشمیری عوام کو ان کا تسلیم شدہ حق خودارادیت دلانا ہو گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ مسئلہ کشمیر مسئلہ کشمیر کے بھی مذاکرات نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
غزہ سے جنگ کا مستقل خاتمہ تمام دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے؛ اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کا خاتمہ پوری دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے قاہرہ میں آج سے شروع ہونے والے عرب لیگ کے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں کیا۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ کسی حملے پر حق دفاع کا مطلب اس پوری قوم پر جنگ مسلط کرنا نہیں ہوتا۔ 7 اکتوبر حملوں کا خمیازہ فلسطینی عوام بھگت رہے ہیں۔
انتونیو گوتریس نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اسرائیل کے تمام یرغمالیوں کی غزہ سے بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
امریکی صدر کے تعمیر نو کے منصوبے کا نام لیے بغیر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں تعمیر نو وہاں سیاسی ڈھانچے کی دستیابی تک ممکن نہیں۔
انتونیو گوتریس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کو فلسطینی ریاست کا حصہ ہونا چاہیے اور فلسطینی اتھارٹی کو غزہ میں انتظامی ڈھانچہ میں حصہ دار ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے ایک بار پھر اپنی بات دہرائی کہ غزہ میں موجودہ کشیدہ صورتحال کا واحد حل دو ریاست کا قیام ہے۔