احتجاجی کسانوں کو روکنے کیلئے چندی گڑھ میں 18 داخلی مقامات پر رکاوٹیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
کسان مورچہ نے واضح کردیا ہے کہ مورچہ کسی بھی قیمت پر ٹریکٹر ٹرالیوں کیساتھ چندی گڑھ تک مارچ کریگا، جہاں پولیس انہیں روکے گی وہ ہڑتال پر بیٹھ جائینگے۔ اسلام ٹائمز۔ سمیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی کال پر اپنے مطالبات کے حوالے سے آج غیر معینہ مدت کے لئے تحریک شروع کرنے کے لئے چندی گڑھ پولیس کی طرف سے مارچ کرنے والے کئی کسان یونینوں کو چندی گڑھ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے بھاری حفاظتی انتظامات تعینات کرکے شہر کے تمام داخلی راستوں کو سیل کر دیا ہے۔ چندی گڑھ پولیس نے پنجاب کے ساتھ متصل 18 انٹری پوائنٹس کو سیل کر دیا ہے اور وہاں 1200 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے موہالی-چندی گڑھ سرحد پر ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہے۔ کسان مورچہ نے واضح کردیا ہے کہ مورچہ کسی بھی قیمت پر ٹریکٹر ٹرالیوں کے ساتھ چندی گڑھ تک مارچ کرے گا، جہاں پولیس انہیں روکے گی وہ ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔ بھارتیہ کسان یونین کے صدر جوگندر سنگھ اوگراہان نے کسانوں سے سڑکوں، شاہراہوں اور ریلوے ٹریک کو بلاک نہ کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ اس سے عوام کو تکلیف ہوگی۔ انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ اگر انہیں آگے بڑھنے سے روکا گیا تو وہ سڑک کے کنارے احتجاجی دھرنا دیں۔
کسانوں کے مطالبات پر بات چیت کے درمیان میں ہی منقطع ہونے پر کسان لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلٰی بغیر کسی اشتعال کے غصے میں میٹنگ سے باہر چلے گئے۔ میٹنگ کے بعد کسان مورچہ کے لیڈروں نے اعلان کیا تھا کہ وہ چندی گڑھ میں بڑے پیمانے پر دھرنا دینے کی اپنی کال کو آگے بڑھائیں گے۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر امرتسر کے گولڈن گیٹ پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پندھیر نے کہا کہ تقریباً 18 اضلاع میں پروگرام ہوں گے۔ ہم اکیلے امرتسر میں 21 مقامات پر بھگونت مان کے پتلے جلائیں گے۔ آج کا پروگرام پنجاب بھر میں سینکڑوں مقامات پر منعقد کیا جائے گا۔ کسان مورچہ کے پنجاب یونین لیڈر کو کسان مزدور مورچہ کی قیادت کے ساتھ حراست میں لیا گیا، اس لئے آج کا پروگرام کسانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف ہے، یہ پُرامن طریقے سے کیا جائے گا۔ کسان ریاستی حکومت سے چھ فصلوں پر کم از کم امدادی قیمت لاگو کرنے، قرض معافی کے لئے نئی اسکیم لانے، گنے کے کاشتکاروں کو سود سمیت بقایا رقم ادا کرنے، احتجاج کے دوران جانیں گنوانے والے کسانوں کے خاندانوں کو معاوضہ دینے، سرہند فیڈر کینال پر نصب موٹروں کے بل معاف کرنے نیز حکومت اور کسانوں کے درمیان ہم آہنگی کے لئے ذیلی کمیٹی بنانے سمیت کل 18 مطالبات پورا کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کسان مورچہ کسانوں کے چندی گڑھ کے لئے
پڑھیں:
سیاحتی مقامات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا چاہتے ہیں:مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں فروغ سیاحت کے لئے اہم فیصلے کیے گئے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں عالمی سیاحت کے فروغ کی بنیاد رکھ رہے ہیں،تمام سیاحتی مقامات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا چاہتے ہیں،ٹیکسلا کو مکمل ٹورسٹ سائٹ بنایا جائے گا، فائیو سٹار ہوٹل بھی تعمیر کیا جائیگا،پوری توجہ پنجاب میں سیاحت کے فروغ پر مرکوز ہے، سیاحتی ہب بنائیں گے۔پنجاب میں 170 سیاحتی مقامات اور ٹریلز کی تعمیر و مرمت اور بحالی کی اصولی منظوری ، پنجاب کی پہلی مکمل ٹورازم میگنی فیسینٹ ایپ تیار، جلد آغاز ہوگا، میگنی فیسینٹ ایپ کے ذریعے 170 سیاحتی مقامات کی ورچوئل سیر کی جا سکے گی، پہلی ٹورازم ایپ میگنی فیسینٹ پنجاب میں سیاحت سے متعلق تمام تر فیچرز شامل ہیں۔میگنی فیسینٹ ایپ کے ذریعے ٹریول وزٹ اور ہوٹل بکنگ بھی کی جا سکے گی، میگنی فیسینٹ ایپ کے ذریعے فوڈ پانڈا اور دیگر سروسز بھی حاصل کی جا سکیں گی ،میگنی فیسینٹ ایپ پر چیٹ بوٹ سے مفید معلومات بھی حاصل کی جا سکیں گی ،وزیراعلیٰ مریم نوازنے پنجاب کے سب سے بڑے اور جامع ٹورازم پلان کی اصولی منظوری دے دی ۔پنجاب بھر میں مذہبی،تاریخی، قدیمی ورثہ، اثار قدیمہ اور ایکوٹورازم کو فروغ دیا جائے گا ،قدیمی تہذیب سے قربت کا احساس دلانے کے لئے سیاحوں کے لئے ٹورسٹ ویلج بھی بنائے جائیں گے، پنجاب میں پہلی مرتبہ ٹورازم ٹریل بھی تیار کی جائیں گی ،ڈسٹرکٹ مال روڈ،وال سٹی آف لاہور، سکھ سائٹ، جی ٹی روڈ کی مغل یادگاریں بھی سیاحتی ٹریل میں شامل ہیں۔سالٹ رینج، بھاٹی گیٹ، ٹیکسالی گیٹ، گوجرانوالہ، ایمن آباد سکھ ٹورازم ٹریل بھی قائم کی جائیں گی، مختلف شہروں کے سیاحتی مقامات کو ٹورازم کلسٹرکے طور پر ڈویلپ کیا جائے گا ،گندھار تہذیب سے متعلق گندھار ٹریل میں ٹیکسلا میوزیم، دھر ما راچی کا، جو لیاں، سرکیپ اور گری قلعہ شامل ہیں۔
پنجاب میں گوردوارے اور گرجاگھروں کے قدیمی عمارتوں کو بھی بحال کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا، ملتان کی لیونگ ہیر یٹیج سائٹ قلعہ کہنہ قاسم باغ کو وادی سندھ کی تہذیب کے نشان کے طور بحال کیا جائے گا ،اُچ شریف میں زائرین کی سہولت کے لئے خصوصی ٹریل ڈویلپ کی جائے گی ،چھانگا مانگا فارسٹ پارک اور لال سوہانرا نیشنل پارک کو ایکو ٹورازم کے فروغ کے لئے ڈویلپ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔سیاحت کے فروغ کے لئے گورننس کی بہتری کے لئے پنجاب ٹورازم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی ایکٹ 2025ء پیش کیا جائے گا ،وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب کی پہلی ٹورازم اینڈ ہیر یٹیج اتھارٹی کی اصولی منظوری بھی دے دی، لاہور، ملتان، بہاولپور، چکوال اور جہلم سمیت مختلف شہروں میں ٹورازم سائٹس کو ڈویلپ کیا جائے گا۔