Daily Ausaf:
2025-03-06@12:34:21 GMT

رمضان المبارک نور ہی نور

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

امت مسلمہ کے غمخوار مصنف ادیب اور کالم نگار شیخ طریقت مولانا محمد مسعود ازہر لکھتے ہیں کہ ’’ایک مسلمان کو تین چیزیں اللہ تعالیٰ سے توڑتی ہیں،زیادہ کھانا پینا۔ لوگوں سے زیادہ میل جول۔ ضرورت سے زیادہ باتیں کرنا۔علامہ ابن القیم زادالمعاد میں لکھتے ہیں، کھانے پینے کی زائد مقدار، لوگوں سے زیادہ میل جول، ضرورت سے زیادہ گفتگو وہ چیزیں ہیں جن سے جمعیت باطنی میں فرق آتا ہے اور انسان اللہ تعالیٰ سے کٹ کر مختلف راستوں پر بھٹکنے لگتا ہے۔(زادالمعاد) یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے کہ اس نے ہمیں رمضان المبارک اور روزہ نصیب فرمایا جس میں ہم اپنی ان تینوں بیماریوں کا علاج کر سکتے ہیں اور اپنی روح کو پاک کر سکتے ہیں پس ضروری ہے کہ رمضان المبارک میں کم کھائیںلوگوں کے ساتھ فضول گپ شپ کی مجلسیں نہ کریں اور اپنی زبان کو بہت قابو میں رکھیں،حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزہ ڈھال ہے، جب تک اس کو پھاڑ نہ ڈالا جائے(نسائی) آپ ﷺ سے سوال کیا گیا کہ کس چیز سے پھاڑ ڈالے؟ ارشاد فرمایا: جھوٹ یا غیبت سے۔ اے مسلمانو!رمضان المبارک نور ہی نور ہے پس اس کے ایک ایک منٹ کو اللہ تعالیٰ کے لئے وقف کر دواور اپنی زبانوں کو بہت قابو میں رکھو۔ روزہ ایک ڈھال ہے۔یہ حدیث مبارکہ روزے کی روحانی اور اخلاقی فضیلت کو بیان کرتی ہے۔روزہ صرف بھوک اور پیاس سے رکنے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ انسان کے اخلاق اور کردار کی تربیت کا بھی ذریعہ ہے۔ اس حدیث میں تین اہم نکات بیان کئے گئے ہیں:
-1 روزہ ڈھال ہے: روزہ انسان کو گناہوں اور جہنم کی آگ سے بچانے والا ذریعہ ہے۔ جیسے کوئی جنگجو ڈھال کے ذریعے دشمن کے وار سے محفوظ رہتا ہے، ویسے ہی روزہ انسان کو گناہوں اور اللہ کے عذاب سے محفوظ رکھتا ہے۔
-2 فحش باتوں سے اجتناب بھی لازم ہے، روزے کا مقصد صرف کھانے پینے سے رکنا نہیں بلکہ زبان، آنکھ اور کان کو بھی ہر قسم کی بری باتوں سے محفوظ رکھنا ہے۔ گندی زبان، جھوٹ، غیبت اور بے حیائی جیسی باتوں سے روزے کا اجر کم ہو جاتا ہے۔
-3جہالت کی باتوں سے بچنا بھی ضروری ہے، جہالت کا مطلب ہے جھگڑا، گالم گلوچ اور دوسروں کو تکلیف دینا۔ روزہ دار کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اگر کوئی شخص جھگڑا کرے تو اسے کہنا چاہیے ’’میں روزے سے ہوں‘‘تاکہ لڑائی سے بچا جا سکے۔ بزرگ فرماتے ہیں کہ لمحات رمضان کو ضائع کرانے والے مندرجہ ذیل 7 چوروں سے بچنے کی کوشش کرنا بھی ہر روزہ دار کی ذمہ داری ہے، ٹچ موبائل ،الیکٹرانک میڈیا سوشل میڈیا، یہ انتہائی خطر ناک چور ہیں۔ یہ فضول ڈراموں اور رمضان ٹرانسمیشن جیسی لغویات میں لگا کر عبادات سے محروم کرتے ہیں،یاد رکھیں،رمضان ٹرانسمیشن دیکھنے میں وقت ضائع کرنے سے ہزار گنا بہتر یہ ہے کہ روزہ دار قرآن مجید کی تلاوت کرے یا پھر درود شریف پڑھ لے، بازارکا چور بڑا شاطر ہے یہ آپ سے پیسہ اور وقت دونوں لے اڑے گا اور اکثر افطاری کے وقت دعا سے محروم کر دے گا۔ کچن کا چور خواتین کو ٹارگٹ کرتا ہے .

انہیں طرح طرح کے پکوانوں میں لگا کر تلاوت ذکر اذکار سے محروم کرتا ہے ۔
یاد رکھیں!سادہ غذا آپ کی صحت اور پیسوں کی حفاظت کا ذریعہ ہے ۔ سادہ غذا آپ کو چست رکھے گی۔ سحری کی تیاری یہ بظاہر بزرگ چور ہے ۔مگر یہ آدھی رات سے ہی سحری کی تیاری میں لگا کر آپ سے تہجد نوافل اور دعا کے سب مواقع چھین لے گا۔سحری میں تہجد اور دعا کا بہت اہتمام کریں، فیس بک یہ چور بڑا پروفیشنل ہے یہ ہر دم آپ کے ساتھ ہوتا ہے.یہ نہ صرف آپ سے آپ کا وقت چھین لے گا بلکہ آپ کو غیبت جیسے گناہ کبیرہ میں الجھائے رکھے گا۔ لڈو یا کوئی اور گیمز بھی وقت کو ضائع کرنے کی ماہر چور ہیں، نیند کا چور نقصان دہ تو نہیں، مگر یہ بہت چالاک ہے . یہ آپ کو رمضان میں تھپکی دے کر سلا دے گا۔ جبکہ رمضان میں مجموعی 6گھنٹے کی نیند کافی ہے۔
حکیم الامت حضرت مولانامحمد اشرف علی تھانویؒرمضان اور روزہ کے حقوق کے حوالے سے ارشاد فرماتے ہیں کہ رمضان کے فضائل کا تو کم و بیش لوگوں کو علم ہے، لیکن رمضان کے حقوق کے متعلق بڑی کوتاہیاں ہوتی ہیں۔ اس طرف کبھی ذہن بھی نہیں جاتا کہ رمضان المبارک کے کچھ حقوق بھی ہیں، اس واسطے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ رمضان آنے سے لوگ دیگر چیزوں کا تو اہتمام کرتے ہیں۔ مثلاً دودھ کا انتظام کرلیا جاتا ہے، صفائی کرالی جاتی ہے، کچھ برف کا انتظام سوچ لیا جاتا ہے۔ شکر، کھجوریں، سویاں وغیرہ جمع کرلی جاتی ہیں۔ یہ سب اہتمام تو ہوتے رہتے ہیں لیکن یہ کبھی ذہن میں نہیں آتا کہ بھائی رمضان المبارک کا مہینہ آیا ہے، لا غیبت سے بچنے کا کوئی انتظام کریں۔ یہ کہیں نہیں ہوتا کہ آپس میں مشورہ کر کے چند ساتھیوں نے یہ طے کر لیا ہو کہ اگر کوئی غیبت کرنے لگے تو ایک دوسرے کو روک دیا کرے، ٹوک دیا کرے۔ دین کا کام ایسا آسان سمجھ رکھا ہے کہ اس میں کسی کی مدد کی ضرورت ہی نہیں سمجھی جاتی ہے اس لئے اس کے لئے ذہن میں آتا ہی نہیں کہ آپس میں طے کرلیں۔ اسی طرح اس کا بھی ذہن میں کبھی خیال نہیں آتا کہ قرآن مجید سننے کا زمانہ آرہا ہے۔ کوئی ایسا حافظ تلاش کرو جو اچھا اور صحیح پڑھتا ہو بلکہ اگر کوئی تجوید کے ساتھ پڑھنے والا حافظ تجویز کیا جاتا ہے تو مخالفت کی جاتی ہے کہ تراویح میں دیر لگے گی، کھڑا نہیں ہوا جائے گا۔ غرضیکہ رمضان المبارک کے حقوق میں بہت ہی زیادہ کوتاہی اور بہت ہی بے پروائی ہے۔ حقوق کی ادائیگی کا اہتمام بھی کم ہے اور لوگوں کو ان حقوق کا علم بھی کم ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رمضان المبارک اللہ تعالی کہ رمضان باتوں سے سے زیادہ جاتا ہے ہیں کہ

پڑھیں:

یا اللہ توفیق دے، وینا ملک نے دعائیہ کلام جاری کردیا

پاکستانی اداکارہ وینا ملک نے رمضان المبارک کے پیش نظر دعائیہ کلام جاری کردیا۔

وینا ملک نے سماجی رابطے کی سائٹ پر رمضان المبارک کے پیش نظر کلام ’میں بھی روزے رکھوں گی، یا اللہ توفیق دے‘ پڑھ کر شیئر کی۔

اس کلام میں وینا ملک نے یہ بھی دعا کی کہ اللہ انہیں نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

وینا ملک کے اس کلام پر صارفین کے ملے جلے کمنٹس سامنے آئے ہیں جن میں سے کچھ نے کہا کہ توفیق آچکی ہے اب عمل کا وقت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ماہ رمضان المبارک جو تمام مہینوں کا سردار ہے، علامہ حافظ ریاض نجفی
  • چینی کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی کلو اضافہ
  • رمضان المبارک اور ہمارے رویے
  • رمضان اور مہنگائی
  • وینا ملک کا رمضان المبارک کے پیش نظر دعائیہ کلام جاری
  • بُک شیلف
  • جی بی حکومت نے رمضان المبارک میں دفتری اوقات کار کا نیا شیڈول جاری کر دیا
  • رمضان المبارک
  • یا اللہ توفیق دے، وینا ملک نے دعائیہ کلام جاری کردیا