داعش کے دہشتگرد شریف اللہ ورجینیا کی عدالت میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
داعش کے دہشتگرد شریف اللہ ورجینیا کی عدالت میں پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز
ورجینیا: (آئی پی ایس) پاکستان کی جانب سے گرفتار داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔
امریکی حکام کے مطابق دہشت گرد کو ابتدائی سماعت کیلئے ورجینیا کی عدالت میں پیش گیا گیا، کیس کی تفصیلی سماعت پیر کو ہوگی، شریف اللہ نے جج سے بات کرنے کیلئے مترجم کی خدمات لیں، شریف اللہ ان 2 ملزمان میں سے ایک ہے جو کابل حملے میں ملوث ہیں۔
ڈائریکٹرایف بی آئی کیش پٹیل نے ایکس پربیان میں کہا کہ گرفتاردہشتگرد شریف اللہ امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہے، امریکی انصاف کا سامنا کرنے کیلئے ملزم پہنچ چکا ہے، ہمارے شراکت داروں اور ایجنسی کے بہادر اہلکاروں کا شکریہ۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق شریف اللّٰہ نے کابل حملے اور حملہ آور کے فرار میں مدد دینے کا اعتراف کرنے کے علاوہ مارچ 2024 میں ماسکو کے سٹی ہال میں حملے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ورجینیا کی عدالت میں پیش شریف اللہ
پڑھیں:
امریکا کا روس یوکرین امن معاہدے کی کوششیں ترک کرنے کا عندیہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ اگر روس یوکرین کے درمیان امن معاہدے پر جلد پیش رفت نہ ہوئی تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کوششوں سے دستبردار ہو جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار امریکی وزیر کارجہ مارکو روبیو نے پیرس میں یورپی اور یوکرینی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ ہم روس یوکرین جنگ کے خاتمے کی یہ کوششیں ہفتوں اور مہینوں تک جاری نہیں رکھ سکتے۔ ہمیں اب چند دنوں میں فیصلہ کرنا ہے کہ آیا یہ امن معاہدہ آئندہ چند ہفتوں میں ممکن ہے یا نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور انھوں نے اس پر بہت وقت اور توانائی صرف کی ہے، لیکن دنیا میں دیگر کئی اہم معاملات بھی ہیں جن پر توجہ دینا ضروری ہے۔
وزیر خٓرجہ مارکو روبیو کے ان بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وائٹ ہاؤس یوکرین جنگ سمیت دیگر عالمی تنازعات کے حل میں پیش رفت کی سست رفتاری پر مایوس ہے۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ اگلے ہفتے یوکرین کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا جانے کی توقع رکھتے ہیں جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے قدرتی معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہوگی۔
خیال رہے کہ فروری میں ایسا ہی ایک معاہدہ ناکام ہو گیا تھا جب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔
پیرس میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات، جن میں یورپی طاقتیں بھی شامل تھیں، اب تک کی سب سے سنجیدہ پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔