’کوئی بحث نہیں چاہیے‘، بھارت پر ٹیکس لگانے جارہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی پر واضح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سمیت دیگر ممالک کی جانب سے عائد کردہ اعلیٰ محصولات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نہ صرف انہیں انتہائی غیر منصفانہ قرار دیا بلکہ ان ممالک پر 2 اپریل سے باہمی محصولات کا اعلان بھی کیا ہے، جو امریکی اشیا پر محصولات عائد کرتے ہیں۔
گزشتہ روز کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے صدارتی خطاب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی مصنوعات امریکا میں نہیں بناتے ہیں، تاہم، ٹرمپ انتظامیہ کے تحت، آپ کو ٹیرف ادا کرنا پڑے گا اور بعض صورتوں میں، اس سے کہیں زیادہ۔
یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی کے اچانک دورۂ امریکا کا اعلان، کیا بھارتی شہری بھی ’ٹرمپ پالیسی‘ کا شکار ہوگئے؟
’دوسرے ممالک نے کئی دہائیوں سے ہمارے خلاف ٹیرف کا استعمال کیا ہے اور اب ہماری باری ہے کہ ہم انہیں ان دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنا شروع کریں۔ اوسطاً، یورپی یونین، چین، برازیل، ہندوستان، میکسیکو اور کینیڈا سمیت لاتعداد دوسری قومیں ہم سے بہت زیادہ ٹیرف وصول کرتی ہیں جتنا ہم ان سے وصول کرتے ہیں۔‘
امریکی صدر کے مطابق یہ بہت غیر منصفانہ ہے.
مزید پڑھیں: مودی کو امریکا میں پرچیوں کا سہارا اور انٹرنیشنل سطح پر بے عزتی
گزشتہ ماہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی دارالحکومت کے دورے کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا تھا کہ بھارت کو واشنگٹن کے باہمی محصولات سے نہیں بخشا جائے گا، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹیرف کے ڈھانچے پر کوئی ان سے بحث نہیں کر سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی صدر بھارت ٹیکس ڈونلڈ ٹرمپ وزیر اعظم مودیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی صدر بھارت ٹیکس ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کردیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (شاہ خالد) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک گھنٹہ انتالیس منٹ اکتیس سیکنڈ طویل ترین خطاب کیا، اس سے پہلے طویل ترین خطاب بل کلنٹن نے کیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے خطاب میں اپنے حالیہ فیصلوں اور اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کیا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوایس ایڈ میں بڑے پیمانے پر کرپشن تھی جسے ختم کردیا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ پاناما کینال کو واپس لیاجائے گا، پاناما کینال بنانے میں اس لئے قربانیاں نہیں دیں کہ اسے چین کے حوالے کیا جائے۔
انھوں نے گرین لینڈ کو امریکا میں شامل ہونے کا مشورہ دیا اور کہا گرین لینڈ کے باشندوں کو کہتا ہوں آپ کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے، گرین لینڈ کے شہری امریکا میں شامل ہو جائیں، ہم آپ کو ترقی یافتہ اور امیر بنائیں گے۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور بین الاقوامی سیکیورٹی کیلئے ضروری گرین لینڈ امریکا کا حصہ بنے، گرین لینڈ کو امریکا کا حصہ بناکر ہی رہیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے اسٹیٹ آف دی آرٹ گولڈن آئرن ڈوم بنانے کیلئے فنڈز اکھاٹا کرنے کو بھی کہا۔