کراچی میں کتوں کے کاٹنے کے کیسز بڑھ گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال کتوں کے کاٹنے کے کیسز میں اضافہ ہوگیا۔
ریبیز کلینک انچارج ڈاکٹر رومانہ فرحت کے مطابق سول اسپتال میں جنوری اور فروری میں کتوں کے کاٹنے کے 5 ہزار 795 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ڈاکٹر رومانہ فرحت نے کہا ہے کہ سول اسپتال میں گزشتہ سال جنوری اور فروری میں کتوں کے کاٹنے کے 3 ہزار 269 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ سول اسپتال میں کتوں کے کاٹنے کے یومیہ 100 سے زائد کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کراچی، کتے کے کاٹنے کے کیسز میں اضافہ، 2 ہزار کیسز رپورٹ کراچی میں کتے کے کاٹنے کے کیسز میں پھر سے اضافہدوسری جانب ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ جناح اسپتال میں رواں سال کتوں کے کاٹنے کے 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے، گزشتہ سال کتوں کے کاٹنے کے 3 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے تھے۔
ان کیسز پر طبی ماہرین نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کتے کے کاٹنے پر متاثرہ جگہ کو فوری ڈیٹرجنٹ صابن سے کم از کم 15 منٹ دھونا چاہیے، اور اینٹی ریبیز ویکسین اور حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے کاٹنے کے کیسز کیسز رپورٹ اسپتال میں
پڑھیں:
مریم نواز کا اچانک میو اسپتال کا دورہ، شکایت کے انبار پر فوری بڑے فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے میو اسپتال کا اچانک دورہ کیا، جہاں مریضوں اور تیمارداروں نے شکایات کے انبار لگا دیے، ناقص سہولیات اور بدانتظامی پر وزیراعلیٰ شدید برہم ہو گئیں اور اسپتال انتظامیہ کی سخت سرزنش کی۔
ایم ایس کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم
دورے کے دوران مریم نواز نے ایم ایس میو اسپتال کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا اور کہا کہ اسپتال میں عوام کو درپیش مسائل کسی صورت قابل قبول نہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اسپتال کی صورتحال پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”مخلوق رُل رہی ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، کیا ہمیں اللہ کو جواب نہیں دینا؟“
مریضوں کی شکایات اور انتظامیہ کی غفلت
وزیراعلیٰ مریم نواز نے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں کی شکایات سنیں۔ کئی مریضوں نے دوائیوں، سرنج، برنولا اور دیگر طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی شکایت کی۔ کارڈیالوجی وارڈ میں کیڑوں کی موجودگی پر وزیراعلیٰ مزید برہم ہوگئیں اور فوری اقدامات کی ہدایت کی۔
ایک معصوم بچی نے دہائی دیتے ہوئے بتایا کہ ”میری ماں بیمار ہے، رات بھر دوائیوں کے لیے بھاگ کر تھک گئی ہوں“۔ اس پر مریم نواز نے فوری طور پر اسپتال انتظامیہ سے جواب طلب کیا۔
ہنگامی اجلاس اور اصلاحی اقدامات
دورے کے دوران ہی وزیراعلیٰ پنجاب نے میو اسپتال میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا اور تمام ذمہ داران کی جواب طلبی کی ہدایت کی۔
انہوں نے حکم دیا کہ ادویات کی 100 فیصد فراہمی یقینی بنائی جائے، میڈیسن کے واجبات فوری ادا کیے جائیں تاکہ مریضوں کو دوائیوں کی قلت کا سامنا نہ ہو، میو اسپتال کی تعمیر و مرمت کے لیے جامع پلان پیش کیا جائے، صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
مریضوں سے ہمدردی اور فوری ریلیف
مریم نواز نے سندھ سے آئے مریض جوڑے کی شکایات کا فوری ازالہ کرنے کی ہدایت کی اور گوجرانوالہ سے علاج کے لیے آئی ایک خاتون کو گلے لگا کر تسلی دی۔ گردے کے مرض میں مبتلا ایک بچی کی ماں کی اپیل پر فوری ٹرانسپلانٹ کے اقدامات کا حکم بھی دیا۔
انہوں نے اسپتال کے اسٹور میں جا کر ادویات، سرنج اور دیگر ضروری اشیاء کی دستیابی کو چیک کیا اور اسپتال کے مختلف وارڈز بشمول ایمرجنسی بلاک، ٹی بی اینڈ چیسٹ وارڈ، آئی سی یو اور کارڈیالوجی وارڈ کا جائزہ لیا۔ انتظامیہ کے لیے سخت وارننگ
وزیراعلیٰ پنجاب نے محکمہ صحت کے سیکریٹری کو ہدایت دی کہ تمام ذمہ داروں کا تعین کر کے سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں اسپتال کی صورتحال بہتر ہو سکے۔
مریم نواز کا دورہ مریضوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہوا، لیکن یہ دیکھنا باقی ہے کہ اسپتال کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کب تک مکمل ہوتے ہیں۔