Daily Mumtaz:
2025-03-06@11:10:37 GMT

ٹرمپ کا حماس قیادت پر فلسطینی علاقے چھوڑنے پر زور

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

ٹرمپ کا حماس قیادت پر فلسطینی علاقے چھوڑنے پر زور

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کی قیادت پر فلسطینی علاقے چھوڑنے پر زور دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حماس کے لیے یہ غزہ چھوڑنے کا وقت ہے، یہ آخری وارننگ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حماس غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کو فوری رہا کرے، یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا تو اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگوں کے لیے ایک خوبصورت مستقبل انتظار کررہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حماس کے ذرائع نے امریکہ سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی

حماس کے رہنما نے العربی الجدید کو دیے گئے خصوصی بیانات میں کہا کہ یہ براہ راست بات چیت جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی ایڈم بوہلر کی موجودگی میں ہوئی تھی. اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ایک سرکردہ ذریعے نے قطری دارالحکومت دوحہ میں امریکی انتظامیہ کے ایک نمائندے کے ساتھ حال ہی میں ہونے والے مذاکرات کی تصدیق کی ہے۔ حماس کے رہنما نے العربی الجدید کو دیے گئے خصوصی بیانات میں کہا کہ یہ براہ راست بات چیت جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی ایڈم بوہلر کی موجودگی میں ہوئی تھی، ٹرمپ کے دو ہفتے قبل حماس کی جانب سے امریکی شہریت رکھنے والے قیدیوں کو رہا کرنے کے خیر سگالی کے اظہار کے بارے میں ٹرمپ کے اس بیان کے فوراً بعد سامنے آئی ہے۔ ٹرمپ کی طرف سے حماس سے خیر سگالی کا اظہار کرنے کے مطالبے کے بعد اور مذاکرات کے آغاز کے ساتھ حماس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے اندر ہونے والے تبادلے کے معاہدے کے چھٹے بیچ کے تین قیدیوں میں سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدی سجوئے ڈیکل چن کو رہا کیا۔

حماس کے رہنما نے انکشاف کیا کہ حماس نے مذاکرات کے دوران ایک جامع معاہدے کی تجویز پیش کی تھی جو جنگ کے خاتمے کے ساتھ ختم ہو جائے گی۔ حماس نے واضح کیا کہ امریکہ جن قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے وہ جنگی فوجی تھے جو فوجی مقامات سے پکڑے گئے تھے۔ وہ عام شہری نہیں تھے اور نہ ہی وہ شہری مقامات پر تھے۔ ان کی تعداد 4 سے 6 کے درمیان تھی۔ حماس کی قیادت کے ذریعے نے انکشاف کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا یہ اقدام اپنی نوعیت کا پہلا نہیں تھا۔ امریکی انتخابات سے قبل سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے کی گئی نامکمل کوششوں میں معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کی گئی تھی مگر نیتن یاھو کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے معاہدے کی دشواری کا یقین ہو گیا تھا۔ اس وقت ایک جزوی ڈیل کی کوشش کی گئی تھی جس کے تحت قید امریکی شہریوں کو رہا کیا جانا تھا۔

اس سے قبل بدھ کو امریکی ویب سائٹ "ایکسیس” نے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا کہ حماس اور امریکہ کے درمیان حالیہ ہفتوں میں براہ راست اور غیر معمولی بات چیت ہوئی ہے، جس میں غزہ میں امریکی قیدیوں کی رہائی کی کوشش پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ جنگ روکنے کے لیے ایک وسیع معاہدے تک پہنچنے پر بھی بات چیت کی گئی ہے جو تمام قیدیوں کی رہائی کی ضمانت دے گا۔ لیکن ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔ امریکہ نے اس سے قبل حماس کے ساتھ کبھی براہ راست بات چیت نہیں کی۔ اس نے 1997ء سے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ دوسر یجانب اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ” نے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ مذاکرات ہوئے ہیں۔ مذاکرات میں امریکی عہدیدار بوہلر نے حماس سے ملاقات کی کیونکہ اس کا کردار اسے ایسا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ بات چیت "بنیادی طور پر امریکی یرغمالیوں کی رہائی پر مرکوز تھی، حالانکہ ان میں تمام یرغمالیوں کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرامپ کی دھمکیوں اور توہین آمیز رویے پر حماس کا ردعمل
  • حماس کے ذرائع نے امریکہ سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی
  • امریکا اسرائیل کی مدد سے حماس کو مکمل تباہ کر دے گا، ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شہباز شریف حکومت کو آنکھوں پر کیوں بٹھایا؟
  • میری قیادت میں امریکا ناقابل تسخیر، ٹیکس لگانیوالوں پر جوابی ٹیکس لگائیں گے: ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف تعاون پر پاکستان کا خصوصی شکریہ
  • میری قیادت میں امریکا ناقابل تسخیر ہے، ٹرمپ کا کانگریس سے پہلا صدارتی خطاب
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کی ہاتھا پائی کی اے آئی ویڈیو وائرل
  • یوکرین کو فوجی امداد معطل کرنے پر بات نہیں ہوئی، ڈونلڈٰ ٹرمپ