کراچی؛ سحری کے وقت موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ، گلی کا سیکورٹی گارڈ جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی میں موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے گلی کا سیکورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق فیروز آباد کے علاقے پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 گلی نمبر 4 میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ مقتول کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی۔ مقتول کی شناخت 38 سالہ مرزا ساجد بیگ ولد ریاض بیگ کے نام سے کی گئی۔
مقتول لائنز ایریا کا رہائشی اور نجی سیکیورٹی کمپنی کا گارڈ تھا۔ واقعے کے وقت مقتول مزکورہ علاقے کی گلی میں بطور سیکیورٹی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا کہ نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان آئے اور فائرنگ کر کے فرار ہوگئے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق مقتول ساجد ایک بیٹی کا باپ تھا اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے گلی میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہا تھا۔ ، مکینوں نے بتایا کہ واقعہ سحری کے ٹائم پیش آیا۔ محلے والے سحری میں مصروف تھے فائرنگ کی آواز سنائی دی فوری طور پر گلی میں نکل کر دیکھا تو ساجد کی خون میں لت پت لاش پڑی ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ علاقے کی گاڑیوں سے آئے دن بیٹریاں چوری ہو رہی تھیں جبکہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بھی بہت زیادہ بڑھ گئیں تھیں۔ متعدد بار فیروز آباد تھانے والوں کو درخواست دی کہ علاقے میں پولیس کا گشت بلکل نہیں ہے وہ بڑھایا جائے تاہم نامعلوم وجوہات پر پولیس نے گشت نہیں بڑھایا بلکہ کبھی کبھی جو دن کے وقت پولیس موبائل آتی تھی وہ بھی اب چکر نہیں لگاتی تھی۔ ساجد کے سکیورٹی گارڈ رکھنےکے بعد سے وارداتیں تھم گئی تھیں جس پر علاقے والو ں نے سکون کا سانس لیا تھا۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے تیس بور پستول کے تین خول ملے ہیں۔ کراٸم سین یونٹ کی ٹیم واقعے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی اور شواہد اکھٹے کیے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ورثا کو اطلاع کردی گئی۔
دوسری جانب گڈاپ سٹی کے علاقے سپرہائی وے ڈی ایچ اے 9 کے قریب فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ زخمی ہونے والے شخص کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے فاطمہ بقائی اسپتال ٹول پلازہ منتقل کیا گیا۔ ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 69 سالہ زاہد حسین ولد بادل خان کے نام سے کی گئی۔ فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر پیش آیا۔ علاقہ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔
یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔