Express News:
2025-03-06@11:30:56 GMT

امریکہ سے بھارتی شہریوں کی ملک بدری، مودی حکومت خاموش

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

واشنگٹن/نئی دہلی: امریکہ کی سخت امیگریشن پالیسی کے تحت 332 بھارتی شہریوں کو ملک بدر کر دیا گیا، جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے نتیجے میں فروری میں تین فوجی پروازوں کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا گیا، جب کہ مزید افراد کو وسطی امریکی ممالک بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک بدر کیے گئے افراد کو کوسٹا ریکا کے عارضی حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے، جہاں انہیں شدید مشکلات، بدسلوکی اور ذہنی دباؤ کا سامنا ہے۔

ایک بھارتی شہری نودیپ سنگھ نے بتایا کہ "ہمیں خود اپنے وطن واپسی کے اخراجات برداشت کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، اور ہمیں یہاں کھلی جھونپڑیوں میں رہنے پر مجبور کیا گیا ہے"۔

ملک بدری کے بعد بھارتی حکومت کی خاموشی پر سخت تنقید کی جا رہی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے بھارتی حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ "یہ پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے، اور مودی سرکار خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے"۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ "مودی کے حالیہ امریکی دورے کے باوجود، بھارتی شہریوں کی ملک بدری پر کوئی پیش رفت نہ ہونا بھارت کی کمزور خارجہ پالیسی کو ظاہر کرتا ہے"۔

دوسری جانب، بھارتی حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہو رہی ہے، اور غیر قانونی تارکین وطن کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھارتی حکومت گیا ہے

پڑھیں:

گلگت بلتستان بلوچستان نہیں، جسے چاہیں لاپتہ کریں اور ہم خاموش رہیں، احسان ایڈووکیٹ

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چیئرمین نے ایک بیان میں کہا کہ سوست بارڈر پر مقامی تاجروں کیلئے مزید سختیاں اور مشکلات پیدا کر کے تاجروں کو مکمل طور پر بارڈر سے بے دخل کرنے کا پلان بنایا گیا ہے اور سوست بارڈر پر این ایل سی کا قبضہ ہو چکا ہے جو کہ گلگت بلتستان کے عوام اور نوجوانوں کو بیروزگار کرنے کی سازش ہے جو کہ کسی صورت قبول نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چئیرمن عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان احسان علی ایڈووکیٹ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلتستان کے علماء کرام کو لاپتہ کرنا ریاستی دہشت گردی ہے، گلگت بلتستان بلوچستان نہیں کہ جسے چاہیں لاپتہ کریں اور ہم خاموش بیٹھیں، بلتستان کے عوام، ماؤں بہنوں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے لاپتہ علماء کیلئے جاندار آواز اٹھائی، دھرنا دیے، جی بی کے عوام کسی صورت ایسی دہشت گردی کو قبول نہیں کرینگے۔ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسکا قانون کے مطابق ٹرائل ہونا چاہیئے لیکن اسطرح ماورائے قانون اغواکاری کسی طور پر برداشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیامر کے عوام گزشتہ تین ہفتوں سے اپنے حقوق کے حصول کیلئے دھرنے پر ہیں اور حکمران ٹس سے مس نہیں، جب پورے گلگت بلتستان سے دیامر کی طرف مارچ کی کال دی تو حکمرانوں میں کھلبلی مچی اور مذاکرات کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں، لیکن تاحال دیامر کے عوام کے مطالبات تسلیم نہیں ہوئے اور عوام کو مذاکرات کے نام پر ٹرخانے کی کوشش ہو رہی ہے جو کہ حکومت اور واپڈا کی بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں عوام سخت موسمی حالات میں روزے کی حالت میں سڑکوں پر ہیں، عوام کا مزید امتحان نہ لیا جائے، اگر دیامر کے علماء نے حکم دیا تو پورا گلگت بلتستان دیامر کا رخ کریگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوست بارڈر پر مقامی تاجروں کیلئے مزید سختیاں اور مشکلات پیدا کر کے تاجروں کو مکمل طور پر بارڈر سے بے دخل کرنے کا پلان بنایا گیا ہے اور سوست بارڈر پر این ایل سی کا قبضہ ہو چکا ہے جو کہ گلگت بلتستان کے عوام اور نوجوانوں کو بیروزگار کرنے کی سازش ہے جو کہ کسی صورت قبول نہیں۔ ہمارا واضح موقف ہے کہ گلگت بلتستان ٹیکس فری زون ہے اور یہ بارڈر گلگت بلتستان کا ہے، ہم گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں پر ایک روپیہ بھی ٹیکس لگانے کے حق میں نہیں ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان تمام اسٹیک ہولڈرز، ٹریڈرز ایسوسی ایشنز اور تاجروں کیساتھ مشاورت کر کے بھرپور عوامی طاقت سے اس ظلم کا جواب دیگی۔

متعلقہ مضامین

  • یو اے ای میں دو بھارتی شہریوں کو سزائے موت دیدی گئی
  • گلگت بلتستان بلوچستان نہیں، جسے چاہیں لاپتہ کریں اور ہم خاموش رہیں، احسان ایڈووکیٹ
  • مہاکمبھ میں زہریلے گنگا جل سے لاکھوں ہندو یاتریوں کی صحت کو خطرہ، مودی حکومت ناکام
  • امریکا سے بھارتی شہریوں کی بے دخلی، مودی نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا
  • حریت کانفرنس کا اراضی اور کاروبار پر مودی حکومت کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ پر اظہار تشویش
  • داتا دربار انتظامیہ کا نشے کے عادی افراد کو دور رکھنے کیلئے جنگلہ لگانے کا فیصلہ
  • حکومت اسرائیلی جارحیت پر کیوں خاموش ہے؟، حزب‌ الله
  • حکومت سے 5 ہزار اور 10 ہزار کیش حاصل کرنے کا طریقہ
  • فلسطین سے یکجہتی کا عملی مظاہرہ، امریکی شہریوں کا اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے افطار