اعلیٰ پارٹی عہدیدار کے مطابق پارٹی اس بات پر متفق ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اسٹیمبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں جب کہ بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ علی امین بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پرامید ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نجی ٹی وی نے دعویٰ کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پس پردہ رابطے جاری ہیں۔ تحریک انصاف کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نجی ٹی وی جیو نیوز کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطے جاری ہیں اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کاوشیں کر رہے ہیں۔ اعلیٰ پارٹی عہدیدار کے مطابق پارٹی اس بات پر متفق ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اسٹیمبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں جب کہ بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ علی امین بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پرامید ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست ملاقاتیں نہیں تاہم دونوں لیڈر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کامیاب ہونے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف مل سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اسٹیبلشمنٹ سے

پڑھیں:

کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان کے ایکس اکائونٹ سے پیغام

کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان کے ایکس اکائونٹ سے پیغام WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)سابق وزیر اعظم عمران خان کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے پیغام میں کہنا ہے کہ میں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا اختیار نہیں دیا ہے، میں نے ماضی میں کبھی کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اب میں اس پر بات کروں گا۔
ایکس پر بانی پی ٹی آئی کے نام سے منسوب اکاونٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں عمران خان کی جانب سے کہا گیا کہ اگر مجھے کوئی معاہدہ کرنے میں دلچسپی ہوتی تو میں دو سال پہلے کی جانے والی پیش کش کو قبول کر لیتا، ایک ایسی پیشکش جس میں دو سال کی خاموشی کے بدلے قانونی کارروائی سے مکمل استثنی کی تجویز دی گئی تھی۔
انہوں نے لکھا کہ میں نے اس وقت اسے مسترد کر دیا تھا، اوراب میں اس طرح کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتا ہوں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ علی امین گنڈاپور اوراعظم سواتی نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہو لیکن میرے خیال میں اس طرح کے مذاکرات بے معنی ہیں۔ مخالف فریق کو مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوں نے ایک پر جاری بیان میں کہا کہ علی امین اور اعظم سواتی اپنی مرضی سے بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے ہمیں بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے، لیکن میں یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی بات چیت آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عوام کے مفادات پر مبنی ہونی چاہیے، نہ کہ میرے یا میری بیوی کے لیے۔ ایکس پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف واحد حقیقی قومی سیاسی قوت ہے جو بیرونی حمایت کے بغیر کسی بھی وقت ملک گیر تحریک کو متحرک کر سکتی ہے۔ ایک سیاسی جماعت صرف اس وقت کمزور ہوتی ہے جب وہ عوامی حمایت کھو دیتی ہے اور اس وقت پوری قوم پی ٹی آئی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’ عمران خان 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں، دو شرائط ہیں، پہلی شرط کہ بانی پی ٹی آئی خاموش رہیں اور دوسری ۔ ۔ ۔ ‘تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا
  • بیک ڈور رابطوں میں بڑی ڈیل، 45 روز میں عمران خان کی رہائی، بڑی خبر سامنے آگئی
  • عمران خان کیخلاف ہتک عزت دعوی، وزیراعظم ویڈیو لنک پر پیش ، سخت جرح
  • عمران خان جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کیلئے بات کریں گے، اعظم سواتی
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح
  • تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی، نامور صحافی کا انکشاف
  • تحریک انصاف ایک سال میں اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی
  • کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان
  • کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان کے ایکس اکائونٹ سے پیغام
  • کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا : عمران خان