ری پبلکن رہنما و سابق امریکی مشیر ساجد تارڑ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران فال آف کابل کا ذکر کرتے رہے۔ صدر ٹرمپ کہتے ہیں جس طرح افغانستان سے انخلا ہوا یہ امریکن تاریخ میں ایک بدنما داغ ہے، افغانستان میں رہ جانے والے اسلحے کا بار بار ذکر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کیساتھ امریکا کی ایک نئی پارٹنرشپ کا آغاز ہو رہا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ری پبلکن رہنما و سابق امریکی مشیر ساجد تارڑ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران فال آف کابل کا ذکر کرتے رہے۔ صدر ٹرمپ کہتے ہیں جس طرح افغانستان سے انخلا ہوا یہ امریکن تاریخ میں ایک بدنما داغ ہے، افغانستان میں رہ جانے والے اسلحے کا بار بار ذکر کیا۔ انہوں نے کل مودی کی ٹیرف پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ٹرمپ کا تعریف کرنا پاکستان کیلئے بڑی کامیابی ہے، لابنگ نہیں پاکستان نے ڈیلیو کیا ہے، پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ وہ دہشتگردی کے متاثرین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست پاکستان کیخلاف پی ٹی آئی کے دور میں امریکا، چین، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک سے تعلقات خراب ہوئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ساجد تارڑ کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

امریکی صدرکا پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کا اعتراف خوش آئند ہے،وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05 مارچ 2025)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ امریکی صدرکا پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کا اعتراف خوش آئند ہے،وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے،اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف ہے،وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ علاقائی امن و استحکام کیلئے شراکت داری جاری رہے گی۔

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قیادت اور عوام پر عزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیاہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کا اعتراف خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا تھا۔

میں حکومت پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کیونکہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیاتھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا تھاکہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی طور پر شکریہ اداکرتا ہوں۔ ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیاتھا۔ افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا اس وقت امریکہ لایا جا رہا تھا تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کر سکے۔

کانگریس سے اپنے طویل ترین خطاب میں صدر ٹرمپ کایہ بھی کہنا تھا کہ انتہا پسند دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری ہے اور یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ افغانستان میں ایک بڑا دہشتگرد پکڑا گیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کو انتہائی شرمناک بھی قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ امریکا کی پوزیشن اور سکیورٹی پالیسی پر منفی اثر ڈال سکتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا اپنے چھوڑے گئے ہتھیار افغانستان سے واپس لے تو خطے میں امن بحال ہوگا، پاکستان
  • کہتے تھے ٹرمپ آئیں گے تو بانی پی ٹی آئی باہر آ جائیں گے، اب وہ ٹرمپ کی تعریف پر ناراض ہیں، رانا ثنااللہ
  • افغان دہشت گرد گرفتار کرنے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، امریکی وزیردفاع
  • پاکستان خطے میں امن کیلئے امریکا کیساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا، وزیراعظم
  • امریکی صدرکا پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کا اعتراف خوش آئند ہے،وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان خطے میں امن کیلئے امریکا کیساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا: وزیراعظم
  • پاکستان خطے میں امن کیلیے امریکا کیساتھ قریبی شراکت داری جاری رکھے گا، وزیراعظم
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف تعاون پر پاکستان کا خصوصی شکریہ
  • کینیڈا، میکسیکو اور چین کیساتھ تجارتی جنگ کا خدشہ، ٹرمپ کانگریس سے خطاب کرینگے